Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

خونخوارآوارہ کُتّوںکے غول در غول | انتظامیہ کی خاموشی افسوک ناک

Towseef
Last updated: November 6, 2023 12:58 am
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

جموں وکشمیر کے طول عرض میں آوارہ کتوں کی تعداد میںوسیع پیمانے پر اضافہ ہوتا چلا آرہا ہے،اور لوگوں کے تئیں آوارہ کتّوںکی وحشت و دہشت اور تشددمیں بھی دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔روزانہ بنیادوں پر پیش آنے والےواقعات کےباعث ِ صورت حال تشویش ناک ہونے کے باوجودیہاں کےانتظامیہ کی خاموشی انتہائی غیرذمہ دارانہ اور دلسوز ہے۔اس پر طرہ یہ کہ اس مصیبت کو قابو کرنے کی کوئی منظم کوشش نہیں کی جاتی۔اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہسپتالوں میں رجسٹر کئے جانے والے کتّوںکے کاٹنے کے کیسوں کی تعداد میں ہر گذرتے دن کے ساتھ اضافہ نہیں ہوتا۔آج وادیٔ کشمیر کی تقریباً تمام بستیوں اور قصبہ جات یہاں تک کہ سرینگر کی سمارٹ سِٹی میں بھی جہاں سے بھی گذر ہوتا ہے ،غول در غول آوارہ کتّے لوگوں کے لئے سدراہ بنتے ہیں۔گذشتہ کئی برسوں سے تواتر کے ساتھ ہزاروں کی تعداد میں راہ گیر اِن کے حملوں کا شکار ہوکر اسپتالوں میں پہنچ جاتے ہیںاور کئی ایک تو موت کی کگار پر پہنچ جاتے ہیں۔آوارہ کتّے عادتاً چھوٹے بچوں پر چڑھ دوڑتے ہیں اور بچے بھی گھبراہٹ کے عالم میں جدھر کو راستہ ملے خود کو بچانے کے لئے اُدھر کی طرف بھاگنے میں عافیت سمجھتے ہیںاور یہ صورتحال بعض اوقات انتہائی رنجدہ سانحات کو جنم دیتی ہے۔آئے روز میڈیا کے توسط سے شہر سرینگر میں آوارہ کتّوں کے ذریعہ خونچکانی کے واقعات کی خبریں آتی رہتی ہیں،شہر ِ خاص کی ہر شاہراہ آوارہ کتّوں کی آماج گاہ بن چکی ہیں۔ گذشتہ مہینوں میں کتّوں نے شہر کے کئی علاقوں میں کئی درجن شہریوں کو لہولہان کردیا جبکہ انتظامیہ نے ان سانحات کے محرکات کے بارے میں چُپ سادھ رکھی ہے۔آج شہر سرینگر میں آوارہ کتّوں کی تعداد کے بارے میں ثقہ اعدادوشمار دستیاب تونہیں لیکن ظاہری طور پر جو تناسب دکھائی دے رہا ہے ،وہ کسی بھی مہذب سماج میں قابل قبول نہیں ہوسکتا ۔جموں و کشمیر کے دیگر شہروں اور قصبہ جات کی صورت حال بھی کم و بیش اسی کے آس پاس ہے کیونکہ برسہا برس سے لوکل باڈیز اداروں نے کتّوں کا صفایا کرنے یا ان کی آبادی کو قابومیں لانے کا کام بند کردیا ہے۔پارلیمنٹ نے اس حوالے سے جو قانون بنایا ہے ،اُس کے تحت آوارہ کتّوں کی ہلاکتوں پر پابندی تو عائد ہےلیکن ان کی تعداد کو قابو کرنے کے لئے نس بندی جیسے دیگر ذرائع استعمال کرنے کی ہدایات موجود ہیں،مگر یہاں انتظامیہ نے جہاں ایک جانب انسانی بستیوں کے اندر غول در غول گھوم رہے، ان کتّوں کا صفایا کرنے کا کام بند کردیا ،وہیں دوسری جانب بار بار کی یقین دہانیوں کے باوجودنس بندی کا کوئی منظم پروگرام بھی عمل میں نہیں لایا۔یہ الگ بات ہے کہ جب کہیں پہ کتّوں کے کاٹنے کی شکایت بار بار سامنے آتی ہے تو دکھاوے کے لئےیہ اقدام کیا جاتا ہے۔لیکن بہ ایں ہمہ صورت حال دن بہ دن بے قابو ہورہی ہے۔اس پر طرہ یہ کہ شہروں اور قصبوں میں ہزاروں ٹن کوڑا کرکٹ لتھڑا پڑا رہتا ہے جو ان کے فروغ کا ایک اہم سبب ہے۔فی الوقت یہ ایک حقیقت ہے کہ جوں و کشمیر میں آوارہ کتّے ایک عوامی مصیبت کی حیثیت اختیار کرچکے ہیں۔رواں سال کے دوران بھی وادی میں سیکڑوں کی تعداد میں لوگ کتّوں کے حملوںکا شکار ہوتے رہے، جس پر انتظامیہ اور حقوق حیوان کی تنظیموں نے کبھی رنج و تاسف کا اظہار تک نہیں کیا ہے۔اگرچہ میونسپل قوانین کے مطابق انتظامیہ کو ایسے کتّوں کے خلاف کاروائی کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے جو سماج کے لئے مصیبت کا درجہ اختیار کریں،لیکن عملاً ایسا نہیں کیا جارہا ہے۔خاص کر باؤلے کتّوں کے حملوں کے سدباب کی کوئی کوشش نہیں کی جاتی۔ضرورت اس بات کی ہے کہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو درپیش اس موذی مصیبت پر سےنجات دلانے کی کوشش کی جائے۔انتظامیہ کو کوئی متبادل راستہ اختیار کرکے فوری طور پر موجودہ صورت حال کا ازالہ کرنا چاہئے۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
وزیر صحت سکینہ اِیتو کا بدھل اور سرنکوٹ اسمبلی حلقوں میں شعبہ صحت کے منظرنامے کا جائزہ ماہر ڈاکٹروں کی کمی پر سخت اظہارِ تشویش
جموں
’’کلین جموں گرین جموں مہم‘‘ ہائی کورٹ نے جانی پور کمپلیکس میں شجرکاری مہم کا انعقاد کیا
جموں
ادھم پور میں بس الٹنے سے سات مسافر زخمی
جموں
صوبائی کمشنر جموں کاسالانہ بسوہلی میلہ کی تیاریوں کا جائزہ خطے کی بھرپور ثقافت، روایات اور آرٹ و دستکاری نمائش میں کمیونٹی کی شرکت پر زور
جموں

Related

اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?