بلال فرقانی
سرینگر//شہر میں مقامی و فرنگی سیلانیوں کی پہلی پسند اور شہرہ آفاق جھیل ڈل و دریائے جہلم کی سطح پر تیرنے والے ہاوس بوٹوں کا وجود خطرے میں ہے کیونکہ ان کی مرمت کیلئے درکار مخصوص لکڑی کی عدم دستیابی سے ہاوس بوٹوں کی مرمت نہیں ہو پارہی ہے۔ہاوس بوٹ مالکان کا گلہ ہے کہ جب ہاوس بوٹ ہی قائم نہیں رہیں گے تو ہاوس بوٹ فیسٹول منانا بے معنی ہے۔ ہاوس بوٹ مالکان کو سخت خدشات لاحق ہوگئے ہیں،کیونکہ بیشتر ہاوس بوٹوں کی حالت انتہائی خستہ ہے۔ جھیل ڈل میں موجود کئی ایک ہاوس بوٹ گزشتہ برسوں سے ناگہانی آفتوں کے شکار ہوگئے ہیں،جبکہ کئی ایک کے غرقابی کے نتیجے میں ان کے مالکان بے روزگار ہوگئے ہیں۔ہاوس باوٹ مالکان کی شکایت ہے کہ خستہ شدہ ہاوس بوٹوں کی مرمت کرنے کی اجازت نہیں دی جار ہی ہے،اور ناہی اس کیلئے درکار مخصوص لکڑی کو دستیاب رکھا جا رہا ہے۔
ہاوس بوٹ مالکان کا کہنا ہے کہ6ماہ قبل انتظامیہ نے اس معاملے میں ایک کمیٹی کو بھی تشکیل دیا تھا،جس میں ان کی انجمن کے دو نمائندوں کو بھی شامل کیا گیا تھا،تاہم ابھی تک مذکورہ کمیٹی کی وجہ سے انہیں کوئی راحت فراہم نہیں ہوئی۔ہاوس بوٹ اونرس ایسو سی ایشن کے ترجمان محمد یعقوب دون کا کہنا ہے کہ سال در سال ہاوس بوٹوں کے نچلے حصوں کو مرمت کی ضرورت ہوتی ہے اور ہر برس سیاحتی سیزن شروع ہونے سے قبل ہاوس بوٹوں کے نچلے حصوں کی مرمت کی جاتی ہے تاکہ وہاں سے پانی داخل نہ ہو۔ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کو ہاوس بوٹوں کا معائنہ کرکے ان کی مرمت کیلئے درکار لکڑی کی نشاندہی کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی تاہم6ماہ گزر جانے کے باوجود بھی اس عمل میں کوئی بھی پیش رفت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک ایک بھی ہاوس بوٹ کی نشاندہی نہیں کی گئی اور نا ہی وعدے کے مطابق رعایتی نرخوںپر ہاوس بوٹوں کی مرمت کیلئے درکار لکڑی فراہم کی گئی ۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ6ماہ میں کم و بیش3سرکیولر بھی جاری کئے گئے،تاہم ابھی تک ہاوس بوٹ مالکان کسی’چمتکار‘ کی امید کر رہے ہیں۔محمد یعقوب دون نے کہا’’ ہاوس بوٹوں کے نچلے حصوں کی مرمت کیلئے50ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کا خرچہ آتا ہے،جسکا خرچہ ہاوس بوٹ مالکان برداشت نہیں کرسکتے‘۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ3برسوں کے دوران10 ہاوس بوٹ غرقاب ہوئے اور15آگ کی نذر ہوگئے،کیونکہ انکے نچلے حصے کی مرمت سیمنٹ سے کی گئی تھی نہ کہ مخصوص لکڑی سے،اور اسکا خمیازہ بھی مالکان کو بھگتنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال یہی رہی اور موسم سرما میں برفباری ہوئی تو ہاوس بوٹوں کے چھتوں پر برف جمع ہونے کی وجہ سے مزید بوجھ بڑھ جائے گا،اور بیشتر ہاوس بوٹوں کے غرقاب ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ دون نے کہا کہ ہاوس بوٹ فیسٹول کیلئے کروڑوں روپے تو خرچ کئے جاتے ہیں تاہم ان ہاوس بوٹوں کی شان رفتہ بحال کرنے کیلئے متعلقہ انتظامیہ غفلت شعاری اور تاخیری حربوں کا استعمال کرتے ہیں۔