راجوری //چند ماہ قبل مبینہ طور پر قتل کئے گئے درہال کے نوجوان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں تحقیقات سی بی آئی سے کرانے کامطالبہ کیاہے ۔ اس دوران انہوںنے راجوری کے ضلع ہسپتال کے نزدیک تھنہ منڈی ۔راجوری سڑک کو دوگھنٹوں تک کیلئے ٹریفک کی نقل و حرکت کیلئے بند کردیا ۔مہلوک وسیم راجہ ولد غلام قادر ملک ساکن درہال کے رشتہ دار اور گھر والے بڑی تعداد میں کھیورہ روڈ پر جمع ہوئے اور انہوںنے سڑک بند کرکے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی ۔مظاہرین نے الزام لگایاکہ وسیم راجہ قتل کیس کی تحقیقات میں راجوری پولیس بری طرح سے ناکام ہوگئی ہے لہٰذا یہ کام سی بی آئی کو سونپاجائے ۔انہوںنے کہاکہ پولیس اس معاملے کو غیر سنجیدگی سے لے رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ طویل مدت گزرجانے کے باوجود بھی انہیں انصاف ملنے کی کوئی کرن نظر نہیں آئی ۔انہوںنے کہاکہ اب انہیں راجوری پولیس کی تحقیقات پر کوئی بھروسہ نہیں رہا اس لئے اس واقعہ کی انکوائری کرائم برانچ سے کرائی جائے ۔احتجاج کو دیکھتے ہوئے ایس ایچ او راجوری چمن گورکھا اور ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر حمید چوہدری موقعہ پر پہنچے اور انہوںنے مظاہرین کو خاموش کرانے کی کوشش کی تاہم وہ اس مطالبے پر بضد رہے کہ جب تک تحقیقات سی بی آئی کو سونپنے کا اعلان نہ کیاجائے ، وہ احتجاج ختم نہیں کریںگے ۔اس کے بعد ایڈیشنل ایس پی راجوری محمد یوسف وہاں پہنچے اور انہوںنے بھی مظاہرین سے بات کی تاہم انہوںنے کہاکہ وہ انہیں یقین دہانی صرف زبانی نہیں بلکہ تحریری طور پر دیں ۔موصوف نے اس دوران ایس ایس پی راجوری کے ساتھ بات چیت کرکے مظاہرین کو تحریری طور پر یقین دلایاکہ کیس کرائم برانچ کو سونپنے کیلئے خط لکھاجائے گا۔اسی یقین دہانی پر احتجاج ختم ہوا۔دریں اثناء مظاہرین نے پولیس پر ناشائستہ طریقہ سے پیش آنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ وہ جب تحقیقات کے حوالے سے درہال پولیس تھانہ گئے تو وہاں ان سے غیر مہذب طریقہ سے پیش آیاگیا۔اس پر ایڈیشنل ایس پی نے یقین دلایاکہ وہ اس معاملے کو بھی دیکھیںگے ۔