جموں// بی جے پی نے کہا ہے کہ وہ شخصی دور سے چلی آرہی روایت دربار مو کو ختم کرنے کے حق میں ہے۔ ترجمان ویندر گپتا نے کہا ہے کہ دربار مو کے عمل کو ختم کرنا چاہئے اور ریاستی دفاتر کو دو حصوں میں تقسیم کیا جانا چاہئے۔ ترجمان کے بیان کی تصدیق ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کیوندر گپتا نے بھی کی اور کہا کہ اس سے ریاستی خزانے پر کافی بوجھ پڑتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ دربارمو کا عمل ریاست جموں و کشمیر کے علاوہ دیگر ریاستوں نے اپنا یا تھا مگر ان دنوں موصلاتی رابطے اتنے مضبوط نہیں تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مواصلاتی رابطہ میں بہتری، ہوائی سفر اور بہتر سڑکوں نے دربار کے عمل اور افادیت کو ختم کردیا ہے۔
بات ہوگی تو آئین ہند ماننے والوں سے
مودی نے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے:بھاجپا
بلال فرقانی
سرینگر// بی جے پی نے کہا کہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے مشاورت اور سوچ سمجھ کر ہی یہ فیصلہ لیا ہے کہ علیحدگی پسندوں کیساتھ آئین ہند کے اندر ہی بات ہوگی۔سرینگر میں بی جے پی کی طرف سے منعقدہ میٹنگ کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ست شرما نے کہا کہ آئین ہند کے تحت ہی وزیر اعظم ہند نریندر مودی ان لوگوں کے ساتھ بات چیت کا عمل شروع کرسکتے ہیں جنہیں بھارت کے آئین پر اعتماد ہے۔ شرمانے کہا کہ اس حوالے سے وزیر اعظم ہند نے پالیسی سازوں سے مشورہ کرنے کے بعد ہی یہ فیصلہ لیا کہ کشمیر میں ان لوگوں کے ساتھ بات چیت نہیں کی جائے گی جو علیحدگی پسندی کا موقف رکھتے ہیں۔ تاہم جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ اٹل بہاری وجپائی نے کشمیر میں مذاکراتی عمل شروع کیا تھا تو انہوں نے کہا کہ موجودہ مخلوط سرکار بھی اٹل بہاری واجپائی کے کشمیریت،جمہوریت اور انسانیت کے فارمولے پر کام کر رہی ہے۔ ایجنڈا آف الائنس پر کاربند ہونے کا عزم دہراتے ہوئے شرما نے کہا کہ جب ایجنڈا آف الائنس بنایا گیا تھا،تو دونوں جماعتوں کی ضروریات کو مد نظر رکھا گیا تھا،تاہم ابھی حکومت کے2سال ہی گزر گئے ہیں اور اس ایجنڈا کو ضرور لاگو کیا جائے گا۔ست شرما نے کہا کہ حکومت6برسوں کیلئے ہے اور دونوں جماعتوں نے جو کم از کم مشترکہ پروگرام تشکیل دیا ہے اس کو زمینی سطح پر لاگو کیا جائے گا۔پارٹی وزراء میں رد و بدل کی بازگشت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس پر کوئی بھی بات نہیں کرسکتا،کیونکہ یہ بی جے پی ہائی کمان کو فیصلہ کرنا ہے۔جن سینا کی طرف سے کشمیر میں سنگبازی سے نپٹنے کیلئے اپنی فوج کو وادی روانہ کرنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن سینا کا بی جے پی کے ساتھ کوئی دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔اس دورا ن نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کی سرکاری رہائش گاہ پر بھاجپا کے ست شرما نے میٹنگ طلب کی،جس میں قانون ساز کونسل کے رکن صوفی محمد یوسف،خاتون لیڈر حنا بٹ اور بھاجپا کے میڈیا انچارج الطاف احمد ٹھوکر بھی موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران کئی ایک لیڈروں نے وزراء کی طرف سے انہیں خاطر میں نہ لانے کی شکایت کرتے ہوئے ریاستی صدر سے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔