اوڑی//اگر چہ کنٹرول لائن پر رہائش پذیر آبادی کو خونی لکیر نے ایک دوسرے سے الگ کر دیا ہو مگر اس کے باوجود آرپار کے لوگ رمضان کے مقدس مہینہ میں بیک وقت افطار اور سحری کا اہتمام کرتے ہیں۔اوڑی حاجی پیر سیکٹر میں خونی لکیر کے قریب اِس طرف قریب 6 دیہات چرنڈہ، بٹگراں، سلی کوٹ، تلاواڑی، صورہ اور ہتھلنگا اور اْس پارخواجہ بانڈی،سجی واڑ،باڈن اور کالسن دیہات کے لوگ ایک ہی وقت پر سحری اور افطار کرتے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس طرف بجلی سپلائی اکثر متاثر رہنے کی وجہ سے وہ مقامی مسجدوں سے افطار اورسحری کا اعلان نہیں سن سکتے تاہم سرحد پار جب سحری اور افطار کا اعلان ہوتا ہے تو اس طرف افطار اور سحری کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ کہ دونوں ممالک کی طرف سے کھینچی گئی خونی لکیر کی وجہ سے وہ اپنے پڑوسیوں سے تو نہیں مل سکتے مگر ایک دوسرے کے جذبات کو محسوس ضرورکرتے ہیں۔