شادی کے تین سال بعد ایک تو اولاد نہ پانے کا صدمہ اور اوپر سے اس کی بیوی نے یہ الزام لگادیا کہ وہ باپ بننے کی صلاحیت سے محروم ہے۔ہزار سمجھانے بلکہ منت سماجت کے باوجود بیوی نے طلاق لے لی۔ اس کی انا اور امیج دونوں بری طرح متاثرہوئے تھے۔گو بظاہر ناممکن تھا،لیکن وہ کسی بھی طرح نامردی کے اس داغ کو مٹا کر اپنی ساکھ اور سکون بحال کرنا چاہتا تھا۔
بالآخر والدین اور دوستوں کی رائے اور کوششوں سے ایک کم عمر لڑکی کے ساتھ اس کی شادی ہو گئی ۔لڑکی نے ڈیڑھ دو سال میں ہی اولاد بھی دے دی اور اس پر لگے بھدے داغ کو دھو ڈالا ۔لیکن اب اس کے دل کے اندر جو ایک اور داغ لگ گیا تھااسے سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ وہ اس کا ازالہ کیسے کرے۔