عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی کے قصبہ کٹرہ کی ترکوٹہ پہاڑیوں میں واقع ویشنو دیوی مندرکی یاترا محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری خراب موسمی صورتحال کی پیش گوئی کے پیش نظر آج یعنی اتوار سے تین دنوں کے لئے معطل رہے گی۔حکام کا کہنا ہے کہ یاترا 8 اکتوبر سے دوبارہ بحال ہوگی۔یاتریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سرکاری چینلز کے ذریعے اپ ڈیٹ رہیں۔واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے جموں وکشمیر میںآج یعنی 5سے 7اکتوبر تک برف و باراں کی پیش گوئی کی ہے جس دوران تیز بارشوں کے نتیجے میں کہیں کہیں لینڈ سلائینڈنگ ہونے کا بھی امکان ہے۔شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں کہاہندوستانی محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری کردہ خراب موسمی ایڈوائزری کے پیش نظر، ویشنو دیوی یاتراآج یعنی 5سے 7اکتوبر تک معطل رہے گی۔انہوں نے کہا کہ یاترا 8 اکتوبر سے دوبارہ بحال ہوگی۔حکام نے یاتریوں سے کہا ہے کہ وہ سرکاری چینلز کے ذریعے اپ ڈیٹ رہیں۔
مچیل یاترا
کشتواڑ ضلع میں حکام نے محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری کردہ خراب موسمی ایڈوائزری کے بعد مچیل ماتا کی یاترا کوآج یعنی 5 اکتوبر سے تین دن کے لیے معطل کر دیا ہے ۔14اگست کو مچیل ماتا کی عبادت گاہ کے گیٹ وے گاؤں چسوتی میں بادل پھٹنے سے 65 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے اور 32 دیگر لاپتہ ہیں۔کشتواڑ کے ضلع مجسٹریٹ پنکج کمار شرما نے ایک حکم میں کہا کہ آئی ایم ڈی کے ذریعہ جاری کردہ خراب موسمی ایڈوائزری کے پیش نظرمچیل ماتا مندرکی طرف یاتریوں کی نقل و حرکت آج یعنی5سے 7 اکتوبر تک احتیاطی تدابیر کے طور پر معطل رہے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ خطے میں شدید بارشوں اور ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ سمیت خراب موسمی حالات کی پیش گوئی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔شرما نے تمامسٹیک ہولڈرز اور زائرین سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا، ’’مذکورہ (معطلی) مدت کے دوران کسی بھی یاتری کومندر کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہوگی‘‘۔دریں اثنا، حکام نے 4 سے 7اکتوبر تک بارشوں اور برف باری کی پیشین گوئی کرنے والے آئی ایم ڈی کے موسمی انتباہ کے بعد، لوگوں کو چوکس رہنے اور سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے شکار علاقوں سے بچنے اور ڈوڈا ضلع میں آنے سے بچنے کی تلقین کی ہے۔ڈوڈہ کے ڈپٹی کمشنر ہرویندر سنگھ نے کہا کہ مکینوں کو دریاؤں اور دیگر آبی ذخائر سے دور رہنا چاہیے اور خانہ بدوش خاندانوں پر زور دیا کہ وہ ندی کے کنارے ڈیرے نہ لگائیں۔ انہوں نے مزید مشورہ دیا کہ حاملہ خواتین اور نازک مریضوں کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔سنگھ نے ڈوڈہ میں نامہ نگاروں کو بتایا، “ہم نے تمام انتظامات کر لیے ہیں۔ برف صاف کرنے اور سڑکوں کی صفائی کے لیے ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ روٹ کی حفاظت ہماری ترجیح ہے”۔