عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) نیز ارضیاتی سائنز ، وزیراعظم کے دفتر ، ایٹمی توانائی، خلاء ، عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کل کہا کہ ہندستان اپنے خلائی سفر میں ایک انقلابی تبدیلی کے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے ، جس کے بلند پرواز اہداف میں 2035 ء تک ہندستانی خلائی اسٹیشن قائم کرنا اور 2040 ء تک چاند پر ہندستانی خلاء بازاروں کو اتارنا شامل ہیں۔ وہ خلاء سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس 2025 ء کے افتتاحی اجلاس میں ’’ عالمی ترقی کے لیے خلائی وسائل کا استعمال: جدت طرازی ، پالیسی سازی اور ترقی ‘‘ کے موضوع پر ورچوئل وسیلے سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیر موصوف نے حالیہ کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے چندر یان-3 کی کامیابی کا ذکر کیا، جس نے ہندستان کو عالمی سطح پر خلائی صلاحیتوں کے حامل مشہور ممالک میں شامل کر دیا کیونکہ ہندستان چاند کے قطب جنوبی پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا۔ انہوں نے گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا کی کامیابیوں کو بھی اجاگر کیا ، جو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن جانے والے پہلے بھارتی فضائیہ کے افسر ہیں ۔ انہوں نے ہندستان کے مستقبل کے خلاء سے متعلق مشنوں، بشمول مریخ، زہرہ اور دیگر سیارے کی تحقیق کے ساتھ انسانی خلائی پرواز پروگرام ’ گگن یان ‘ کا خاکہ بھی پیش کیا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں شروع کی گئی اصلاحات کے کردار کو اجاگر کیا، جس نے اس شعبے کو نجی کمپنیوں ، اسٹارٹ اپس اور تعلیمی برادری کے لیے کھولا ہے ۔ اس وقت 300 سے زائد اسٹارٹ اپس لانچ وہیکلز، سیٹلائٹس اور گراؤنڈ سسٹمز کے شعبوں میں سرگرمِ عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف جدت طرازی کو فروغ دے رہا ہے بلکہ نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے روزگار، سرمایہ کاری اور مواقع بھی فراہم کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خلائی تحقیق کی اصل اہمیت زراعت اور صحت سے لے کر تعلیم، شہری ترقیات اور حکمرانی تک روزمرہ کی زندگی کے مختلف شعبوں میں ، اس کے اطلاق پر مضمر ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ خلاء ، ہر شعبے کو بااختیار بنانے اور عام شہریوں کی خدمت کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے ۔ ‘‘ وزیر موصوف نے بین الاقوامی تعاون کے لیے ہندستان کے عزم پر بھی زور دیا۔
انہوں نے حالیہ شراکت داری کی مثالیں دیں، جیسا کہ امریکہ کے ساتھ مشترکہ ناسا[؟]آئی ایس آر او سینتھیٹک اپرچر راڈار ( نثار ) مشن اور جاپان کے ساتھ مستقبل کے چندرایان-5 مشن۔ انہوں نے کہا کہ ایسے تعاون سے ظاہر ہوتا ہے کہ خلاء کا شعبہ عالمی سطح پر تعلقات کے فروغ کے لیے ایک طاقتور پلیٹ فارم کے طور پر کام کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہنر مندی کا فروغ ، بھارت کی خلائی حکمت عملی کا ایک اہم ستون ہے ۔ آئی ایس آر او کے آؤٹ ریچ پروگرامز، اکیڈمک سینٹرز آف ایکسیلنس اور صنعت و تعلیمی برادری کے تعاون کے ذریعے ملک سیٹلائٹ ڈیزائن، پروپلژن، اے آئی سے چلنے والی ایپلی کیشنز اور خلاء سے متعلق ضابطے جیسے شعبوں میں ہنر مندی کو فروغ دے رہا ہے ۔