گندو//پورے خطہ ٔ چناب کے بالائی علاقوں میں برف باری اور نشیبی علاقوں میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور جمعہ کے روز بھی دن بھر پہاڑوں پر برف باری اور نشیبی علاقوں میں موصلا دھار بارش ہوتی رہی جس وجہ سے نظامِ زندگی پوری طرح درہم برہم ہو کے رہ گیا ہے اور لوگ اپنے اپنے گھروں میں ہی بند رہے۔بازاروں میں کسی قسم کی کوئی چہل پہل نظر نہ آئی،قومی شاہراہ سمیت ضلع کی تمام چھوٹی اور بڑی سڑکوں پر بعض مقامات پر پسیاں اور پتھر گر آنے کی وجہ سے آمدو رفت متاثر رہی اور ضلع بھر کی اکثر سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حرکت بہت کم دکھائی دی۔ ٹھاٹھری کلہوتران اور ٹھاٹھری بونجواہ سڑکوں پر بھی ٹریفک جزوی طور متاثر رہی ۔ ڈوڈہ ،بھدرواہ، ٹھاٹھری،بھلیسہ اوربونجواہ کے بالائی علاقوں،محالہ، گندنہ،بھرت، مر مت،بھاگواہ،کاستی گڑھ،دیسہ ،عسر، چلی،پنگل،نیلی،کاہل جگاسر،بھرتھی، جطوطہ،کتھر،پتنازی، چرالا، کیلاڑ،چنتا وغیرہ میں چھ انچ سے ایک فٹ تک برف ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ پہاڑوں پر بہت زیادہ برف جمع ہوئی ہے۔ برف باری و طوفانی بارشوں سے سرمائی فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے ،باغات بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں اور قابلِ کاشت اراضی کو بھی بہت نقصان پہنچا ہے۔بھلیسہ کے متعد اسکولی عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ کچھ علاقوںمیں بجلی کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے،پول ڈھ گئے ہیں اور بجلی کی ترسیلی لائنیں زمیں بوس ہو چکی ہیں۔نہ رکنے والی طوفانی بارشوں سے پورے خطہ میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہوئی تھی اور دیہی علاقوں میں لوگ اپنے اپنے مکانات میں بھی اپنے کو غیر محفوظ تصور کر رہے تھے ۔پسیاں، چٹانیں اور پتھر گر آنے کا سلسلہ گذرتے وقت کے ساتھ اس میں تیز ہو رہاہے جس وجہ سے پیدل سفر کرنا بھی حادثے کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔درجۂ حرات میں بہت گر چکا ہے جس وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔تاہم کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔اگر ایک دو روز تک برف باری اور بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو حالات بحرانی صورت اختیار کر سکتے ہیں۔