محمد تسکین
بانہال // نیپال سے تعلق رکھنے والے واحد سائیکلسٹ سچن چودھری، جو “درخت بچاؤ، پانی بچاؤ” کے پیغام کو عام کرنے کے مشن پر ہیں، کو پہلگام میں حکام نے امرناتھ یاترا میں شرکت کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ اس انکار کی وجہ ان کی غیر ملکی شہریت بتائی گئی ہے ۔ سچن نے دسمبر 2024میں نیپال سے سائیکل پر سوار ہوکر اپنے اس سفر کا آغاز کیا تھا اور وہ بغیر کسی مالی مدد کے صرف ہندوستانی عوام کی محبت، مہمان نوازی اور تعاون پر انحصار کرتے ہوئے سفر کر رہے ہیں۔ ان کا مشن لوگوں کے اندر ماحولیاتی تحفظ کے شعور کو اجاگر کرنا ہے۔بابا برفانی کی محبت عقیدت اور احترام میں مگن سچن چودھری نے امرناتھ گپھا کے درشن نہ کر پانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس میں انتظامیہ کو اپنی مجبوریاں ہوتی ہیں اور پہلگام میں ایس ڈی ایم نے انہیں وزارت خارجہ سے اجازت لینے کا مشورہ دیا ہے تاکہ وہ یاترا میں شامل ہو سکیں۔ کشمیر سے واپس آنے کے بعد سچن نے اپنا سفر جاری رکھا ہوا ہے اور اب وہ بدھ دوپہر بعد ضلع رام بن پار کرکے جموں کی جانب روانہ ہو چکے ہیں، جہاں وہ کٹرا میں واقع ویشنو دیوی مندر میں حاضری دینگے ۔سچن چودھری نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ وہ اگلے سال تمام ضروری اجازت نامے لے کرامرناتھ یاترا میں شامل ہونگے تاکہ اپنی روحانی خواہش کو مکمل کر سکیں۔سچن چودھری نے جموں و کشمیر کے لوگوں کی مہمان نوازی اور محبت پر دلی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “پہلگام کے قریب حملے کی خبروں کے باعث مجھے کشمیر آنے سے ڈر لگ رہا تھا، لیکن یہاں آکر جو محبت اور تعاون کشمیری لوگوں سے ملا، اس نے میری سوچ ہی بدل دی “۔