سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر، پی کے پولے نے پیر کو بتایا کہ ملک کے مختلف حصوں میں درماندہ کشمیری تاجروں اور طالب علموں کو واپس لانے کا فیصلہ3مئی کے بعد لیا جائے گا۔
صوبائی کمشنر نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا”ملک کے دیگر حصوں میں درماندہ کشمیریوں کو واپس لانے کا فیصلہ3مئی کے بعد لیا جائے گا اور اس سلسلے میں مرکزی سرکار کی طرف سے جاری راہنما خطوط کو ملحوظ رکھا جائے گا۔“
صوبائی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ ابھی ملک کے مختلف حصوں میں درماندہ کشمیری تاجروں اور طالب علموں کی واپسی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حیدر آباد ، اُتر پردیش اور دلی جیسی ریاستوں میں درماندہ کشمیری تاجرکنبوں اور طالب علموں کی طرف سے باربار اپیلیں سامنے آتی ہیں جن میں کہا جارہا ہے کہ جاری کورونا مخالف لاک ڈاﺅن کے نتیجے میں اُنہیں طرح طرح کے مصائب جھیلنے پڑ رہے ہیں ،اس لئے اُنہیں اپنے گھروں تک پہنچانے کے اقدامات کئے جانے چاہیں۔ادھر درماندہ شہریوں کے قریبی رشتہ دار بھی اپنے عزیز و اقارب کیلئے پریشانیوں میں مبتلاءہیں۔
ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے مکمل لاک ڈاﺅن کا سلسلہ ماہ مارچ کے وسط سے جاری ہے۔دوسرے مرحلے کے لاک ڈاﺅن کی مدت3مئی کو ختم ہونے والی ہے اور عوامی حلقوں کا ماننا ہے کہ اس کے بعدلاک ڈاﺅن میں کچھ نرمی لائی جائے گی۔