دارجلنگ// علاحدہ گورکھالینڈ کے مطالبہ پر مغربی بنگال کے دارجلنگ ہلس میں غیرمعینہ مدت کے بند کے آج 31ویں دن بھی کسی طرح کی سیاسی اور انتظامی بات چیت کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ دوسری طرف اب تک کے پرتشدد واقعات میں سات مظاہرین کی موت کی تفتیش مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے کرائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے گورکھا مظاہرین نے اپنے مردہ ساتھی کی لاش کے ساتھ آج ریلی نکالی۔اس درمیان کسی طرح کے پرتشدد واقعات کو ٹالنے کے لئے فوج اور نیم فوجی دستوں نے پہاڑی علاقہ میں مارچ کیا۔گورکھا جن مکتی مورچہ (جی جے ایم) کے اسسٹنٹ سکریٹری ونے تمانگ نے آج بتایا کہ گزشتہ 17جون کو پاٹلیکس کے نزدیک پولیس کی لاٹھی چارج میں بری طرح زخمی 36سالہ اشوک تمانگ کی کل گنگٹوک کے تٹونگ میں واقع منی پال اسپتال میں موت ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ جی جے ایم اور گورکھالینڈ نیشنل لبریشن فرنٹ (جی این ایل ایف) اور دیگر سیاسی جماعتوں کے گروپ گورکھا لینڈ آندولن سمنوے سمیتی (جی ایم سی سی) نے سات کارکنوں کی موت کے واقعہ کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ یہ تمام اموات سلامتی دستوں کی فائرنگ اور لاٹھی چارج کی وجہ سے ہوئی ہیں۔جی ایم سی سی نے یہاں ایک میٹنگ میں کہاکہ علاحدگی تحریک کو ریاست کے شمالی اضلاع میں پھیلا یا جائے گا۔ جی ایم سی سی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تحریک جاری رہے گی اور 15جولائی سے تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈر دارجلنگ کے چوراہے پر غیرمعینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے ۔میٹنگ میں 14جولائی سے دارجلنگ میں تمام سرکاری دفاتر کا گھیراو کرنے اور 13جولائی کو بھانو جینتی کو' گورکھاجاتی ایکتا دیوس' کے طورپر منائے جانے کا فیصلہ کیا گیا۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ملے تمام ایوارڈ 13جولائی کو واپس کردے ئے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ وزیراعلی ممتا بنرجی کی جانب سے قائم کئے گئے بلاک ڈیولپمنٹ کے سربراہان کو بھی فوراََ اپنا عہدہ چھوڑنے اور تحریک میں شامل ہونے کے لئے کہا گیا ہے ۔