عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کوسول سیکرٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں موسمیاتی مرکز کی طرف سے جاری کردہ موسمی ایڈوائزری کے پیش نظر مختلف محکموں کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ 4 اکتوبر سے جموں و کشمیر پر ایک فعال مغربی ڈسٹربنس کا اثر پڑے گا، جس سے کئی علاقوں میں بارش اور برف باری ہوگی۔وزیراعلی نے اس بات پر زور دیا کہ تمام متعلقہ محکمے پھلوں کی فصلوں کو ممکنہ نقصان کو کم سے کم کرنے، ضروری خدمات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے اور موسم کی خرابی کے دوران تمام بڑی سڑکوں اور شاہراہوں کو فعال رکھنے کے لیے پوری تیاری کی حالت میں رہیں۔انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے محکمہ زراعت اور باغبانی کو ہدایت کی کہ وہ کاشتکاروں اور باغبانوں کو بروقت ایڈوائزری جاری کریں اور ٹرمینل منڈیوں تک پھلوں کی ہموار نقل و حمل کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے محکمہ تعمیرات عامہ اور قومی شاہراہوں کی ایجنسیوں بشمول بیکن، سمپارک، قومی شاہراہ اتھارٹی سے کہا کہ وہ خطرناک جگہوں پر برف اور ملبے کو صاف کرنے کے لیے مناسب مشینری کو سٹینڈ بائی پر رکھیں تاکہ سڑک کے بلاتعطل رابطے کو برقرار رکھا جا سکے۔اسی طرح پاور ڈیولپمنٹ اور جل شکتی محکموں کو ہدایت دی گئی کہ وہ بجلی اور پانی کی سپلائی کی فوری بحالی کے لیے کوئیک رسپانس ٹیمیں تعینات کریں جب کہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو کنٹرول رومز کو فعال کرنے اور ضلع انتظامیہ کے ساتھ چوبیس گھنٹے قریبی تال میل برقرار رکھنے کا کام سونپا گیا ہے۔وزیراعلی نے پولیس اور ٹریفک حکام کو شاہراہوں اور دیگر اہم سڑکوں پر گاڑیوں کی نقل و حرکت کو ریگولیٹ کرنے اور عام لوگوں کی حفاظت کے لیے جب بھی ضروری ہو سفری ایڈوائزری جاری کرنے کی ہدایت کی۔عمر عبداللہ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ حساس مقامات پر ایمبولینسوں کی دستیابی کو یقینی بنائیں اور ایسے مریضوں کی نشاندہی کریں جنہیں فوری طور پر انخلا کی ضرورت ہے تاکہ ہنگامی صورت حال میں بلا تاخیر ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ اطلاعات کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ تمام دستیاب چینلز کے ذریعے بروقت اپ ڈیٹس اور موسم سے متعلق ایڈوائزری کو وسیع پیمانے پر پھیلایا جائے تاکہ لوگ باخبر رہیں اور پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کر سکیں۔وزیراعلی نے راشن، ادویات، ایندھن اور ایل پی جی کے سٹاک پوزیشن کا بھی جائزہ لیا۔انہیں بتایا گیا کہ نومبر تک کافی ذخیرہ موجود ہے اور سپلائی باقاعدگی سے بھری جا رہی ہے۔ جموں ڈویژن کے ایسے علاقے جو عام طور پر خراب موسمی حالات میں متاثر ہوتے ہیں ان میں بھی قلت سے بچنے کے لیے مناسب ذخیرہ کیا گیا ہے۔