محمد تسکین
بانہال// جموں سرینگر قومی شاہراہ پر خونی نالہ کے مقام منگل کی صبح ایک گہری کھائی سے مویشی لیکر چل رہے ایک ٹرک ڈرائیور کی لاش کو مشکوک حالت میں پانے کے بعد پولیس اور سول کیو ار ٹی کے رضاکاروں کی مدد سے لاش کو کھائی سے برامد کرکے ہسپتال پہنچایا گیا اور وہاں سے قانونی لوازمات کے بعد لاش کو ورثاء کے حوالے کیا گیا ہے۔ خونی نالہ مندر کے ساتھ پیش آیا یہ واقع پولیس تھانہ رامسو کی حدود میں پڑتا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ٹرک ڈرائیور عاشق ولد موسی ساکنہ کرمچی ادہم پور کی موت کھائی میں گر جانے سے واقع ہوئی ہے تاہم بعض مبینہ کہانیوں کی وجہ سے اس کیس کی تحقیقات ضابطہ فوجداری کی دفعہ 174 کے تحت شروع کی گئی اور لاش کو قانونی لوازمات کے بعدورثاء کے سپرد کیا گیا ہے اور پولیس نے ٹرک کو تحویل میں لیا ہے۔ کئی مقامی لوگوں نے بتایا کہ جب وہ خونی نالہ کے مقام جائے حادثہ پر پہنچے تو ٹرک کنڈیکٹر رو رہا تھا اور ڈرائیور کی لاش نیچے گہری میں پڑی دیکھی گئی اور بچاؤ کاروائیوں کا آغاز کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کنڈیکٹر کا الزام ہے کہ چند لوگ مویشی ٹرک کا پیچھا کر رہے تھے اور وہی لوگ ڈرائیور کی مبینہ موت کے ذمہ دار ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ رامسو پولیس خونی نالہ مندر کے پاس پیش آئے اس واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے اور جائے حادثہ سے تھوڑی دوری پر ٹنل کے آس پاس لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ واقع کی ممکنہ عکس بندی سے تحقیقات کو مدد ملے۔