عظمیٰ نیوز سروس
کٹھوعہ//ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ ڈاکٹر راکیش مِنہاس نے خواتین کے عالمی دِن کے موقعہ پر ڈی سی آفس کمپلیکس سے طلباء کی ریلی کو ہری جھنڈی دِکھا کر روانہ کیا۔یہ ریلی خواتین کو بااِختیار بنانے کے لئے اِنتظامیہ کی کوششوں کا ایک حصہ ہے جب طلباء اور اَساتذہ یکساں طور پر صنفی مساوات اور سماجی اِنصاف کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لئے جمع ہوئے تھے۔کٹھوعہ کے مختلف تعلیمی اِداروں کی نمائندگی کرنے والے طلبأ کے متنوع دستے پر مشتمل یہ ریلی ضلع کے تمام راستوں سے گزرتی ہوئی، بینرز، پلے کارڈز اور نعروں سے مزین تھی جو صنفی شمولیت اور خواتین کے حقوق کے لئے نعرے لگا رہے تھے۔اِس ریلی نے رُکاوٹوں کو ختم کرنے اور ایک ایسے معاشرے کو فروغ دینے کے اِجتماعی عزم کی ایک پْرجوش یاد دہانی کے طور پر کام کیا جہاں ہر فرد، قطع نظر جنس کے، ترقی کی منازل طے کر سکتا ہے۔ اِس موقعہ ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ نے خطاب کرتے ہوئے مثبت سماجی تبدیلی کو آگے بڑھانے میں نوجوانوں کے اہم کردار پر زور دیا اور خواتین کو بااِختیار بنانے کے مقصد کو آگے بڑھانے میں طلبأ کی فعال شرکت کی وکالت کی۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے صنفی دقیانوسی تصورات کو چیلنج کرنے اور شمولیت کے کلچر کو فروغ دینے میں تعلیم کی تبدیلی کی طاقت پر زور دیتے ہوئے طلبأپر زور دیا کہ وہ تبدیلی کے مشعل بردار بنیں اور اَپنی کمیونٹیوں اور اس سے باہر صنفی مساوات کی وکالت کریں۔شرکأ نے اَپنی روزمرہ زندگی میں مساوات اور اِنصاف کے اَصولوں کو برقرار رکھنے کا عہد کیا۔ ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ نے نہ صرف خواتین کے عالمی دن کے موقعہ پر بلکہ ہر روز خواتین کے حقوق اور وقار کے لئے اِنتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔ اُنہوں نے طلبأکے جذبے کی تعریف کی اور اُن پر زور دیا کہ وہ سب کے لئے زیادہ منصفانہ اور جامع معاشرے کی تعمیر کے لئے اَپنی کوششیں جاری رکھیں۔ضلع ترقیاتی کمشنرنے کہا کہ آج کل خواتین ہر شعبے میں اَپنی پہچان بنا رہی ہیں اور شمولیت کے کلچر کو فروغ دے رہی ہیں،دوسری خواتین کو اَپنی اُمنگوں کو پورا کرنے کی ترغیب دے رہی ہیں اور ترقی کی راہ میں حائل منظم رُکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد دے رہی ہیں۔بعد میں ضلع ترقیاتی کمشنر نے لڑکیوں کی تعلیم کی حوصلہ افزائی اور تعاون کے لئے اِنتظامیہ کے عزم کی علامت کے طور پر شرکاء میں بیگ اور کتابیں تقسیم کیں۔اِس موقعہ پراے ڈی سی کٹھوعہ، ڈی ایس ڈبلیو او کٹھوعہ، محکمہ سماجی بہبود کے عملہ کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔