پرویز احمد
سرینگر //عالمی ادارہ صحت کے مطابق پوری دنیا میں 15سے 49سال عمر کی 40فیصد خواتین خون کی کمی سے جوج رہی ہیں جبکہ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے 5کے مطابق بھارت میں 52فیصد خواتین خون کی کمی سے متاثر ہیں۔۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں خواتین میں خون کی کمی کی بڑی وجہ Ironکی کمی ہے اور اس صورتحال سے نپٹنے کیلئے مرکزی سرکار نے تمام حاملہ خواتین کو Folic acidکی گولیاں دینا لازمی قرار دیا ہے۔ کشمیر صوبے میں اکتوبر سے دسمبر 2024تک جاری رہنے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہاں خواتین میں سب سے زیادہ 65.9فیصد خون کی کمی کی بیماری میں مبتلا ہیں، جن میں سے 74.4فیصد خواتین نے علاج و معالجہ کے پروگرام پر عمل کیا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ان خواتین میں سے 51فیصد کی عمر 26سے 30سال کے درمیان تھی۔ ان میں سے 57.4فیصد خواتین متوسطہ گھرانوں سے تعلق رکھتی ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اوسط ایک حاملہ خاتون کو 27دوائی کی ٹیکہ دی گئی جن میں30دنوں کے دوران خواتین نے صرف 23گولیاں کا استعمال کیا ہے ۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ حاملہ خواتین میں folic acid کی ٹیکہ نہ لینے کی بڑی وجہ گیس جمع ہونا ہے۔ حاملہ خواتین میں خون کی کمی کی بڑی وجہ خوراک میں کمی، ہیضہ میں کمی، پتلا ہونا اور دیگر وجوہات شامل ہیں ۔ خون کی کمی سے بچائو کیلئے ماہرین نے بہترین نشو ونما کیلئے متوازن غذا، جسمانی سرگرمیوں میں مصروف رہنا، صفائی کا استعمال Folic acid کی گولیاں لینا اور دیگر اقدامات شامل ہیں۔