عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//درہال قصبے میںایک انوکھا اور علامتی احتجاج دیکھنے کو ملا، جہاں مقامی باشندوں نے سڑک پر دھان کی پنیری لگا کر حکومتی غفلت کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ یہ احتجاج حکومت کی جانب سے سڑک کی تعمیر میں تاخیر اور وعدوں کی عدم تکمیل کے خلاف کیا گیا۔درہال کے عوامی حلقوں میں حکومت کے خلاف غم و غصہ اس وقت کھل کر سامنے آیا جب مقامی لوگوں نے مرکزی سڑک پر کیچڑ میں دھان کے پودے لگا دئیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ برسوں سے سڑک کی بدحالی اور تعمیراتی کام کی سست رفتاری سے پریشان ہیں اور بارہا حکام سے مطالبہ کرنے کے باوجود کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا گیا۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا’’سڑک نہیں، کھیت ہی سہی‘‘ اور ’’جب سڑک نہیں بنی، تو ہم نے کھیت بنا دیا!‘‘۔مقامی باشندے مشتاق احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ’ہم نے بار بار متعلقہ محکمے سے اپیل کی کہ سڑک کی مرمت کی جائے، لیکن صرف وعدے اور تسلیاں ملیں۔ اب جب بارشوں نے سڑک کو کیچڑ میں بدل دیا، تو ہم نے سوچا کیوں نہ یہاں دھان ہی بو دیا جائے۔ یہ ہمارا پرامن اور تخلیقی احتجاج ہے، تاکہ حکام کو ہماری تکلیف کا اندازہ ہو سکے‘‘۔یاد رہے کہ محکمہ تعمیرات عامہ (آر اینڈ بی) کی جانب سے درہال ٹاؤن میں سیمنٹڈ سڑک کی تعمیر کا کام جاری ہے، مگر عوام کا کہنا ہے کہ یہ کام نہایت سست رفتاری سے ہو رہا ہے اور پچھلے کئی ماہ سے سڑک کھود کر ادھوری چھوڑی گئی ہے، جس سے مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ایک اور مقامی بزرگ، غلام حسین نے کہاکہ ’’ہمیں نہ بیمار کو ہسپتال لے جانا آسان ہے، نہ بچوں کو اسکول۔ سڑک گڑھوں اور کیچڑ سے بھری پڑی ہے۔ یہ احتجاج ہماری بے بسی کی عکاسی کرتا ہے‘‘۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر سڑک کی مرمت اور مکمل تعمیر کا کام شروع نہ کیا تو وہ اپنے احتجاج کو مزید وسعت دیں گے اور ضلع ہیڈکوارٹر میں بھی دھرنا دیں گے۔انہوں نے ڈی سی راجوری اور دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ وہ خود آ کر درہال کی صورت حال کا جائزہ لیں اور عوامی مشکلات کا فوری حل نکالیں۔یہ احتجاج نہ صرف درہال بلکہ پورے ضلع میں بحث کا موضوع بن گیا ہے، اور سوشل میڈیا پر بھی اس انوکھے عمل کی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں، جن پر لوگ طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔