سرینگر/ / نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر لداخ، کرگل، زنسکار، وادی اور جموں کے مختلف عوامی شخصیات، پارٹی لیڈران اور عہدیداران کیساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کو شخصی راج کی غلامی سے نجات دلانے کے بعد نیشنل کانفرنس نے ایک ایسے معاشرے کی بنیاد رکھی جہاں ہر طرف انصاف، مساوات، بھائی چارہ، مذہبی ہم آہنگی ، خوشحالی اور ترقی کا بول بالا رہالیکن موجودہ دور میں ریاست کی باگ ڈور ایسے عناصر کے ہاتھ میں آگئی ہے جو نہ صرف ریاست کے ٹکڑے کرنے پر تلے ہیں بلکہ اس منفرد ریاست کی پہچان، خصوصی پوزیشن اور انفرادیت ختم میں پیش پیش ہیں اور اس مقصد کے حصول کیلئے جموں و کشمیر کے تینوں خطوں کے عوام میں تفرقہ ڈالا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ نازک موڑ پر نیشنل کانفرنس کو ایک اہم رول ادا کرکے ریاست جموں و کشمیر کی پہچان بچانے ،ریاست کے ٹکڑے ہونے اور عوام میں دوریاں بڑھنے کے عمل پر روک لگانی ہے۔ تاکہ ریاست جموں و کشمیر کی وحدت، کشمیریت اور خصوصی پوزیشن برقرار رہ سکے۔ انہوں نے پارٹی ورکروں اور کارکنوں سے تاکید کی کہ وہ گھر گھر جاکر عوام کو دشمنوں کے عزائم سے واقف کرائیں اور عوام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کا ماحول آج کل برپا کیا جارہا ہے وہ ریاست کے صدیوں کے بھائی چارہ ،مذہبی ہم آہنگی اور خصوصی پوزیشن کو پارہ پارہ کرنے کی ایک بدترین کوشش ہے اور موجودہ دور میں ریاست کے عوام کو بلا لحاظ مذہب و ملت اور رنگ و نسل ایک ہوکر فرقہ پرست اور سازشی عناصر کے مذموم ارادوں کو خاک ملانے کیلئے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔