زاہد بشیر
گول// داڑم مکجی علاقہ میں گزشتہ چھ ماہ قبل پل کے راستے کا ایک حصہ مکمل طور پر ڈھہ گیا ہے جس وجہ سے داڑم ، گگر سولہ ، چڑوں ودیگر علاقوں کاپیدل راستہ مکمل طو رپر کٹ ہو کر رہ گیا ہے وہیں ساتھ ساتھ یہاں مال مویشی کو چرانے کے لئے ایک ہی راستہ تھا وہ بھی اب بند ہوچکا ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق تین سال قبل محکمہ تعمیرات عامہ نے ایک پل تعمیر کیا جس وجہ سے لوگوں نے راحت کی سانس لی تھی لیکن چھ ماہ قبل بارشوں کے دوران اس پل کا راستہ ایک حصہ مکمل طور پر ڈھہ گیا ہے جس وجہ سے اس پل پر آمد و رفت مکمل طو رپر بند ہوچکی ہے ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر چہ محکمہ تعمیرات عامہ نے لاکھوں کی رقم خرچ کر کے پل تو تعمیر کیا ہے لیکن دیوار گرنے کی وجہ سے یہ لاکھوں کا پل بے کا رہو چکا ہے اس پر اتنی زیادہ رقم نہیں لگے گی تعمیر کرنے میں تا کہ لوگوں کو آسانی ہو ۔لوگوں کے مطابق یہاں اس راستے سے لوگ جہاں مال مویشی کو چرانے کے لئے لاتے تھے وہیں داڑم ، مکجی ، چڑوں ، گگر سولہ وغیر علاقوں کو یہ واحد پیدل راستہ تھا لیکن وہ چھ ماہ سے بند پڑا ہوا ہے ۔لوگوں نے کہا کہ اب برسات کا موسم ہے اور اچانک بارشیں آتی ہیں اور اس نالے میں پانی کا کافی زیادہ بھائو ہوتا ہے جس وجہ سے لوگوں کا جانی اور مالی نقصان بھی ہو سکتا ہے اور لوگ ان بارشوں کے دوران اپنا مال مویشی لے کو جنگلوں میں چرانے کے لئے جاتے ہیں اور یہی ایک پیدل راستہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس راستے کے بند ہونے سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ لوگوں کے مطابق اگر چہ اس سلسلے میں کئی مرتبہ متعلقہ محکمہ سے بھی استدعا کی تھی لیکن وہ ایک دو بار یہاں آئے لیکن اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں گول انتظامیہ کو بھی تحریری طور پر کئی مرتبہ ایک یاداشت پیش کی تھی لیکن اس کے با وجود کوئی نتیجہ اخز نہیں ہوا ۔ انہوں نے ایک بار پھر گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد اس پل پر تعمیری کام شروع کیا جائے کیونکہ آج کل بارشیں ہو رہی ہیں کسی بھی وقت کوئی جان نقصان ہو سکتا ہے ۔