Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

دربار عام میں کردار زینب ؑ نواسیٔ رسولؐ

Towseef
Last updated: July 10, 2024 11:01 pm
Towseef
Share
9 Min Read
SHARE

گلفام بارجی۔ہارون سرینگر

اسلامی تواریخ میں ہمیں کئی ایسی خواتین کی مثالیں ملتی ہیں جنہوں نے اسلام کی سربلندی کے لئے کام کیا۔ اسی طرح حق و باطل کے معرکہ کربلا میں اپنے اولادوں کی قربانیاں پیش کی جانے والی خواتین جن میں حضرت رباب ؑ،حضرت ام لیلیٰ ؑاور حضرت ام کلثوم ؑ شامل ہیں ،نے دین اسلام کی بقاء کے لئے اپنے لخت جگروں کو قربان کردیا لیکن ان میں جو مقام و حیثیت شیر دل خاتون حضرت زینب ‘علیہ السّلام کو حاصل ہے،اس کا اعتراف غیر مسلم مورخین بھی کرتے ہیں۔ حضرت زینب ؑ، حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی، خاتونِ جنت حضرت فاطمہ زہراؑ اور شیرِ خدا حضرت علی مرتضیٰ ‘علیہ الســـلام کی صاحبزادی تھیں۔ آپ کا نام خود خدا کے رسولؐ نےزینبؑ تجویز کیا،جس کے معنیٰ ہیں خوش منظر درخت۔ حضرت زینب ؑ کی تربیت عین اسلامی اصولوں کے مطابق ہوئی تھی اور کیوں نہ ہوتی، تربیت میں جو خدا کے رسول حضرت محمد مصطفیٰؐ شیر خدا حضرت علی مرتضیٰ ؓاور خاتون جنت حضرت فاطمہ زہراؓجیسی عظیم شخصیات شامل تھیں۔ بی بی زینبؓ کے بارے میں مورخین کہتے ہیں کہ اس وقت قریش اور بنوہاشم کی خواتین میں بھی یہاں تک کہ عبدالمطلب کی اولاد تک کی تمام لڑکیوں میں ایک بھی اُن جیسی نہ تھیں۔ بی بی زینبؑ نے اپنے اس علم سے اس دور کے خواتین کو بھی مستفید کیا اور یہاں تک کہ شہر کوفہ سے بھی خواتین آپ کے علم سے فیضیاب ہونے کے لئے آتی تھیں۔جب امام حسین علیہ الســـلام نے دین اسلام کے تحفظ کے لئے کربلا کا قصد کیا تو حسینی قافلے کے ساتھ جانے والوں میں حضرت زینبؑ اپنے دو بچوں عون و محمدؑ کے ساتھ شامل تھیں۔ آخر کیوں نہ ہوتی اسلام کی بقاء کے لئے قربانی دینے کا وقت جو آچکا تھا۔ پہلے توزینب ؑ گھبرا گئی لیکن بھائی سے دریافت کیا اور جب صورت حال کاعلم ہوا توزینبؓ بیبیوں کی ڈھارس بندھا رہی ہیں اور دعا میں بھی مصروف ہیں۔ اسطرح عاشورہ کا سورج طلوع ہوا اور میدان کارزار میں جنگ کا آغاز بھی ہوا۔ حسینؑ کے تمام انصار و اصحاب ایک ایک کرکے شہید ہوتے جارہے ہیں اور ادھر خیمے میں زینبؑ حوصلہ دے رہی ہے۔ جب خاندان بنوہاشم کے جوان جنگ کے لئے گئے اور شہید ہونے پر حسینؑ ان کا لاشہ لاتے ہیں تو زینبؑ اس موقع پر ہمت سے کام لیتی ہیں اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ اپنے دونوں فرزندوں عون و محمدؑ کوزینبؑ بھائی کے پاس لے آئی اور کہا۔

جو کچھ ہے میرے پاس وہ قربان ہے بھائی
دوبیٹے ہیں اور ایک میری جان ہے بھائی

یہ کہہ کر زینبؓ نے امام عالی مقامؑ نےعون و محمدؑکو میدان میں جانے کی اجازت دلوائی اور جب دونوں بچے شہید ہوکر آئے تو ماں نے بے اختیار سجدہ شکر ادا کیا، یقیناً اس ماں کو ہر دور سلام کرتا رہے گا۔ وقت عصر جب حسینؑکا سر تن سے جدا ہوگیا اور حسینی قافلے میں سوائے ایک بیمار مرد کے کوئی نہ رہا تو بی بی زینبؑ نےاس لٹے قافلے کی قیادت سنبھالی۔ جناب زینبؑ نے اس موقع پر جس بہادری اور شجاعت کاثبوت دیا، وہ رہتی دنیا تک قابل تقلید رہے گا۔زینبؓ نے حاکم وقت کے سامنے بڑی دلیری کے ساتھ موقف حسینؑ کی وضاحت کی اور شمع ہدایت کی ٹمٹماتی لو کو سہارا دیا۔ ظالم و جابر بادشاہ کی مجلسوں میںزینبؑ کے خطاب بلا شبہ خطابت و فساحت کی اعلیٰ ترین مثال پیش کرتے ہیں۔ بازار کوفہ میں زینبؓ نے جو خطاب کیا اس پر صاحبان علم و فاضل یہ کہہ اٹھےکہ ایسا معلوم ہوتا ہےکہ جناب علی مرتضیٰ ؓتقریر فرمارہے ہیں۔ دربار ابن ذیاد میں بی بی زینبؑ نے جس منزل کو طے کیا وہ اس مرحلے سے بھی دشوار تھا جس مرحلے کو امام عالی مقامؑ نے کربلا میں طے کیا تھا۔دربار یزید میں یزید کے متفقرانہ سوالات کے جواب میں ثانیہ زہراءؑ کا خطبہ مثالی حثیت رکھتا ہے۔ بی بی زینبؑ نے دربار میں یزید سے مخاطب ہوکر کہا ،اے یزید تونے زمین و آسمان کے راستوں کو ہمارے اوپر تنگ کردیا اور قیدی بنایا کیا یہی تیرا انصاف ہے کہ تو نے اپنی عورتوں اور کنیزوں کوپردہ میں رکھا ہےاور دختر رسول ؐ کی بیٹی کو بے مقنہ و بے پردہ کرکے دربدر پھرا یا۔ ہم امام زادیوں کو قید کرکے تم اپنی بہادری کا جشن منا رہے ہو۔ میرے بھائی کا سر نیزے پہ سوار کرکے تم اپنی ناکامی کو اپنی کامیابی سمجھتے ہو۔ اے یزید! یہ تمہاری غلط سوچ ہےکیونکہ حسینؑ کل بھی زندہ تھا۔ آج بھی زندہ ہے اور رہتی دنیا تک زندہ رہے گا۔ لیکن اے یزید تمہاری قبر تک کا بھی تو کوئی نام و نشاں نہیں رہے گا۔ یہ خطبہ خدا کے رسولؐ کی نواسی اور شیر خداؑ کی شیر دل بیٹی نے دربا عام میں دیا۔یہ خطبہ حق و صداقت اور علم و معرفت کا بیش قیمت خزانہ تھا۔ اس خطبہ کے ذریعے بی بی زینبؓ نے مقصد حسینی کی مکمل وضاحت کی اور اسلام کے ساتھ ہونے والے اس ظلم کا پردہ چاک کیا۔ حسینی مشن کی وضاحت ثانیہ زہراؑ ‘ نے اس طرح کی کہ دربار یزیدی میں تمام لوگ کہہ اٹھے کہ بلا شبہ فصاحب و بلاغت اس خطبہ میں مکمل موجود ہے۔ علامہ مولوی علی نقوی صاحب اپنی کتاب ’’شہید انسانیت ‘‘میںزینبؓ کے خطبہ کے بارے میں لکھتے ہیں کہ شطرلاغر سر برہنہ سوار اور عام نظروں سے دوچار زینب بنت علیؑ نے اسے پہلے شاید بلکہ یقیناً کسی عام مجموعے میں کوئی تقریر نہ کی تھی اور نہ شاید کسی مقید انسان نے اسے زیادہ مخالف ماحول میں کبھی تقریر کی ہےمگر جب زینبؓ نے تقریر کی تو تمام دربار ایک اشارے پر خاموش ہوگیا ،اسی وقت وہ آنکھیں جو ان قیدیوں کا تماشہ دیکھنے کے لئے بلند ہوئی تھی ،زمین پر گڑھ گئیں اور ہر شخص اپنے آپ کو مجرم سمجھنے لگا۔ بنت علیؑکا روب مجموعہ پر چھا گیا تھا اور انکی قوت ارادی اس پر حکومت کررہی تھی۔ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ زینبؑ کے ان خطبوں اور تقاریر نے ایوان سلطنت کو ہلا کر رکھ دیا۔ دربار یزیدی کو خطرہ لاحق ہوگیا، جس کی بناء پر یزید نے اسیرانِ کربلا کی رہائی کا حکم دےدیا۔ اب اس رہائی سے بیبیاں کیا خوش ہوتیں کہ گودکے پالے تو سب کربلا میں شہید ہوچکے تھے لیکن بی بی زینبؑ کا صبر و استقامت دیکھئے کہ بیبیوں کو سمجھایا، تسلی دی، دلاسہ دیا اور قافلے کی سالار بن گئی۔ چالیس دن قید و بند سے رہائی پانے کے بعد اس لٹے قافلے کو پہلے کربلا لے گئی ،قبر حسینؑ کی زیارت کے وقت، اس بہن کی کیا حالت ہوئی ہوگی جس بہن نے بچپن سے لیکر زندگی کے آخری ساعت تک بھائی کا ساتھ دیا اور اپنے گود کے پالے اس بھائی پر قربان کئے ،چالیس دن قید و بند میں رہ کر اسیری کی اذیت اٹھائی مگر وارث عظمت شیر دل خاتون بی بی زینبؓ نے اتنے مصائب و مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود بھی کبھی ہمت نہ ہاری اور آخر اس لٹے قافلے کو لیکر واپس اپنے وطن نانا کے مدینے پہنچی۔
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ملک بھر میں عیدالاضحیٰ جوش و خروش سے منائی گئی
برصغیر
جامع مسجد میں نماز عید کی اجازت نہ دئے جانے پر دکھ ہے، حکومت کو عوام پر بھروسہ کرنا چاہئے:وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
تازہ ترین
جموں وکشمیر میں عید الالضحیٰ کی تقریب سعید مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی
تازہ ترین
تاج محل سے امن کی دعا، شاہی جامع مسجد میں ادا کی گئی نماز عیدالاضحیٰ
تازہ ترین

Related

گوشہ خواتین

! تلاشِ وجودکا پہلا قدم خود کا محاسبہ فکر و فہم

June 4, 2025
گوشہ خواتین

رشتے نبھانے کی بنیادی شرط صبر و برداشت غور طلب

June 4, 2025
گوشہ خواتین

آٹیزم سپکٹرم ڈس آرڈر :اسباب، علامات اور علاج فکرو ادراک

June 4, 2025
گوشہ خواتین

عورت کا عزت و احترام ،گھر کے لئے سکون و آرام گھر گرہستی

June 4, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?