کشتواڑ //کشتواڑ کے کلگاڑی درابشالہ علاقے میں چٹانیںپسیاں گرنے اور کھسکنے کی وجہ سے ایک بچی سمیت تین افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ پانچ زخمی ہوئے ہیں ۔عینی شاہدین نے کشمیرعظمیٰ کو بتایاکہ جموں کشتواڑ شاہراہ پر کلگاڑی درابشالہ کے مقام سے کچھ لوگ سڑک سے گزر رہے تھے تو اچانک پسی اور چٹانیں اوپر سے پڑیں جس کی زد میں تین افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ دیگر پانچ زخمی ہوئے ۔انہوںنے مزید بتایاکہ وہ تب ملبے کی زد میں آئے جب تباہ ہوئی سڑک کے وسط میں پہنچے تھے ۔واضح رہے کہ اسی مقام پر 18مارچ کو بھاری پسی آئی تھی جس کی وجہ سے کشتواڑ جموں شاہراہ کئی روز بند رہی ۔یہ حادثہ بھی اسی جگہ پر پیش آیاہے ۔ اس حادثے میں مرنے والوں کی شناخت فاروق احمد ولد عبدالوحید ساکن سرتھل ، چندر پرکاش ولد پرس رام ساکن بالگرن اور کمسن بچی اانشاء امتیاز ساکن سروڑ کے طور پر ہوئی ہے جن کی لاشیں بھی ملبے سے نکالی گئی ہیں ۔وہیں زخمیوں کی شناخت رجنی دیوی زوجہ یوگل راج ساکن درابشالہ ، رقیہ بیگم زوجہ امتیاز حسین ساکن تتانی سرور ، عنایت اللہ ولد غلام مصطفی ساکن سرور ، احمد ڈوگریا ولد فاروق ڈوگریا ساکن سرتھل ، شمیم ولد فاروق ڈوگریا ساکن سرتھل کے طور پر ہوئی ہے جن سبھوں کو ضلع ہسپتال کشتواڑ منتقل کیاگیا۔پولیس کے ایک افسر نے بتایاکہ بچائو کارروائیاں جاری ہیں اور ڈپٹی کمشنر کشتواڑ غلام نبی بلوان اور ایس ایس پی سندیپ وزیر ریڈ کراس ٹیم کے ہمراہ موقعہ پر گئے ۔اس حادثے میں زخمی ہونے والے ایک 9سالہ بچے نے بتایاکہ وہ ایک ٹاٹاسومو پر سوار ہوکر آدھار کارڈ رجسٹریشن کیلئے ٹھاٹھری جارہے تھے تاہم سڑک ملبے تک دب جانے کی وجہ سے گاڑی وہیں رک گئی اور انہوںنے وہاںسے پیدل چلنا شروع کیا لیکن جیسے ہی اس خراب سڑک کے بیچ پہنچے تو اوپر سے مٹی اور پتھر گرآئے ۔انہوںنے بتایاکہ اس دوران وہاں مشینیں بھی سڑک کی بحالی کیلئے کام کررہی تھیں ۔جب اس سلسلے میں ایس ایس پی کشتواڑ سندیپ وزیر سے بات ہوئی تو انہوںنے بتایاکہ گزشتہ مہینے کلگاڑی کے مقام پسی گرنے کی وجہ سے سڑک کو نقصان پہنچاجس کے بعد پولیس معمول کے مطابق دونوں اطراف دن کے گیارہ بجے گاڑیوںکی آمدورفت بند کرتی رہی ہے تاہم کچھ لوگ اس سے پہلے ہی پیدل نکل گئے تھے ۔پولیس ذرائع کاکہناہے کہ سڑک اٹھارہ مارچ کی پسی سے تباہ ہوچکی ہے اور اس پر مکمل بحالی کاکام جاری ہے ۔