Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

خراج عقیدت | اٹل بہاری واجپائی جہاں دیدہ سیاستدان تھے | اپنی بصیرت اور عزم سے ہندوستان کو نئی شکل عطا کی

Towseef
Last updated: December 24, 2024 9:11 pm
Towseef
Share
12 Min Read
SHARE

نریندر مودی

آج 25 دسمبر ہے جوہم سب کے لیے انتہائی خصوصی دن ہے۔ ہمارا ملک ہمارے ہردل عزیز وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپئی جی کی پیدائش کی 100ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ وہ ایک ایسے سیاست داں کے طور پر ازحد جید شخصیت کے حامل تھے جو اب بھی بے شمار لوگوں کو ترغیب فراہم کر رہے ہیں۔

ہمارا ملک ہمیشہ اٹل جی کا ممنون رہے گا کیونکہ انہوں نے 21ویں صدی کے بھارت کی تعمیر میں معمار کا کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے 1998میں ہمارے ملک کے وزیر اعظم کے طور پر عہدہ سنبھالا اور سیاسی عدم استحکام کی ایک مدت کا سامنا کیا۔ تقریباً 9برسوںمیں ہم نے لوک سبھا کے چار انتخابات کا انعقاد ملاحظہ کیا تھا۔ بھارت کے عوام بے چین ہو رہے تھے اور حکومت کی جانب سے کی جانے والی بہم رسانی کو لے کر بھی پس و پیش میں مبتلا تھے۔ یہ اٹل جی ہی تھے جنہوں نے ایک مؤثر حکمرانی فراہم کرکے اس مدوجزر کا خاتمہ کیا۔ وہ کسی بڑے اورخوشحال گھرانے سے تعلق نہیں رکھتے تھے۔ انہوں نے عام شہری کی طرح مشکلات کا سامنا کیا تھا اور وہ مؤثر حکمرانی کی تغیر پذیر قوت سے واقف تھے۔

ہمارے ارد گرد متعدد شعبوں میں ہم اٹل جی کی قیادت کے طویل المدت اثرات کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔ ان کے عہد میں اطلاعاتی ٹیکنالوجی ، ٹیلی مواصلات اور مواصلات کی دنیا میں ایک زبردست ترقی رونما ہوئی۔ وہ ہم جیسے ملک کے لیے ایک ازحد اہم شخصیت تھے کیونکہ یہ ملک ایک زبردست فعال یووا شکتی کا حامل ملک ہے۔ اٹل جی کے تحت این ڈی اے حکومت نے ٹکنالوجی کو عام شہریوں تک لائق رسائی بنانے کے لیے پہلی سنجیدہ کوشش انجام دی۔ اس کے ساتھ ہی بھارت کو مضبوط کرنے میں ان کی دوراندیشی بھی کارفرما تھی۔ یہاں تک کہ آج بھی بیشتر افراد سنہری چورستے کے پروجیکٹ کو یاد کرتے ہیں جس نے بھارت کے طول و عرض کو مربوط کر دیا ہے۔ مساویانہ طور پر قابل ذکر واجپئی حکومت کی وہ کوششیں ہیں جن کے تحت مقامی کنکٹیویٹی کے ساتھ ساتھ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا جیسی پہل قدمیوں کے ذریعہ کنکٹیویٹی میں اضافہ ہوا۔ اسی طریقے سے ان کی حکومت نے دہلی میٹرو کے سلسلے میں پورے زور و شور سے کام کرکے میٹرو کنکٹیویٹی کو تقویت بہم پہنچائی۔ یہ آج بھی ایک عالمی درجے کےبنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ کا نمونہ بنا ہوا ہے۔ اس طرح واجپئی حکومت نے نہ صرف اقتصادی نمو کو فروغ دیا بلکہ دور دراز واقع خطوں کو بھی قریب تر لائی، اتحا و سالمیت کو پروان چڑھایا۔
جب سماجی شعبے کی بات ہوتی ہے تو سرو شکشا ابھیان جیسی پہل قدمی اس پہلو کو نمایاں کرتی ہے کہ کس طرح اٹل جی ایک ایسے بھارت کی تعمیر کے خواہاں تھے جہاں جدید تعلیم پورے ملک میں عوام الناس کے لیے قابل رسائی ہو، خصوصاً ناداروں اور حاشیے پر زندگی بسر کرنے والے طبقات کے لیے ایسا کرنا آسان ہو۔ اس کے ساتھ ہی ان کی حکومت نے ایسی متعدد اقتصادی اصلاحات کے معاملے میں بھی قائدانہ کردار ادا کیا جس نے ایک ایسے اقتصادی فلسفے پر عمل کرنے کی کئی دہائیوں کےبعد جس نے اقربا پروری کے انجماد کی حوصلہ افزائی کی تھی۔ اس کی جگہ بھارت کی اقتصادی ترقی کا راستہ ہموار ہوا۔

واجپئی جی کی قیادت کا ایک دلچسپ نمونہ 1988کے موسم گرما میں ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کی حکومت نے حال ہی میں اقتدار سنبھالا تھا اور 11مئی کو بھارت نے پوکھرن ٹیسٹ کا اہتمام کیا جسے آپریشن شکتی کا نام دیا گیا۔ ان مشقوں نے بھارت کی سائنٹفک برادری کی قوت کا عملی نمونہ پیش کیا۔ پوری دنیا یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ بھارت نے ایسے ٹیسٹ انجام دیے تھے کہ جس سے واضح طور پر اس کے جاہ و جلال کا اظہار ہوتا تھا۔ کوئی بھی عام رہنما شاید پیچھے ہٹ جاتا، تاہم اٹل جی کا خمیر مختلف تھا۔ اور اس کا نتیجہ کیا ہوا؟ بھارت مضبوطی سے پرعزم رہ کر اپنی جگہ کھڑا رہا اور حکومت نے دو دنوں کے بعد 13مئی کو مزید دو ٹیسٹ انجام دیے۔ اگر11تاریخ کو کیے گئے ٹیسٹ سائنٹفک ہنرمندی کا اظہار تھا، تو 13کو کیے گئے ٹیسٹ نے حقیقی قیادت کا پہلو بھی اجاگر کیا۔ پوری دنیا کو یہ پیغام گیا کہ وہ دن لد گئے جب بھارت دھمکیوں یا دباؤ سے پیچھے ہٹ جایا کرتا تھا۔ بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا کرنے کے باوجود واجپئی جی کی این ڈی اے حکومت اپنی جگہ مستحکم رہی۔ اس نے اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے بھارت کے حق کو بلیغانہ انداز میں پیش کیا۔ ساتھ ہی ساتھ امن عالم کا مضبوط ترین علمبردار بھی بنا رہا۔

اٹل جی بھارتی جمہوریت کی اچھی تفہیم رکھتے تھے اور اسے مضبوط تر بنانے کی ضرورت کا بھی ادراک رکھتے تھے۔ اٹل جی نے این ڈی اے کی تخلیق کی بھی قیادت کی، جس نے بھارتی سیاست میں اشتراک کی نئی اصطلاح پیش کی، وہ عوام الناس کو ایک ساتھ لائے اور این ڈی اے کو ترقی کی ایک قوت، قومی پیش رفت اور علاقائی اولوالعزمی کا مرقع بنا دیا۔ ان کی پارلیمانی دانشوری، ان کے سیاسی سفر میں ظاہر ہوتی رہی۔ وہ ایک ایسی پارٹی سے تعلق رکھتے تھے جس کے معدود چند رکن پارلیمان تھے۔ تاہم ان کے الفاظ اس وقت تمام تر لحاظ سے قوت ور کانگریس پارٹی کو ہلا دینے کے لیے کافی ہوتے تھے۔ بطور وزیر اعظم، انہوں نے حزب اختلاف کی تنقید کو اسلوب اور ٹھوس باتوں کے ذریعہ بے اثر ثابت کرکے دکھایا۔ ان کا پورا کریئر بیشتر طور پر حزب اختلاف کی نشست پر گزرا تھا تاہم کسی کے خلاف کبھی کوئی تلخی کے ثبوت نہیں ملتے۔ اگرچہ کانگریس انہیں ایک غدار کہہ کر بہت نیچے تک چلی گئی تھی۔

وہ موقع پرستی کے ذرائع استعمال کرکے اقتدار سے چمٹے رہنے کے بھی قائل نہیں تھے۔ انہوں نے حزب مخالف کی جماعتوں کے اراکین کو اپنی طرف ملانے اور گندی سیاست کے راستے پر چلنے کی بجائے 1996میں استعفیٰ دینا بہتر سمجھا۔ 1999میں ان کی حکومت صرف ایک ووٹ سے گر گئی تھی۔ بہت سے لوگوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ رونما ہونے والی غیر اخلاقی سیاست کے خلاف چنوتی پیش کریں تاہم انہوں نے قانون و قواعد پر چلنے کو ترجیح دی۔ آخرکار، وہ عوام کی جانب سے زبردست اکثریتی اتفاق رائے حاصل کرکے اقتدار میں واپس آئے۔

جب ہمارے آئین کے تحفظ کے تئیں ان کی عہدبندگی کی بات آتی ہے، تو اٹل جی وہاں بھی جید شخصیت کے عہدے پر فائز نظر آتے ہیں۔ وہ ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کی شہادت سے ازحد متاثر تھے۔ کئی برسوں کے بعد، وہ ایمرجنسی کے خلاف چلائی جانے والی ایک تحریک کے ستون بنے۔ ایمرجنسی کے خاتمے پر 1977کے بعد رونما ہوئے انتخابات میں انہوں نے اپنی پارٹی (جن سنگھ) کو جنتا پارٹی میں شامل کرنا قبول کیا۔ مجھے پورا یقین ہے کہ یہ ان کے لیے اور دوسروں کے لیے ایک تکلیف دہ فیصلہ رہا ہوگا ۔ تاہم آئین کا تحفظ ان کی نظر میں سب سے اہم بات تھی۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ان کے اندر بھارتی ثقافت کتنی گہرائی سے اپنی جڑیں جمائے ہوئے تھی۔ بھارت کے وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے پر وہ پہلے بھارتی قائد تھے جنہوں نے اقوام متحدہ میں ہندی میں خطاب کیا۔ ان کا یہی ایک عمل بھارتی ورثے اور شناخت کے سلسلے میں ان کے زبردست احساس تفاخر کا مظہر ہے، انہوں نے مطلع عالم پر ناقابل فراموش اثرات مرتب کیے ہیں۔

اٹل جی کی شخصیت مقناطیسی تھی او ران کی زندگی ادب اور اظہار سے مالا مال تھی۔ وہ ایک زودگو مصنف اور مستند شاعر تھے۔ وہ فکر انگیزی کے لیے الفاظ کا استعمال کرتے تھے اور ان کے الفاظ میں تشفی بھی ہوتی تھی۔ ان کی شاعری اکثر و بیشتر ان کی داخلی جدوجہد کی مظہر ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ملک کے لیے ان کی جو امیدیں تھیں وہ بھی اس میں مضمر ہیں۔ ہر عمر کے لوگ اس بازگشت کو محسوس کر سکتے ہیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے اتنے سارے کاریہ کرتاؤں میں، جن میں سے میں بھی ایک ہوں، یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ ہم اٹل جی جیسی شخصیت سے سیکھنے اور گفت و شنید کا موقع حاصل کر سکے۔ بی جےپی کے تئیں ان کا تعاون بنیادی نوعیت کا حامل تھا۔ ان دنوں غلبے کی حامل کانگریس کے بالمقابل متبادل بیانیے کو جس طریقے سے انہوں نے نمایاں کیا، اس سے ان کی عظمت ظاہر ہوتی ہے۔ جناب ایل کے اڈوانی جی اور ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی جی جیسی جید شخصیات کے ساتھ انہوں نے پارٹی کے اس کے ابتدائی برسوں سے پروان چڑھایا تھا، چنوتیوں ، رکاوٹوں او ر فتوحات کے وقت اس کی رہنمائی کی تھی۔ جب کبھی بھی نظریات اور اقتدار کے درمیان متبادل کی بات آتی تھی تو وہ ہمیشہ نظریات کو ترجیح دیتے تھے۔ وہ پورے ملک کو یہ یقین دلانے میں کامیاب رہے کہ کانگریس کے علاوہ بھی ایک متبادل عالمی تاثر دینا ممکن ہے اور ایسا عالمی تاثر یقینا ًنتیجہ خیز ثابت ہوگا۔

ان کی صد سالہ سالگرہ کے موقع پر آیئے ہم سب ان کے نظریات کو حقیقی شکل دینے اور بھارت کے لیے ان کی تصوریت کو عملی جامہ پہنانے کے لیے نئے سرے سے خود کا وقف کریں۔ آیئے ہم سب ایک ایسے بھارت کی تعمیر کے لیے کوشاں ہوں جس میں اچھی حکمرانی کے ان کے اصول، اتحاد اور ترقی کے مقاصد مضمر ہوں۔ ہمارے ملک کے تئیں اٹل جی کا غیر متزلزل یقین ہمیں آج بھی اعلیٰ مقاصد کے حصول کی ترغیب اور سخت محنت کرنے کا حوصلہ فراہم کر رہا ہے۔
(مضمون نگار ملک کے وزیراعظم ہیں۔بشکریہ پی آئی بی)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ڈاکٹر جتیندرکاآئی آئی ایم جموں میں 5روزہ جامع واقفیت پروگرام کا افتتاح
جموں
نائب تحصیلداربھرتی میں لازمی اردو کیخلاف بھاجپاممبران اسمبلی کا احتجاج اردو زبان کی شرط کو منسوخ کرنے کامطالبہ، احتجاج میں شدت لا نے کا انتباہ
جموں
کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پی کے مشرا کا ایل او سی کی اگلی چوکیوں کا دورہ فوجی جوانوں سے ملاقات، آپریشنل تیاری، پیشہ ورانہ مہارت کو قائم رکھنے کی ہدایت
پیر پنچال
۔4گاڑیوں کے روٹ پرمٹ معطل، 51گاڑیاں بلیک لسٹ،9ڈرائیونگ لائسنس معطل| ڈیڑھ ماہ میں230گاڑیوں کے چالان، 31گاڑیاں ضبط، 9.65لاکھ روپےجرمانہ وصول
خطہ چناب

Related

کالممضامین

’’چاول کی آخری وصیت‘‘ جرسِ ہمالہ

July 14, 2025
کالممضامین

! اسرائیلی مظالم کے خلاف بڑھتا ہوا عالمی دباؤ | غذائی تقسیم کے مراکز پر بھی بھوکے فلسطینیوں کو قتل کیا جارہاہے

July 14, 2025
کالممضامین

چین ،پاکستان سارک کا متبادل پیش کرنے کے خواہاں ندائے حق

July 13, 2025
کالممضامین

معاشرے کی بے حسی اور منشیات کا پھیلاؤ! خودغرضی اور مسلسل خاموشی ہمارے مستقبل کے لئے تباہ کُن

July 13, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?