یو این آئی
نئی دہلی//نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑنے منگل کو کہا کہ خواتین کے آگے آنے سے متوازن اقتصادی ترقی اور سماجی ترقی ممکن ہے۔میگھالیہ کے گارو ہلز، کھاسی ہلز اور جینتیا ہلزعلاقوں کے سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی)کے ممبروں سے منگل کوخطاب کرتے ہوئے دھنکھڑ نے کہا کہ کوئی شخص مالی مدد دینے سے بااختیار نہیں ہوتا ہے، بلکہ تعاون کے ذریعہ وہ حقیقی معنوں میں بااختیار بن جاتا ہے۔ دھنکھڑ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک دہائی سے زیادہ وقت سے جاری حکومتی اصلاحات اور ترقی قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بصیرت والی قیادت ہے جو عہدیداروں کو صحیح سمت میں کام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ اس موقع پر میگھالیہ کے وزیر اعلی کونراڈ سنگما اور دیگر معززین موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں گزشتہ ایک دہائی سے ترقی کا عمل جاری ہے۔ وزیراعظم کی دور اندیش قیادت میں ملک نے گزشتہ ایک دہائی میں معیشت، انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور خواتین کی ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے کے شعبوں میں ایسے سنگ میل حاصل کیے ہیں جو دنیا کے لیے باعثِ رشک ہیں۔ انہوں نے کہا’’ہماری قبائلی ثقافت شاندار ہے، یہ ہماری دولت ہے‘‘۔میگھالیہ کی جامع ترقی کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ریاست میں سیاحت، کان کنی، آئی ٹی اور خدمات کے شعبوں میں بے پناہ ہنر اور بڑی صلاحیت موجود ہے۔ اس کے لیے انسانی وسائل کو تیار کیا جاناچاہئے۔ اگر خواتین اس میں آگے آئیں تو سماجی ترقی اور معاشی ترقی متوازن ہو جاتی ہے۔ دھنکھڑ نے کہا کہ 90 کی دہائی میں، یعنی تقریبا تین دہائیاں پہلے، حکومت کی پالیسی’لک ایسٹ‘تھی۔ مودی نے اس پالیسی کو ‘لک ایسٹ’ سے ‘ایکٹ ایسٹ’ میں بدل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میگھالیہ میں سیاحت، کان کنی، آئی ٹی اور خدمات کے شعبوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے معاشی ترقی اور خواتین کو بااختیار بنانے میں ریاست کی حصولیابیوں کی تعریف کی۔