عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی //الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں ووٹنگ ایک پرسکون اور تہوار کے ماحول کے درمیان فیز 2 میں 6اضلاع کے ووٹرز نے بڑی تعداد میں قطار میں کھڑے ہوکر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔پونچھ اور راجوری ضلع میں ایل او سی کے قریب 106 سرحدی پولنگ سٹیشنوں میں پرامن طریقے سے ووٹنگ ہوئی۔ باڑ کے اس پار 13پولنگ سٹیشنز بنائے گئے تھے۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ جموں کشمیر کے ووٹروں نے تشدد اور بائیکاٹ پر جمہوری عمل کو اپناتے ہوئے تاریخ رقم کی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ جموںوکشمیرمیں، ووٹروں نے فیز-1 کے دوران دیکھی گئی رفتار کو آگے بڑھایا اور ووٹنگ بغیر کسی تشدد کے پرامن طریقے سے ہوئی۔ شام 7 بجے تک پولنگ اسٹیشنوں پر 54.11 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ راجیو کمار نے کہا کہ یہ انتخابات “تاریخ سازی ” ہیں، جن کی بازگشت نسلوں کے ذریعے پھیلے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ وادیاں اور پہاڑ جو کبھی خوف اور بائیکاٹ کی گواہی دیتے تھے اب جمہوریت میں حصہ لے رہے ہیں۔تہوار یا “جشنِ جمہوریت” کیلئے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے جس سے ووٹرز کے لیے بغیر کسی خوف اور دھمکی کے اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے سازگار ماحول بنایا گیا ۔ ووٹنگ کے عمل کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے تمام پولنگ سٹیشنوں پر ویب کاسٹنگ کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ماتا ویشنو اسمبلی حلقہ میں ایک پولنگ سٹیشن معذور افراد کے زیر انتظام تھا۔ 26 پولنگ سٹیشنز کا انتظام خواتین کے زیر انتظام تھا۔ڈل جھیل نے پولنگ کی تقریبات کے لیے ایک خوبصورت پس منظر فراہم کیا۔ ووٹرز اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے مشہور شکارا پر سوار اپنے پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچے۔ ووٹنگ خوف و ہراس کے پرامن ماحول میں ہوئی۔ سرحد کے قریب رہنے والے ووٹروں کو بھی حق رائے دہی استعمال کرنے کا اختیار دیا گیا ہے کہ وہ پونچھ حویلی میں ایل او سی کے قریب قائم 55 بارڈر پولنگ اسٹیشنوں اور پونچھ ضلع میںمینڈھر اور ضلع راجوری میں ایسے 51 پولنگ اسٹیشنوں پر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔بارڈر پولنگ اسٹیشن نوشہرہ، بارڈر سے 1 کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع تھا۔