پرویز احمد
سرینگر //جموں اور کشمیر میں سر درد کا پھیلائو نسبتاً زیادہ ہے اور ایک مطالعہ میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 60فیصد افراد کبھی نہ کبھی سردرد میں مبتلا ہوتے ہیں۔سروے میں کہا گیا ہے کہ زیادہ سردرد کی شکایات 14سال سے 45سال کی عمر تک ہوتی ہیں اور اسکے بعد اس میں کمی آتی ہے لیکن کچھ محرکات دائمی رہتے ہیں جو انسان کی زندگی کیساتھ چلتے رہتے ہیں۔ سردرد میں سب سے شدید Migrainہے۔ جو سر کے ایک ہی طرف ہوتا ہے اور جس سے Vomiting بھی ہوتی ہے۔سر درد کی قسم کو سمجھنا ،جس کا آپ سامنا کر رہے ہیں، مناسب تشخیص اور علاج کے لیے بہت ضروری ہے۔ اگر آپ شدید یا مستقل سر درد کا سامنا کرتے ہیں، تو صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد یا ڈاکٹر سے مشورہ کرنا لازمی بنتا ہے۔ تنائو اور نیند میں خلل عام طور پر طلبا میں رپورٹ شدہ وجوہات ہیں ۔ سرینگر میں ہونے والی ایک تحقیق میں تنائو، نیند میں خلل اور موبائل فون کا استعمال کلیدی محرکات کے طور پر پایا گیا ہے۔ ویسکولر سر درد، تنا ئوکی قسم کا سر درد، روزانہ دائمی سر درد، اور دائمی درد شقیقہ ( سر کے ایک طرف )ان اقسام میں شامل ہیں۔ سر درد کی مشکلات کو دور کرنے کے محرکات کی شناخت اور ان سے بچنا، مناسب نیند کو یقینی بنانا، تنا ئوکم کرنا، اور ممکنہ طور پر پیشہ ورانہ طبی مشورہ لینا لازمی ہے، ورنہ یہ کسی بھی متاثرہ شخص کی صحت کیلئے منفی اثرات کا موجب بنتا ہے۔
اقسام
بنیادی سر دردسب سے عام قسم، ہلکے سے اعتدال پسند درد کا باعث بنتا ہے جو سر کے گرد تنگ پٹی کی طرح محسوس ہوتا ہے۔کلسٹر سر درد شدید، ایک آنکھ کے ارد گرد یا پیچھے چھیدنے والا درد، کلسٹرز میں ہوتا ہے جس کے حملے 15 منٹ سے 3 گھنٹے تک رہتے ہیں۔نیا روزانہ مسلسل سر درد (NDPH)اچانک شروع ہوتا ہے اور تین ماہ سے زیادہ رہتا ہے۔سخت سر دردورزش جیسی جسمانی سرگرمی سے پیدا ہوتا ہے۔ ہائپنک سر درد صرف نیند کے دوران ہوتا ہے۔ادویات کا زیادہ استعمال بھی سر دردکے زیادہ استعمال کا نتیجہ ہے۔ریڑھ کی ہڈی کا سر درد: دماغی اسپائنل سیال کے کم دبا ئویا حجم کی وجہ سے، ممکنہ طور پر ریڑھ کی ہڈی کے نلکے یا اینستھیزیا سے ہوتا ہے۔متعدد ممکنہ وجوہات کے ساتھ اچانک شدید سر درد بھی ہوتا ہے۔ہائی بلڈ پریشر کا سر درد، ہائی بلڈ پریشر کا نتیجہ ہوتا ہے۔دائمی سر درد، اکثر ہوتا ہے جومہینے میں 15 دن یا اس سے زیادہ ہوجاتا ہے۔کبھی تیز دھوپ اور شدید سردی کی وجہ سے بھی سردرد ہوتا ہے۔اسکے علاوہ زیادہ شور سے بھی سردرد ہوتا ہے۔
عام اسباب
سرینگر میں میڈیکل کے طلبا کے مطالعے میں تنائو، نیند میں خلل اور سوشل میڈیا کے لیے موبائل فون کا استعمال سر درد کے اہم محرکات کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے۔جموں میں نیوروپیڈیمولوجی کے ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ سر درد کا پھیلا ئوسگریٹ نوشی اور بعض ماحولیاتی عوامل کے علاوہ شراب کا استعمال درد شقیقہ کے ساتھ پیچیدہ تعلق رکھتا ہے۔ایک مطالعہ نے ہر ماہ مختلف تعداد کے ساتھ 4 سال کی اوسط سر درد کی مدت کی نشاندہی کی ہے ۔سر درد کی کئی اقسام رائج ہیں، بشمول عروقی سر درد، تنائو کی قسم کا سر درد، دائمی روزانہ سر درد۔سر درد کو بڑے پیمانے پر بنیادی اور ثانوی سر درد میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ بنیادی سر درد، جیسے درد شقیقہ، تنائو کی قسم کے سر درد، اور کلسٹر سر درد، کسی بنیادی طبی حالت کی وجہ سے نہیں ہوتے ہیں۔ دوسری طرف، ثانوی سر درد دیگر طبی حالات، جیسے ہڈیوں کے انفیکشن یا ادویات کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
علاج
سر درد کو سنبھالنے کے لیے سر درد کے محرکات کی شناخت اور ان سے بچنا بہت ضروری ہے، اور سر درد کی ڈائری رکھنا اس عمل میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔مناسب نیند اور تنا ئوکو دور کرنے کی تکنیکیں جیسے یوگا یا مراقبہ سر درد کے انتظام کے لیے اہم ہیں۔ NSAIDs کچھ افراد کے لیے کارگر ثابت ہو سکتے ہیں۔دائمی یا شدید سر درد کے معاملات میں، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور سے مشورہ کرنا لازمی ہے۔سر درد کو دور کرنے کے لیے فزیوتھراپی بھی ایک فائدہ مند طریقہ ہو سکتا ہے۔