خصوصی پوزیشن کاجن پہلے ہی دن بوتل سے باہر

Mir Ajaz
4 Min Read

شوکت حمید

سرینگر//جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی اجلا س کے پہلے ہی روز غیر متوقع پر خصوصی پوزیشن کا جن اُس وقت بوتل سے باہر آگیاجب پی ڈی پی کے وحید الرحمان نے سپیکرکے انتخاب کی تہنیتی تحریک پر بولتے ہوئے اچانک خصوصی پوزیشن کی منسوخی کی مخالفت اور اس کی بحالی کیلئے مشترکہ کوششیں کرنے سے متعلق ایک قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی جس پر بی جے پی ممبران آگ بھگولہ ہوگئے اور ایوان میںہنگامہ آرائی مچ گئی ۔وحید پرہ عبدالرحیم راتھر کو سپیکر بننے پر مبارک پیش کررہے تھے کہ اچانک انہوںنے خصوصی پوزیشن کا ذکر چھیڑتے ہوئے کہا کہ گوکہ یہ دستور نہیںہے تاہم وہ اس کے باوجود عوامی جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے ایوان میں ایک قرارداد پیش کرنا چاہتے ہیں جس کی ایک کاپی انہوںنے سپیکر کو روانہ کرتے ہوئے قرارداد پڑھنا شروع کی جس میںلکھاگیاتھا’’جموں و کشمیر کے لوگوں کے جذبات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، یہ ایوان جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کی مخالفت کرتا ہے اور اس کی بحالی کیلئے مشترکہ کوششیں کرنے پر زور دیتا ہے‘‘۔ابھی انہوںنے یہ قرارداد مکمل بھی نہیں کی تھی کہ بی جے پی کے ایوان میں موجود سبھی28ممبران اپنی نشستوںسے کھڑے ہوگئے اور اس کی مخالفت کرنے لگے۔

بی جے پی ممبر اسمبلی شام لال شرما نے اسمبلی قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قرارداد لانے پر پرا کی معطلی کا مطالبہ کیا۔ وہ مطالبہ کررہے تھے کہ اس قرارداد کو رد کیاجائے اور یہ وضاحت کی جائے کہ یہ کس رول کے تحت ایوان میںلائی گئی ہے اور اس کو ایوان کی کارروائی سے حذف کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔اس دوران سپیکر نے بار بار احتجاج کرنے والے ارکان سے اپنی نشستیں سنبھالنے کی درخواست کی لیکن بے سود۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ان کے پاس قرارداد نہیں آئی اور جب آئے گی تو اس کا جائزہ لیں گے تاہم اس کے باوجود بھی بھاجپا ممبران مطمئن نہ ہوئے اور انہوںنے ہنگامہ جاری رکھا جبکہ دوسری طرف سے سجاد غنی لون ،آزاد امیدوار شیخ خورشید اور آزاد امیدوار شبیر کلے بھی وحید پرہ کی حمایت میں کھڑے ہوگئے اور شبیر کلے چاہ ایوان میں بھی داخل ہوگئے ۔بی جے پی کے ارکان کے خاموش ہونے سے انکار کرنے کے بعد این سی ارکان اسمبلی ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے پر ان پر برس پڑے اور ایک وقت ایسا آیا جب ایوان میں شور و غل کے بیچ کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا۔تاہم بعد میں سپیکر نے اپنی نشست سے کھڑے ہوکر سب کو بیٹھنے کیلئے کہا جس پرایوان میں نظم و نسق بحال ہوا ۔انہوںنے وضاحت پیش کی کہ قرارداد ابھی تک ان کے پاس پہنچی ہی نہیںہے اور ملنے پر وہ اس کا جائزہ لیںگے اور ایوان کو اپنے جواب سے مطلع کریںگے ۔انہوںنے کہا کہ چونکہ اب سے کچھ دیر لیفٹیننٹ گورنر ایوان سے خطاب کرنے والے ہیں تو سبھی ممبران کو خاموش ہوجا ناچاہئے جس کے بعد ایوان میں معمولات بحال ہوئے ۔اس موقعہ پر راتھر نے کہا’’میں نئے اراکین سے قواعد سیکھنے کی درخواست کرتا ہوں۔ آپ نے پہلے ہی دن ان کی خلاف ورزی کی ہے۔ میں اس کی اجازت نہیں دوں گا، یاد رکھیں‘‘۔بعد ازاںسپیکر نے ایوان کی کارروائی لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب کیلئے ساڑھے 11بجے تک ملتوی کردی۔

Share This Article