یو این آئی
غزہ //غزہ میں اسرائیلی طیاروں کی بے گھر فلسطینیوں پر بمباری نہ تھمی، غزہ پر اسرائیلی فوج کے تازہ ترین حملوں میں مزید 34 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔یونیسف کی رپورٹ کے مطابق اپریل سے مئی کے دوران غزہ میں 6 ماہ سے 5 سال کی عمر کے بچوں میں شدید غذائی قلت کے باعث علاج کے لیے اسپتالوں میں داخلے کی شرح میں 50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، پانچ لاکھ سے زائد افراد کو شدید بھوک کا سامنا ہے، جس سے بچوں کی صحت اور بقا کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ میں 18 مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 6,008 سے تجاوز کر گئی ہے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 20,591 سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 56 ہزار 331 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔حکومتی میڈیا دفتر کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے صیہونی فوج کی بمباری میں اب تک ہلاک فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 69,928 سے تجاوز کر چکی ہے، ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو مردہ قرار دیا جا رہا ہے۔غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 132,632 تک پہنچ گئی ہے۔