وارانسی //درج فہرست ذات و قبائل(ترمیم)بل کے خلاف جمعرات کو منعقد 'بھارت بند'کے مظاہرین نے اترپردیش کے وارانسی میں جگہ-جگہ مظاہرے کئے اور وزیراعظم نریندر مودی کے پتلے جلائے ۔ضلع ہیڈکوارٹر ،کاشی ہندویونیورسٹی(بی ایچ یو)،قومی شاہراہ نمبر دو،بھوجوبیر،پہڑیا،اردلی بازار سمیت متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔اکھل بھارتیہ ہندو برہمن سبھا،ہندو یووا شکتی،اکھل بھارتیہ شتریے مہاسبھا،ہندو یووا سنگٹھن،ہندو مہا سبھا سمیت متعدد تنظیموں کے بینروں کے تحت لوگ سڑکوں پر اترے ۔ اس موقع پرکئی مقامات پرٹرینوں کو روک دینے کی خبریں آرہی ہیں۔مظاہرین نے کئی مقامات پرجم کرہنگامہ آرائی بھی کی ہے۔ اس کا اثر مدھیہ پردیش، راجستھان، مہاراشٹر اور بہار وغیرہ میں زبردست طریقے سے دیکھنے کو ملا ہے۔ بہارمیں پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑ پ بھی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ بی جے پی دفاتر کے باہربھی احتجاج کیا گیا ہے۔ مدھے پورہ سے مبرپارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو کی کار پر حملہ ہوا۔پپو یادو نے اس دوران کہا کہ اگرمیرا گارڈ نہیں ہوتا تو میں نہیں بچتا۔ ان لوگوں نے مجھے فحش گالیاں دیں۔ پیچھے سے مجھ پر حملہ کیا گیا۔ نامہ گاروں سے بات کرتے ہوئے جذباتی بھی ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایس پی، آئی جی کو فون ملایا، لیکن کسی نے نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کو فون کیا تو ان کے پی اے نے فون اٹھایا۔مدھیہ پردیش کے انورپور ضلع میں بند کا زبردست اثردکھا۔ ضلع ہیڈ کوارٹر سمیت کوتما بجری، جیت ہری، راجیندرگرام، امرکنٹک، چچائی، راج نگرمیں پوری طرح بازاربند کو تاجروں نے کھل کرحمایت دی ہے۔ ضلع میں ہرطرف پولیس تعینات ہے۔