Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

خطہ پیر پنچال۔۔۔تباہ شدہ پُل تعمیر نو کے منتظر

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 5, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
2014کے تباہ کن سیلاب کے بعد ایک بار پھر ریاست میں سیلاب کا خطرہ منڈلانے لگاہے اور جہاں وادی میں حالیہ دنوں سیلابی صورتحال پیداہوئی وہیں صوبہ جموں کے کئی علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی دیکھی گئی اور کئی مقامات پر پسیاں بھی گرآئیں جس کے باعث انسانی جانوں کا اتلاف بھی ہواہے ۔یہ بات تو طے ہے کہ ماحولیاتی بگاڑ کی وجہ سے ایسے خطرات سر پر منڈلاتے رہیں گے لیکن انتظامی سطح پر چار سال قبل آئے سیلاب سےکچھ بھی سبق حاصل نہیں کیاگیا اور نہ ہی کوئی طویل مدتی احتیاطی اقدامات کئے گئے ہیں ۔حد تو یہ ہے کہ کہیں کہیں 2014کے سیلاب میں تباہ ہوئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو بھی نہیں کی گئی ۔اسی کا نتیجہ ہے کہ پونچھ ضلع کے سرنکوٹ علاقے میں گزشتہ دنوں ایک نوجوان دریا عبور کرتے ہوئے لقمہ اجل ہوگیا کیونکہ لوگوں کو عبورومرور میں سخت مشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے۔واضح رہے کہ پیر پنچال کی پہاڑی سے نکل کر سرنکوٹ سے ہوکرپونچھ کی طرف بہنے والے دریا ئے سرن میں چار سال قبل آئے سیلاب کے دوران کئی مقامات پر ایسے پل مکمل طور پر بہہ گئے جن پر پیدل آمدورفت کے ذریعے عبورومرور ہوتا تھا جبکہ اسی دوران دریاکنارے کئی جگہوں سے سڑک کانام و نشان بھی مٹ گیا اور اسی طغیانی کے باعث ضلع کو جانے والی 132کے وی لائن بھی تباہ ہوگئی تاہم اگرچہ اس وقت کی انتظامیہ کی طرف سے سڑک کو ٹھیک کرکے اس پر گاڑیوں کی آمدورفت بحال کی گئی اور پھر انتہائی سست روی سے شیرکشمیر پل سمیت کچھ پلوں کی تعمیر بھی ہوئی تاہم کئی پل ایسے ہیں جن پر آج تک کام شروع بھی نہیں ہوا اور اسی طرح سے ترسیلی لائن بھی تعطل کاشکار پڑی ہوئی ہے۔موسم برسات کے دوران ہر سال ریاست کے دیگر ندی نالوں کے ساتھ ساتھ اس دریا میں بھی زبردست طغیانی دیکھی جاتی ہے جس کی وجہ سے وقتاً فوقتاًقیمتی انسانی جانوں کا اتلاف بھی پیش آتا ہے۔ چار برسوں کا عرصہ گزرنے کے باوجود تباہ شدہ پلوں کا تعمیرنہ ہونا افسوسناک ہے اورپل نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اپنی جان جوکھم میں ڈال کر دریا عبور کرناپڑتاہے جس کی وجہ سے ان کے ڈوبنے کا خطرہ ہمیشہ لگا رہتاہے۔چنانچہ گزشتہ دنوں بھی ایک بائیس سالہ نوجوان دریا عبور کرتے ہوئے پانی کی تیز موجوں میں بہہ گیا جس کے بعد مقامی لوگوں نے انتظامیہ کے خلاف سخت احتجاج بھی کیااور الزام عائد کیاکہ پلوں کی تعمیر میں لیت و لعل سے کام لیاجارہاہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ریاست کے پہاڑی علاقوں میں آبادی دور دور تک پھیلی ہوئی ہے اور ہر علاقے سے بہنے والے ندی نالے طغیانی کے دوران انسانی جانوں کیلئے خطرہ بنتے ہیں۔بے شک حالیہ برسوں کے دوران ان ندی نالوںکے اوپر کافی تعداد میں پل تعمیر کئے گئے ہیں تاہم ایک بار ان پلوں کے منہدم ہوجانے کے بعد پھر ان کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جاتی اور کسی نئے حادثے تک انتظار کیاجاتاہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ دریائے سرن سمیت تمام ندی نالوں میں پلوں کی تعمیر کی جائے اور ساتھ ہی چار سال قبل سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوئے  ڈھانچے کی تعمیر نو کی جائے ،نہیں تو آنے والے وقت میں لوگوں کو پھر سے نقصان کاسامناکرناپڑسکتاہے ۔اگرچہ انتظامیہ کی طرف سے سیلابی صورتحال پید اہوجانے پر کنٹرول رول قائم کرکے مشینری کو متحرک کرکے تمام تر لازمی اقدامات کئے گئے تاہم سیلاب کے وقت تیاریاں کرلینے سے یہ خطرات ٹل نہیں جائیں گے بلکہ اس کیلئے طویل مدتی پالیسی پر عمل کرناہوگا اور انسداد سیلا ب کیلئے حفاظتی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

سری نگر میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت لاکھوں روپیے مالیت کی غیر منقولہ جائیداد ضبط:پولیس
تازہ ترین
ہسپتالوں میں طبی عملے کی کمی سنگین مسئلہ، راتوں رات حل نہیں ہو سکتا : سکینہ ایتو
تازہ ترین
موسم میں بہتری اور عوامی رائے کے پیش نظر اسکولوں کے اوقات کار میں تبدیلی ممکن:سکینہ ایتو
تازہ ترین
عمر عبداللہ نے ایس کے آئی سی سی کے بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ کی صدارت کی
تازہ ترین

Related

اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?