اسلام آباد//پاکستان کی سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو عمر بھر کے لیے نااہل قرار دیے جانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انھیں عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے رواں برس اپریل کو اس وقت ملک کے وزیرِ خارجہ اور مسلم لیگ نواز کے سینیئر رہنما خواجہ آصف کو اقامہ رکھنے کے معاملے پر آئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا تھا۔یہ فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکن عثمان ڈار کی درخواست پر دیا گیا تھا جنھیں 2013 کے انتخابات میں خواجہ آصف کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اطلاعات کے مطابق خواجہ آصف نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس پر عدالت نے جمعے کو فیصلہ سنایا۔اس اپیل کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی جس کے دیگر ارکان میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ شامل تھے۔فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ کے اس بینچ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں بادی النظر میں تمام حقائق کو مدِ نظر نہیں رکھا گیا۔جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ خواجہ آصف نے سنہ2013 میں ہونے والے انتخابات میں کاغذات نامزدگی میں دبئی میں ملازمت اور آمدن کو جان بوجھ کر چھپایا تھا۔فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف کی جانب سے جان بوجھ کر نوکری اور تنخواہ ظاہر نہیں کی گئی۔