Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیقؓ

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 24, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
11 Min Read
SHARE
نبی برحق ،سرور ِ کائنات ،فخر موجودات حضرت محمد مصطفیٰ صلی ا للہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ ’’میرے صحابی ستاروں کی طرح ہیں ،اگر ان کی پیروی کروگے تو منزل ِہدایت کو پہنچو گے۔‘‘بلاشبہ یہ صحابی ایمان کی بلندیوں پر ستاروں کی طرح چمکے اور اُفق اسلام پر آفتاب کی طرح تاباں دکھائی دئے۔حضرت ابو بکر ؓ کا شمار بھی انہی آفتاب ہائے ہدایت میں ہوتا ہے،جن کی صنوفشانی ہمیشہ دلوں کو منور کرتی رہے گی اور جن کی چمک دمک سے رہتی دنیا تک اسلام کا بول بالا رہے گا ۔آپ ؓ کا نام عبداللہ اور کنیت ابو بکر تھی۔والد کا نام عثمان بن عامر تھا جو شرفائے مکہ میں سے تھے۔اسلام کے بارے میںاُن کے خیالات بھی اچھے نہ تھے البتہ فتح مکہ کے ساتھ ہی وہ اپنے بیٹے صدیقؓ کے ساتھ دربار رسالت ؐ میں حاضر ہوکر اسلام میں داخل ہوگئے ۔حضرت ابو بکر ؓ کی والدہ کانام سلمیٰ تھا اور کنیت اُم الخیر ،اُن کی والدہ کے خاندان کا سلسلہ چھٹی پشت میں رسول اکرم ؐ سے مل جاتا ہے ۔اُم الخیر اسلام کے طلوع ہوتے ہی مسلمان ہوگئی تھیں اور اُن انتالیس شخصیات میں شامل تھیں جنہیں اولیت کا شرف حاصل ہے ۔حضرت ابو بکر ؓ مردوں میں سے وہ پہلے مسلمان ہیں جنہوں نے حضورِ اکرم ؐ پر ایمان لایا اور بلا چوں وچرا آپ ؐ کی رسالت پر آمنا صدقنا کہا ۔اسلام میں آنے کے بعد آپؓکی ہی کوششوں سے حضرت عثمانؓ،حضرت طٰلحہؓ،حضرت زبیرؓ،حضرت عبدالرحمٰن بن عوفؓ،حضرت سعد بن وقاصؓ جیسے اصحاب مسلمان ہوئے جو اکابر ِصحابہ میں ہیں۔حضرت ابوبکر الصدیق ؓ اعلانِ نبوت مصطفویؐ سے پہلے بہت مالدار تھے ،انہوں نے اپنا مال و اسباب اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کردیا ،کئی غلام آزاد کروائے جن میں حضرت بلالؓ بھی شامل تھے۔آپ ؓ نے اسلام کی راہ میں بے پناہ مال صرف کیا ،اُن کے دل میں محبت رسولؐ اس قدر موجزن تھی کہ انہیں پروانۂ رسالت کہا جاتا ہے۔انہوں ؓ نے اس محبت وایثار کا ہر مشکل وقت پر بھرپور مظاہرہ کیا اور ہر آزمائش میں پورے اترے ، آپ ؓسرور کائنات ؐ کی حفاظت کے لئے سایہ کی طرح آپ ؐ کے ساتھ رہتے تھے۔چنانچہ جب مکہ میں مسلمانوں پر ظلم و جبر کی حد انتہا تک پہنچی تو پیارے رسول ؐ کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے حکم ملا کہ مکہ کے مسلمان ہجرت کرکے مدینہ منورہ چلے جائیں۔ہجرت کا سلسلہ شروع ہونے کے تقریباً چار ماہ بعد اچانک حضور اکرمؐ حضرت ابو بکر ؓ کے یہاں تشریف پ لائے اور ہجرت کا ارادہ ظاہر فرمایا۔حضرت ابوبکر ؓ نے فوری طور تھوڑا سا توشہ تیار کرایا اور ایک اونٹنی پر حضرت رسول اکرمؐ اور دوسری پر خود سوار ہوکر مدینہ کی طرف روانہ ہوئے۔ جب غار ِثور پر پہنچے تو رسول اللہ ؐ نے اسی غار میں ٹھہرنے کا ارادہ ظاہر فرمایا ،حضرت ابو بکر ؓ غار میں داخل ہوئے، جس میں بہت سے سوراخ تھے ،انہوں نے غار کی صفائی کی اور اپنا ردائے مبارک پھاڑ کر غار کے سوراخ بند کردئے ،کپڑا ختم ہونے پر ایک سوراخ باقی رہ گیا تھا،اس سارے عمل کے بعد آپؓ نے آقائے نامدار محمد رسول اللہ ؐ کو اندر تشریف فرما ہونے کے لئے بلایا۔خالی پڑے سوراخ پر ابو بکرؓ نے اپنی ایڑی رکھ دی۔رحمت عالم ؐ نے اپنا سر مبارک حضرت ابو بکرؓ کے زانوئے مبارک پر رکھ کر آرام فرمایا ۔حضرت ابو بکر ؓ نے جس سوراخ پر ایڑی رکھ دی تھی ، وہاںسانپ نے آپ ؓ کو ڈس لیا لیکن عشق ِ رسولؐ کا یہ عالم کہ کہیں آقائے نامدار ؐ کے آرام میں خلل نہ پڑے ،آپ ؓ نے اپنی ایڑی نہ ہٹادی ۔صبر کا ضبط ٹوٹنے پر آپؓ کی آنکھ سے آنسو جاری ہوگئے اور چند قطرے رسول اللہ کے چہرۂ پُر نور پر آگرے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھ کھل گئی ،ابو بکرؓ سے ماجرا پوچھا ،انہوں نے عرض کیا : معلوم ہوتا ہے کہ میرے پائوں میں سانپ نے ڈس لیا ہے ۔حضور ؐ نے اس جگہ پر اپنا لعابِ دہن مَل دیا کہ سانپ کے زہر کا اثر زائل ہوگیا ۔جونہی مکہ کے کافروںکو حضور اکرم ؐ کی ہجرت کی خبر ملی تو وہ جگہ جگہ آپؐ کو تلاش کرتے رہے، یہاں تک کہ کافروں کا ایک ٹولہ غار ثور کے دہانے تک بھی پہنچ گیا ،حضرت ابوبکر ؓ گھبراگئے اور حضور اکرمؐ سے عرض کیا کہ یارسول اللہ ؐ! کافر ہمارے سروں پر کھڑے ہیں ،اب کیا کیا جائے؟حضور اکرم ؐ نے انہیں تسلی دیتے ہوئے فرمایا :ابو بکر!پریشان نہ ہو ، اللہ ہمارے ساتھ ہے ،اور اس طرح حضرت نبی اکرم ؐ اور یار غارؓ دونوں محفوط رہے۔حضور ؐ کی رفاقت اور غار ثور میں آپؐ کے ساتھ قربت وہ عالی مرتبہ ہے جو کسی صحابی کو نصیب نہیں ہوا۔حضور اکرم ؐ کی ہجرت کے بعد کفار مکہ بدستور مسلمانوں کو تکالیف اور اذیتیں پہنچاتے رہے اور مدتوں  ان پر جنگ و جدل تھوپا ، حضور اکرم ؐ جن جنگوں میں بہ نفس نفیس شریک ہوئے ان کو غزوات کہا جاتا ہے اور ان غزوات میں غزوۂ بدر،غزوۂ احد ،تبوک ،خیبر اور فتحِ مکہ انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔غزوۂ تبوک کے موقع پر جب مسلمان کافی تنگ دست تھے اور عرب میں قحط بھی پڑا ہوا تھا ،حضور اکرمؐ نے تمام صحابہ کرام ؓکو یکجا کرکے جنگ لڑنے کے لئے سازو سامان کی ضرورت کے پیش نظر مالی معاونت کا حکم فرمایا ۔ہر ایک نے حسب ِ حیثیت بڑی سے بڑی پیش کش کی ،حضرت عثمان ؓ نے خطیر رقم فوج تیار کرنے میں خرچ کی ،حضرت صدیق اکبرؓ اور حضرت عمرؓ بھی اپنا مال لے کر حضرت نبی برحق ؐ کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔حضرت عمر ؓ نے دیگر اصحاب بالخصوص حضرت ابو بکر ؓ پر سبقت لینے کی غرض سے گھر کا نصف مال بارگاہ ِرسالتؐ میں پیش کیا لیکن حضرت صدیق اکبرؓ نے گھر کا تمام مال سرکار دو عالم ؐ کی خدمت میں ڈال دیا ۔حضور اکرم ؐ نے پوچھا :صدیق گھر میں کیا چھوڑ آئے ؟ عرض کی کہ اللہ اور اُس کا رسولؐ بس ۔ایسی ہی انمول و لاثانی خصوصیات کے پیش نظر ایک دن حضور اکرم ؐ نے صحابہ کرامؓ سے فرمایا :کیا کسی نے جنتی انسان کو دیکھنا ہے؟اصحاب کبار ؓ نے عرض کیا :ضرو ر دیکھیں گے ۔آپؐ نے فرمایا :جس کو جنت کا انسان دیکھنا ہو، پس وہ صدیق اکبر ؓ کو دیکھ لے،کیونکہ سب سے پہلے بلا چوں و چرا ایمان لانے والے اور سب سے پہلے معراج مصطفی ؐ پر تصدیق کرنے والے حضرت صدیق ؓ ہی ہیں ۔ حضور پُر نور  ؐ علیل ہوئے اورعلالت اس حد تک بڑھ گئی کہ نماز کے لئے مسجد تک جانا دشوار ہوگیا ۔آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم فرمایا کہ حضرت صدیق ؓنماز پڑھائیں ۔حضور اکرم ؐ کی وصال کے بعد حضرت عمر فاروقؓ نے حضرت ابو بکر صدیق ؓکی خلافت پر اپنی بیعت کا اعلان کیا تو تمام مہاجرین و انصار نے متفق ہوکر جوق در جوق آپ ؓ کی بیعت کرنے میں ایک دوسرے پر سبقت لی ۔خلافت پاتے ہی حضرت صدیق ؓ نے نظام مملکت کے سدھار کو اولیت دی ،کہیں جھوٹے مدعیانِ نبوت تو کہیں معانین زکوٰ ۃ کا فتنہ کھڑا ہوا تھا ، اُن کی فتنہ انگیز کوششوں کو آپ ؓ نے بزور بازوناکام بناکر اسلام کا دفاع کیا ۔ آپ ؓ نے فوجی نظام کو مستحکم کیا، اسلامی فوج کا پہلا سپہ سالار اعظم حضرت خالد بن ولیدؓ کو مقرر فرمایا ۔قرآن مجید کو ایک مکمل نسخے کی صورت میں مرتب کرنے کا عظیم کارنامہ انجام دیا ،چونکہ بہت سے حفاظ جنگوں میں شہید ہوگئے تھے لہٰذا قرآن مجید کو کتابی شکل میں محفوظ کروایا۔حضرت صدیق اکبر ؓ کے دل میں خوفِ خدا اتنا موجزن تھا کہ ایک عظیم قوم کے سربراہ ،قوت و اقتدار کا مالک ہوتے ہوئے جوابدہی کے احساس سے ہمیشہ لرزتے رہتے ،قیامت کے حساب و کتاب سے ڈرتے ۔لوگوں کی خدمت کرنا اور دوسروں کے دکھ درد میں کام آنا،بیماروں کی مزاج پُرسی کرنا ،بوڑھوں ،ضعیفوں اور کمزوروں کی خدمت کرنا آپ ؓ کا شعار تھا ۔جب آپؓ خلیفہ ہوگئے تو محلے کی لڑکیاں آپس میں کہہ رہی تھیں کہ اب ہماری بکریاں کون دوہے گا ؟سبحان اللہ ! آپ ؓ کو جب یہ معلوم ہوا تو انہوںؓ نے فرمایا :خدا کی قسم ،میں اب بھی ان بکریوں کودوہنے جاتا رہوں گا ،خلافت مجھے خدمتِ خلق سے نہیں روکے گی ۔حضرت صدیق ؓ نے وصیت کی جب وفات پاجائیں توکفن کے لئے نئے کپڑے کے بجائے پرانے کپڑے ہی پر اکتفا کیا جائے ۔۲۲،جمادی الثانی ۱۳ھ بروز سوموار حضرت ابو بکر صدیق ،حضرت سرور کائنات محمد الرسول اللہ صلی ا للہ علیہ وسلم کے خلیفہ اول امیر المومنینؓ اپنے خالق حقیقی سے جاملے ۔اللہ تعالیٰ ہمیں حضرت نبی برحق ؐ کی سنت پر عمل پیرا اور امیر المومنین حضرت صدیق اکبرؓ اور دیگر خلفاء ؓ کی تعلیمات پر کاربند رہنے کی توفیق عطا کرے ۔آمین

 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

نیشنل کانفرنس نے 9ماہ کی حکومت میں ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا: غلام حسن میر
تازہ ترین
ریاستی درجہ ہمارا حق ہے، کسی کا احسان نہیں: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
برصغیر
عمر عبداللہ کی جموں سنسکرتی اسکول طلبا اور این ایس ایس رضاکاروں کے ساتھ ملاقات
تازہ ترین
گھر میں بند رکھ کر ہمارے دِلوں سے شہداء کی یادیں نہیں مٹائی جا سکتیں ہیں: میر واعظ عمر فاروق
تازہ ترین

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 17, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 10, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?