سرینگر// دربار مو سے قبل شہر کی سڑکوں پر رنگ و روغن اور صفائی عام لوگوں و دکانداروں کیلئے باعث نزاع بن گئے ہیں کیونکہ لالچوک میں سڑک کنارے نالیوں کی صفائی سے نکالا گیا فضلہ اور کچرا راہگیروں کیلئے مصیبت بن چکا ہے۔مقامی تاجروں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ شہر کی سڑکوں سے کچرا صاف کرنے اور سڑک کنارے نالیوں اور ڈرینوں سے گندگی نکلانے کا سلسلہ اگر چہ متعلقہ محکمہ نے شروع کیا ہے تاہم اس کچرا کو برلب سڑک پر رکھ کر عام لوگوں اور دکانداروں کیلئے مصیبت کا سامانا پیدا کیا جا رہا ہے۔بارشوں کی وجہ سے سڑ ک کے کنارے جمع ہوئی اس گندگی اور کچرے سے لوگوں کا چلنا محال بن گیا ہے جبکہ شہر کے قلب لالچوک کے ریذڈنسی روڑ پر اس کچرے کی وجہ سے پانی جمع ہوچکا ہے۔راہگیروں اور دکانداروں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ محکمہ نے شہر کو کچرے کا ڈبہ بنایا ہے اور بارشوں میں جہاں اس کچرے سے سرکوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے عبور و مرور مشکل بن جاتا ہے وہی گرمی کی وجہ سے اس گندگی سے عفونت اٹھ جاتی ہے،جس کی وجہ سے دکانداروں اور راہگیروں کا دم گھٹ جاتا ہے۔لالچوک کے دکانداروں نے متعلقہ محکمہ سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر اس غلاظت کو سر کناروں سے دور کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بیرون ریاست آنے والے سیلانیوں کو بھی اس سے منفی تاثرات مل جاتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ سرینگر مونسپل کارپوریشن ایک طرف شہر کو صاف و شفاف رکھنے کے دعوئے کرتے ہیں اور دوسری جانب ان کے دعوئوں کی قلعی اس طرح کے مناظر سے کھل جاتے ہیں۔