سرینگر// حریت (گ) نے اپنے اس اسٹینڈ کو پھر سے دہرایا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا پُرامن اور قابل عمل حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں میں پوشیدہ ہے اور جموں کشمیر میں جو بھی تشدد اور خون خرابہ ہورہا ہے یہ آزادی کی دُہائی دینے والوں کا قصور نہیں، بلکہ یہ بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی اور غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ حریت نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو صرف بندوق اور ملٹری مائیٹ کے ذریعے سے حل کرانے پر بضد ہے اور کشمیر میں آج جس طرح کی بھی صورتحال درپیش ہے، وہ اس غنڈہ گردی کا ایک فطری اور قدرتی ردعمل ہے جو بھارت جموں کشمیر میں کررہا ہے۔ حریت ترجمان نے محبوبہ مفتی کے ہلاکتوں کے حوالے سے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انسانی زندگیوں کے اتلاف پر کوئی بھی ذی ہوش شخص خوش نہیں ہوسکتا ہے، البتہ جموں کشمیر میں اس طرح کی 99فیصد ہلاکتیں بھارتی فوج اور پولیس کے ہاتھوں سے ہورہی ہیں اور محبوبہ مفتی نے آج تک ایک بار بھی فورسز کو ٹوکا ہے اور نہ کبھی بھارتی پالیسی سازوں کے ساتھ اس لہجے میں بات کی ہے، جس میں انہوں نے آزادی پسندوں کو مخاطب کیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ محبوبہ مفتی میں ضمیر اور جرا¿ت نام کی کوئی چیز ہوتی تو انہیں آزادی کی دُہائی دینے والوں کے بجائے یہ نصیحت مودی اور راجناتھ سنگھ کو کرنی چاہیے تھی کہ کشمیر مسئلے کا کوئی ملٹری حل نہیں ہے۔ یہ ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے اور اس گھتی کو ایک بامعنیٰ سیاسی عمل ہی کے ذریعے سے سُلجھایا جاسکتا ہے۔