عاصف بٹ
کشتواڑ //خطہ چناب کے علاقوں میں ملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام کے خلاف بڑے پیمانے پر جاری کریک ڈاؤن کے بیچ جموں کشمیر پولیس نے کشتواڑ میں پاکستان اور اس کے زیر قبضہ کشمیر میں مقیم ملی ٹینٹوں کے 26گھروں کی تلاشی لی۔ پولیس نے حزب المجاہدین کے ملی ٹینٹ محمد امین بٹ عرف جہانگیر سروڑی سمیت 26گھروں کی تلاشی لی۔ حکام نے بتایا کہ بٹ کے علاوہ، چھاپوں میں زیادہ تر ملی ٹینٹوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا جو پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر سے کام کر رہے تھے، اور سرحد پار سے اسلحہ اور گولہ بارود کی اسمگلنگ کرتے تھے۔انہوںنے کہا کہ کشتواڑ میں چھاپے اس کے ایک دن بعد آئے جب قریبی ڈوڈہ ضلع میں17مقامات پر اسی طرح کی تلاشی لی گئی۔حکام نے بتایا کہ پولیس کی مختلف ٹیموں نے ضلع کشتواڑ میں 26مقامات پر تلاشی لی۔جن املاک پر چھاپہ مارا گیا ان میں بٹ کا گھر بھی شامل ہے، جو 1990کی دہائی میں ممنوعہ دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین میں شامل ہوا تھا اور اسے سب سے زیادہ عرصے تک زندہ رہنے والا ملی ٹینٹ سمجھا جاتا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ روز ڈوڈہ میںپاکستان اور پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) میں بیٹھ کر جموں و کشمیر میں دہشت پھیلانے کی کوشش کر رہےملی ٹینٹوں اور معاونین کے 17ٹھکانوں اور گھروں کی تلاشی لی گئی۔سیکورٹی فورسز نے بھدرواہ، گندوہ، کاستی گڑھ اور مرمت کے کئی علاقوں میں چھاپے مارے۔ پولیس حکام کے مطابق یہ کارروائی اشتہاری مجرموں، مشتبہ اوور گراؤنڈ ورکرز اور دیگر افراد کے خلاف کی گئی جو ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو گزشتہ چندبرسوں میں پاکستان فرار ہوئے اور وہاں سےملی ٹینٹ نیٹ ورک سے جڑے ہوئے ہیں۔آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز نے کئی مقامات سے اہم شواہد، دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات قبضے میں لیے ہیں۔ ملزم کے اہل خانہ سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔ حکام کا کہنا تھا کہ اس آپریشن کا مقصد مشتبہ افراد کی سرگرمیوں اور مواصلاتی ذرائع پر نظر رکھنا اور یہ پیغام دینا ہے کہ ملک دشمن عناصر کو پناہ دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ایس ایس پی ڈوڈہ سندیپ مہتا نے کہا کہ یہ آپریشن ملی ٹینٹوں کے نیٹ ورک کو توڑنے، فنڈنگ کے راستوں کو بند کرنے اور سرحد پار سے رابطوں کو ختم کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے، جو بھی غیر ملکی ملی ٹینٹوں کی مدد کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یہ آپریشن جموں و کشمیر میں ایک جامع سیکورٹی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت چناب خطے سے ملحقہ اضلاع میں ملی ٹینسی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اورکارروائی مزید جاری رہے گی۔