Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

! خود نُمائی دورِ جدید کی مہلک بیماری غور طلب

Towseef
Last updated: October 16, 2024 11:09 pm
Towseef
Share
7 Min Read
SHARE

انیلہ افضال

خود نمائی کوئی ایس چیز نہیں جو ایک ہی دن میں پیدا ہوئی اور ایک ہی دن میں پروان چڑھ کر ہمارے سامنے آ موجود ہوئی۔ یہ تو ازل سے موجود ہے، البتہ خود نمائی کی اس قدر آرگنائزڈ شکل اسی صدی میں ہمارے سامنے آئی ہے۔ یہ دراصل اس دور جدید کی وہ بیماری ہے ،جس میں ترقی یافتہ ممالک کی اشرافیہ سے لے کر تیسری دنیا کے انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے لوگ بھی شامل ہیں۔یوں تو حضرت انسان ہمیشہ سے اس عارضے میں مبتلا رہا ہے، مگر موجودہ صدی میں اس نے ایک وبا کی شکل اختیار کر لی ہے اور ایک ایسی بیماری کے روپ میں سامنے آئی ہے جو چھونے سے ہی نہیں بلکہ متاثرہ ہَوا میں سانس لینے سے بھی پھیلتی ہے۔جس سے ہماری تہذیب، ہمارا تمدن، اور ہماری تاریخ اندھیرے میں ڈوب رہی ہے۔اس میں الیکٹرانک میڈیا کا بہت بڑا ہاتھ ہے لیکن اس کو پھیلانے میں سوشل میڈیا کی خدمات سونے پر سہاگہ والی بات ہے۔کیونکہ الیکٹرانک میڈیا تو ایک بار سب دکھا کر رخصت ہو جاتا ہے، سوشل میڈیا کچھ چھوٹے چھوٹے چنکس کی صورت میں، کبھی ریویو کی شکل میں تو کبھی یاداشت کے طور پر اس خود نمائی کے ناسور کو چھیڑتا ہی رہتا ہے۔آج بیشتر نوجوان نمود و نمائش کے شکنجے میں جکڑے ہوئےہیں۔ ان کی فطرت میں خود نمائی ہے ،جس کے باعث وہ ہمیشہ احساس محرومی اور کم مائیگی کا شکار رہتے ہیں۔ نمودو نمائش کے جذبے کو تسکین دینے کےلیے وہ دن اور رات کا چین و سکون برباد کردیتے ہیں۔ اس مقابلے میں وہ تمام طریقے استعمال کیے جاتے ہیں جو مدمقابل کو نیچا دِکھا سکیں۔سادگی کو نہ اپنانے والے ناشکرے پن کا شکار رہتے ہیں۔ آسائشات کی کمی کا شکوہ ہر وقت ان کی زبان پر رہتا ہے۔ اپنا معیار زندگی بلند کرنے کی خواہش ہمہ وقت ان کے دل میں کروٹ لیتی رہتی ہے۔ بعض اوقات زندگی کی آسائشوں کو حاصل کرنے کے لیے غیر قانونی طریقہ کار اپنانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ جس کے باعث کئی سنگین جرائم وجود میں آتے ہیں۔ سادگی کا فقدان خیر و برکت سے محرومی، ذلت اور نامرادی کا باعث ہے۔ جو لوگ حد سے زیادہ نمود و نمائش کی طرف مائل ہوں ان کی اولاد کی تربیت بھی اس تصنع کی لپیٹ میں آجاتی ہے۔ ایسی صورت میں گھر میں امن ہوگا نہ سکون اور نہ ہی خیر و برکت۔

خود نمائی کی جو صورت حال اس وقت ہمارے سامنے موجود ہے، ایسی پہلے کبھی بھی نہ تھی۔ معاشرہ اپنے نوجوانوں پر انویسٹ کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ یہ نسل اپنے معاشرے، اپنی تہذیب اور اپنے کلچر کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی، مگر افسوس! آج کے نوجوان اپنے موبائل ٹیلی فونوں کے کیمروں کا رخ اپنی طرف کر کے اپنی ہی تصاویر کھینچ کھینچ کر انھیں مختلف زاویوں سے جانچتے ہیں، جو تصویر پسند نہیں آتی اسے ضایع کر دیتے ہیں اور جو سوئے اتفاق اچھی لگتی ہے اسے فوراً share کرتے ہیں۔ خود نمائی کا یہ رجحان نئی نسل کو ایک ایسی سمت لے کر جا رہا ہے ،جہاں انھیں اپنے سوا کچھ نظر نہیں آتا۔

والدین جب بچے کوا سکول میں داخلہ دلواتے ہیں تو اس وقت بھی خود نمائی ساتھ نہیں چھوڑتی اور اپنی اوقات سے بڑےا سکول کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ تو ایسا بچہ جب ان حالات میں جوان ہو گا تو اس میں اس کاعکس ضرور آئے گا۔ لباس ہو یا جوتے، کھانا ہو یا گھومنا، ہر چیز میں خود نمائی کا پہلو دیکھے گا۔یہ خواہش فی نفسہ کوئی بُری صفت نہیں بشرطِ کہ اس میں غرور اور منفی پہلو اُجاگر نہ ہوں۔بعض اوقات یہی احساس کوشش اور جدو جہد کے لیے ابھار تا ہے۔اس صفت کا اصل وجود برانہیں لیکن اہم بات اس سے استفادہ ہے، اگر خواہش کی درست راہنمائی کی جائے، اسے صحیح طریقے سے سیراب کیا جائے تو یہ بہترین نتائج کی حامل ہو تی ہےلیکن افسوس اس سے افادیت کے بجائےمنفی رجحان دیکھنے میں آرہا ہے۔فیس بک ہو یا فیشن انڈسٹری خود نمائی کے جذبے کوتسکین فراہم کرنے کےدیدہ زیب پلیٹ فارم ہیں۔ فیشن انڈسٹری دھڑا دھڑ نوٹ چھاپ رہی ہے۔ کاسمیٹکس انڈسٹری اربوں ڈالرز کی انڈسٹری بن چکی ہے۔ سگریٹ، کولڈ ڈرنکس، جوتے، بیگز، فون ، کار، ہر چیز سٹیٹس سمبل بن چکے ہیں۔ اس دوڑ میں اقدار کہیں پیچھے چھوٹ گئے ہیں۔ آج ہمارے معاشرے میں عزت و احترام اور اعزاز و سربلندی کا واحد ذریعہ مال و دولت، عہدہ، اختیار اور مادی وسائل کی کثرت رہ گیا ہےاوربلندیِ اخلاق، پختگی کردار، شرافتِ نفس اور تقویٰ و طہارت کی کوئی قدر و منزلت نہیں رہی ہے۔ اس اکیس ویں صدی کے بارے میں اتنی بات تو پوری طرح واضح ہوگئی ہے کہ یہ خود نمائی کا زمانہ ہے۔ نوعمری میں دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے بالوں کا سٹائل بدلنے کی عادت یا بالوں کو بار بار ماتھے پر جھٹکنا، بات بات پر ہاتھ نچا کر نئی رولیکس نمایاں کرنا یا نئی ٹائی سے کھیلنا یا نیا جوتا دکھانے کے لیے ٹانگ پے ٹانگ رکھ کے بیٹھنا، یا کالا چشمہ خریدا ہے تو اس پر سے کئی دن تک سٹیکر لگائے رکھنا ،ہم میں سے ہر کسی نے نو عمری میں خود نمائی کی خاطر ان میں سے کوئی نہ کوئی حرکت ضرور کی ہوگی لیکن اب ان حرکتوں میں اسٹائل پروان چڑھ گیا ہے۔فی زمانہ یہ اپ گریڈ ہو کردکھاوے کی حدود میں داخل ہو چکی ہے۔

خود نمائی کی سب سے گھٹیا قسم ، عہدوں کی نمائش کرنا ہے۔ آپ نے دیکھا ہو گا کہ کوئی سماجی تقریب ہو یا کوئی ادبی تقریب، کسی تعلیمی ادارے کا سالانہ جلسے ہو یا کسی سیاسی جماعت کا عوامی مظاہرہ ،ہر جگہ یہ نظر آئے گی۔ مہمانانِ گرامی کے تعارف کے ساتھ ساتھ ان کے عہدوں کا تعارف بھی کروایا جاتا ہے۔ جس کا مقصد غالبا ًحاضرین اور سامعین کو کسی قسم کے احساس کمتری میں مبتلا کرنا ہوتا ہے۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ملک بھر میں عیدالاضحیٰ جوش و خروش سے منائی گئی
برصغیر
جامع مسجد میں نماز عید کی اجازت نہ دئے جانے پر دکھ ہے، حکومت کو عوام پر بھروسہ کرنا چاہئے:وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
تازہ ترین
جموں وکشمیر میں عید الالضحیٰ کی تقریب سعید مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی
تازہ ترین
تاج محل سے امن کی دعا، شاہی جامع مسجد میں ادا کی گئی نماز عیدالاضحیٰ
تازہ ترین

Related

گوشہ خواتین

! تلاشِ وجودکا پہلا قدم خود کا محاسبہ فکر و فہم

June 4, 2025
گوشہ خواتین

رشتے نبھانے کی بنیادی شرط صبر و برداشت غور طلب

June 4, 2025
گوشہ خواتین

آٹیزم سپکٹرم ڈس آرڈر :اسباب، علامات اور علاج فکرو ادراک

June 4, 2025
گوشہ خواتین

عورت کا عزت و احترام ،گھر کے لئے سکون و آرام گھر گرہستی

June 4, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?