عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر // ڈلگیٹ میں واقع امراض چھاتی کے ہسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی کے نتیجے میں مریض کی موت کے بعد لواحقین نے زوردار احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملوث ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ڈلگیٹ سے تعلق رکھنے والے 44 سالہ مریض کی مبینہ طور پر چھاتی کی بیماری کے بعد امراض چھاتی کے ہسپتال درگجن میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی سے موت واقع ہوئی ۔ مریض کی موت کے بعد لواحقین نے صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ رفیق احمد ساکن ڈلگیٹ نے بدھ کی صبح سینے میں درد کی شکایت کی اور وہ جانچ کیلئے سی ڈی ہسپتال پہنچ گئے۔انہوں نے الزام لگایا کہ ہسپتال میں موجود ڈاکٹر نے ان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا۔ انہوںنے کہا ’’ جب ہم نے رفیق کا مناسب علاج کرنے کی کوشش کی تو ڈاکٹر نے ہمارے ساتھ بدتمیزی کی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مریض کی موت کے بعد ڈاکٹر وارڈ سے بھاگ گیا۔اہل خانہ نے اس سلسلے میں تحقیقات کرنے اور ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اس بات کو یقینی بنانے کی اپیل کی کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔اس سلسلے میں میڈیکل سپرانٹنڈنٹ نے کہا کہ مریض کو بدھ کی صبح ہسپتال لایا گیا جس کے بعد ڈاکٹروں نے اس کا معائنہ کیا اور کچھ ضروری ٹیسٹ کرانے کے بعد اس کا علاج جاری تھا تاہم اس دوران بدقسمتی کی وجہ سے حرکت قلب بند ہونے کے بعد اس کی موت واقع ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ مریض کی موت کے بعد ان کے تیمار داروں نے ہسپتال میں تھوڑ پھوڑ کی اور غفلت برتنے کا بے بنیاد الزام عائد کیا ۔