سرنکوٹ//ضلع پونچھ کے علماء کرام کااجلاس دار العلوم رضویہ سُلطانیہ سرنکوٹ میں منعقدہواجس میں حکومت سے ریاست میں شراب پرپابندی اورمدرسہ بورڈ کے قیام کامطالبہ کیا۔اس دوران مقررین نے کہاکہ اگر بہار میں شراب پر پابندی لگ سکتی ہے توجموں وکشمیرمیں کیوں نہیں۔انہوں نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیرکے علماء کرام کادیرینہ مطالبہ ہے کہ مدرسہ بورڈ قائم کیاجائے جس کوفوری طورپرحکومت کوپوراکرناچاہیئے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کو نشے سے پاک کرنے کے لئے سماج کے ہر شخص کو آگے آنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ مسلمان خُدا اور رسول ؐکے احکامات پر دل و جان سے عمل کریں ۔ایمان کے لٹیروں سے ایمان کو بچانے کے لئے علماء کا دامن مظبوطی کے ساتھ تھامے رکھیں۔اس موقعہ پر علماء کرام نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر جوکہ ایک بڑی ریاست ہے جہاں کثیر تعداد میں مسلم آبادی ہے اس وقت ریاست کے نوجوانوں کو ایک منصوبہ بند سازش کے ذریعہ منشیات،اور شراب نوشی کی جانب دھکیل کراُن کو ختم کرنے کی ناپاک کوشش کی جارہی ہیں اس لئے حکومت کوفوری طورپر ریاست میں شراب بندی کی جائے۔مقررین نے بے روزگاری کو ختم کرنے پربھی زوردیا۔مقررین نے جماعت اہلسنت نامی تنظیم کابھی قیام عمل میں لایااور بااتفاق رائے مولانا مفتی سید بشارت حسین رضوی برکاتی سربراہ اعلی دار العلوم رضویہ سُلطانیہ کو صدرجبکہ تنظیم کا جنرل سیکریٹری مولاناحافظ بشارت حسین ثقافی کو منتخب کیاگیا۔ اس موقع پر ضلع پونچھ کی چاروں تحصیلوں کے صدور کا انتخاب عمل میں لایاگیاجس میں تحصیل حویلی کے مفتی فاروق حسین مصباحی،تحصیل منڈی کے مفتی غلام محمدنعیمی،تحصیل مہنڈر کے مفتی حق نوازقادری،تحصیل سُرنکوٹ کے مولانا عبد المجید قادری کو ذمہ داری تفویض کی گئی ۔ اس موقع پر ان علاقوں میں تنظیم کی سرپرستی حویلی میںمفتی سیف اللہ خان صابری،تحصیل منڈی میںمولانا سیدشاہد حسین بخاری ، تحصیل مہنڈرمیں قاری عبد الغنی تحصیل سُرنکو ٹ میں مولانا عبد المصطفے قادری کوسونپی گئی ۔ علماء کرام نے بااتفاق رائے فیصلہ لیا ضلع پونچھ میں ہر سال میلاد کانفرنس تنظیم جماعت اہلسنت کے بینر تلے منعقدکرنے کافیصلہ بھی لیا۔