سرینگر//وزیر مملکت برائے صحت،طبی تعلیم وسماجی بہبود آسیہ نقاش نے کہا ہے کہ خواتین کی با اختیاری ریاست کی ترقی اور خوشحالی کی ضامن ہے ۔وزیر موصوفہ نے ان باتو ں کا اظہار کل گورنمنٹ کالج آف ایجوکیشن ایم اے روڈ میں لڑکیوں کی تعلیم اور بااختیاری کے موضو ع پر منعقدہ دوروزہ قومی سمینار کا افتتاح کرنے کے دوران کیا۔سیمینار کا اہتمام انسٹچیوٹ آف ایڈوانسڈان ایجوکیشن کی طرف سے کیا گیا ہے۔اس موقعہ پروزیر موصوفہ نے کہا کہ ہمارے سماج میں خواتین کو بلند اور اعلیٰ مقام حاصل ہے اور اُن کی بااختیاری سے ہمارا سماج ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو سکتا ہے۔خواتین کی تعلیم کی اہمیت کودہراتے ہوئے وزیر موصوفہ نے کہا کہ ہر مذہب نے خواتین کی تعلیم پر زوردیا ہے اور لڑکیوںکو بہتر تعلیم وتربیت سے دیہی اور شہری علاقوں میںیقینی طور پر لوگوں کا معیار حیات مزید بلند کیاجاسکتا ہے۔اس موقعہ پر آسیہ نقاش نے خواتین کو تعلیمی نور سے آراستہ کرنے اورانہیں بااختیار بنانے کیلئے سرکار کی طرف سے کئے جارہے اقدامات کو اجاگر کیا۔انہوںنے کہا کہ ’لاڈلی بیٹی سکیم اور سکوٹی سکیم سے لڑکیوں کی زندگی میں ایک نیا بدلائو آرہا ہے۔
کشمیر ہاٹ کو جدید خطوط پر ترقی دی جائے گی
سرینگر//وزیرمملکت برائے صنعت وحرفت اورمکانات وشہری ترقی آسیہ نقاش نے کل کشمیر ہاٹ کا دورہ کرکے ہاٹ کے مختلف شعبوں کے کام کاج کاجائزہ لیا۔وزیر موصوفہ نے مختلف شعبوں کرافٹ میوزیم،سکول آف ڈیزایئنز اورایم ایس ای شوروم کا معائنہ کیا۔ہاٹ کے ڈیزائینز سیکشن کا معائنہ کرنے کے دوران آسیہ نقاش کو بتایا گیا کہ محکمہ تمام دستکاری شعبوں میں اختراعی اقدامات کررہا ہے تاکہ ان شعبوں کو ترقی کی طرف گامزن کیاجاسکے۔آسیہ نقاش نے کہا کہ ڈیزائنوںمیں اختراعیت وقت کا تقاضا ہے جب کہ بین الاقوامی خریداروں کے لئے صدیوں پرانے ڈیزائنوں اورمعیار کو برقراررکھنا ضروری ہے۔اس موقعہ پر دستکاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیر موصوفہ نے کہا کہ روایتی فن اور کاریگری جموں کشمیر کے ثقافتی ورثے کی عکاس ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ اس رائے کو تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ اسے بڑے پیمانے پر ترقی دی جائے۔بعد میںآسیہ نے ہاٹ کے مختلف شعبوں کا بھی معائنہ کیا۔وزیر موصوفہ نے کہا کہ کشمیر ہاٹ کی ترقی کے لئے 42لاکھ روپے کے ایک منصوبے پر غور کیا جارہا ہے تاکہ کشمیر کے قدیم اورروایتی ثقافتی ورثے کو تحفظ فراہم کیاجاسکے۔