فضیلت
شگفتہ حسن
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے رمضان المبارک کی خاصیت کچھ ایسی رکھی ہے کہ شعبان کا چاند طلوع ہوتے ہی اس کی خوشبو آنے لگتی ہے، کیونکہ یہ سال بھر کے اسلامی مہینوں میں سب سے زیادہ مبارک اور افضل مہینہ ہے۔ یہ عبادات، برکتیں اور رحمتیں سمیٹنے کا مہینہ ہے۔ یہ نیکیوں کے اہتمام اور نیکیوں کو سمیٹنے کا مہینہ ہے۔ یہ عظمتوں، برکتوں، رحمتوں اور فضیلتوں والا مہینہ ہے۔ یہ مغفرت اور نجات کا مہینہ ہے۔ یہ مہینہ نزول قرآن کا مہینہ ہے۔ یہ جنت میں داخل ہونے کے لیے اور جہنم سے نجات حاصل کرنے کے لیے کی جانے والی کاوشوں کا مہینہ ہے۔ یہ ہدایت کا مہینہ ہے۔ یہ صبر کا مہینہ ہے۔ یہ ہمدردی و خیرخواہی کا مہینہ ہے۔ یہ بابرکت مہینہ ہمارے لیے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا خصوصی انعام ہے۔ یہ مقدس مہینہ اپنے اندر بے پناہ محاسن و فضائل اور خصوصی انعام و اکرام سمیٹے ہوئے ہیں، جیسا کہ قیام اللیل، اجتماعیت، تلاوت قرآن، دعا، انفاق فی سبیل اللہ، لیلۃ القدر اور اعتکاف، جن کو پاکر ہم بے پناہ ثمرات حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ ایسا مبارک مہینہ ہے کہ اس میں مومن کے رزق میں اضافہ کیا جاتا ہے۔ یہ ایسا عظمت والا مہینہ ہے کہ اس میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور سرکش شیاطین کو جکڑ دیا جاتا ہے۔ یہ ہمارے گناہوں کو جلا دینے اور ہماری بخشش فرما دینے کا مہینہ ہے۔ یہ مہینہ بے شمار برکات کا مہینہ ہے۔ یہ ایسا عظمت والا مہینہ ہے کہ اس کی ایک رات (شب قدر) ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ یہ نیکیوں میں ترقی کرنے کے لئے سب سے موزوں ترین مہینہ ہے۔ اس کے باوجود ہم رمضان المبارک کے مقدس اور بابرکت مہینے کی آمد پر ذرابھر فکر مند نہیں ہوتے۔ کئی لوگ تو اس مقدس مہینے کے حوالے سے اتنے بے فکر ہوتے ہیں کہ انہیں سال کے باقی مہینوں اور رمضان المبارک میں کچھ زیادہ فرق محسوس نہیں ہوتا۔ یہ تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا احسان ہے کہ وہ ہم پر گرفت نہیں فرماتا اور ایک مرتبہ پھر ہمیں رمضان جیسا بابرکت مہینہ عطا فرمایا۔ اس بات پر ہمیں تمام کائناتوں کے واحد خالق و مالک کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ اس نے ہمیں اپنے فضل و کرم سے ایک مرتبہ پھر رمضان المبارک کی برکتوں سے فیض یاب ہونے کا موقع عطا فرمایا۔ ذرا سوچئے تو سہی! گزشتہ رمضان میں کتنے ہی ایسے لوگ تھے، جو ہمارے ساتھ عبادت کر رہے تھے۔ سحرو افطار میں ہمارے ساتھ ہوا کرتے تھے۔ مساجد میں ہمارے ساتھ ہوا کرتے تھے، مگر آج وہ دنیا میں موجود نہیں۔ آج وہ مساجد میں نہیں۔ آج وہ قبرستانوں میں ہیں۔ آج وہ منوں مٹّی تلے ہیں، مگر ہمارے اوپر اللہ کا فضل ہے جو ہمیں ایک بار پھر بخشش کا مہینہ میسر آیا ہے۔ اب ہمیں سستی اور غفلت کی چادر دور پھینک کر اپنے روزمرہ معمولات کو بہتر بناتے ہوئے زیادہ سے زیادہ عبادت، توبہ، استغفار، ذکر الٰہی، مسنون اذکار، نوافل، فرائض وواجبات کی ادائیگی، تراویح، قرآن کی تلاوت، مطالعہ دینی کتب، نماز، صدقہ و خیرات اور دعاؤں میں مصروف رہنا چاہیے تاکہ ہم اللہ کی رحمتوں اور مغفرت سے بھرپور استفادہ کر سکیں۔ یقیناً خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کو اس مبارک و مقدس مہینہ میں روزہ و عبادت کے ذریعہ اللہ کو راضی کرنے کی توفیق ہو گی۔ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو ان دنوں سے بھر پور فائدہ اٹھا کر اپنے رب کا قرب، اس کی خوشنودی، اس کا رحم و فضل اور برکتیں تلاش کریں گے، جو ان بابرکت ایام میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے مقدر کر رکھی ہیں۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ تمام امت مسلمہ کو اس بابرکت مہینے کی رحمتوں سے فیض یاب ہونے کی سعادت نصیب فرمائے اور اپنی رحمت اور فضل سے ہمیں اس مقدس مہینے کی برکتوں اور ساعتوں سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے! آمین
[email protected]