عوام کو تمام دفاتر ایک ہی چھت تلے فراہم کرنے کے مقصد سے چند برس قبل حکومت کی طرف سے ضلع اور کہیں کہیں تحصیل یا سب ڈیویژن سطح پر منی سیکریٹریٹوںکی تعمیر کامنصوبہ شروع کیاگیا جس کے تحت کئی علاقوں میں اس کےلئے عمارتیں تعمیربھی ہوئی ہیں تاہم ابھی تک کئی اضلاع یا علاقے ایسےبھی ہیں جہاںیہ اہم پروجیکٹ تعطل کاشکار بنے ہوئے ہیں ۔خطہ پیر پنچال کے دونوں اضلاع راجوری اور پونچھ میں منی سیکریٹریٹ کا ایک بھی پروجیکٹ تکمیل کو نہیں پہنچ سکاجس کی وجہ جہاں ایک تو سیاسی رسہ کشی ہے تو دوسرا حکام کی غفلت ۔راجوری پونچھ میں ایسے تین پروجیکٹوں پر کام شرو ع ہواتھااور ضلع صدر مقام پونچھ و راجوری کے علاوہ سب ڈیویژن مینڈھر میں بھی منی سیکریٹریٹ کی عمارتیںبنائی جانی مطلوب تھیں تاہم افسوسناک بات ہے کہ ابھی تک ایک بھی پروجیکٹ مکمل نہیں ہوپایا۔راجوری میں منی سیکریٹریٹ کی عمارت تو سابق حکمران اتحاد کے درمیان رسہ کشی کا شکار بن کر رہ گئی جس کیلئے ابھی تک جگہ کے تعین پر ہی اتفاق نہیں ہوپایاہے ۔این سی و کانگریس کے دور میں ا س عمارت کی تعمیر کا کام شروع ہواتھا تاہم بعد میں اسے بند کردیاگیااور پھرپی ڈی پی و بھاجپا حکومت کے دور میں یہ معاملہ دونوں حکمران جماعتوں کے درمیان تنازعہ بن گیا اور آج تک نئی جگہ کے انتخاب پر اتفاق رائے قائم نہیں ہوسکاہے ۔پہلے تو اس پروجیکٹ کو بند ہی نہیں کرناچاہئے تھا اور وہیں اس کی تعمیر ہونی چاہئے تھی جہاں اس پر کام شروع ہواتھا تاہم اگر سیاسی مصلحت کی بناپر کام بند کرکے پروجیکٹ کی دوسری جگہ منتقلی کا منصوبہ بنایاگیاتو پھر اس کی تعمیر کی جانی چاہئے تھی مگر راجوری کے لوگوں کے بدقسمتی کہ ابھی تک یہ معاملہ حل نہیں ہوسکا ۔اب چونکہ ریاست میں گورنر راج نافذ ہے تو امید کی جانی چاہئے کہ مزید تاخیر کئے بغیر اس اہم پروجیکٹ پر کام شروع کرکے اسے کم سے کم مدت میں مکمل کیاجائے گا ۔اسی طرح سے پونچھ کے صدر مقام میں منی سیکریٹریٹ کی عمارت کو تعمیر ہوئے لگ بھگ تین سال ہوگئے ہیں تاہم ابھی تک اس میں دفاتر قائم نہیں ہوسکے۔اس عمارت میں چند سال قبل جنگجو گھس گئے تھے جن کے ساتھ سیکورٹی فورسز کے تصادم کے دوران عمارت کو گولہ باری سے زبردست نقصان پہنچا، جس کی اگرچہ مرمت بھی کی گئی لیکن ابھی تک اسے ناقابل استعمال رکھاگیاہے ۔اس طرح سے ضلع پونچھ کے عوام اپنے کام کاج کیلئے کبھی ایک دفتر تو کبھی دوسرے دفتر کےچکر کاٹتے پھرتے ہیں اور انہیں یہ چکر کاٹنے میں کئی کئی کلو میٹر کا سفر طے کرناپڑتاہے ۔وہیں سب ڈیویژن مینڈھر میں منی سیکریٹریٹ کی آدھی ادھوری عمارت کھنڈرات میں تبدیل ہوتی جارہی ہے ۔ کئی سال قبل اس کی عمارت کا ڈھانچہ کھڑا کردیاگیاتاہم اس کے بعد مزید رقومات واگزار نہیں کی گئیں جس کے باعث ابھی تک کام رکاپڑاہے اور یہ کروڑوں روپے کا پروجیکٹ تباہ ہورہاہے ۔عمارت کی تکمیل نہ ہونے کی وجہ سے کھڑا کیا گیا ڈھانچہ بارشوں کی وجہ سے کھنڈرات بنتاجارہاہے جس کی کسی کو فکر نہیں ۔راجوری اور پونچھ کے عوام کی طرح مینڈھر کے لوگ بھی دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں اور انہیں ایک چھت تلے دفاتر قائم ہونے کا نہ جانے اور کتنا انتظار کرناپڑے گا۔حال ہی میں ریاستی گورنر نے اس بات کا اظہار کیاتھاکہ کسی بھی پروجیکٹ کو التوا میں نہیں رکھاجائے گا اور سال کے اختتام تک پروجیکٹ مکمل ہوں گے لیکن ابھی تک اس سلسلے میں کوئی اقدام نہیں اٹھایاگیا۔ضرورت اس بات کی ہے کہ مینڈھر ،پونچھ اور راجوری و دیگر علاقوں میں جہاں بھی منی سیکریٹریٹ کے پروجیکٹ تعطل کاشکار ہیں ، پر فوری طور پر کام شروع کرکے انہیں پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے تاکہ ان پروجیکٹوں کے قائم کرنے کا اصل مقصد پورا ہوسکے اور لوگوں کو کئی کلو میٹر کے علاقوں پر پھیلے دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور نہ ہوناپڑے ۔