بانہال//بارشوں کی وجہ سے گر آئی پسیوں کے نتیجے میں سنیچر کی شام سے بند پڑی شاہراہ اتوار دن کے گیارہ بجے کے قریب دوبارہ بحال کی گئی ۔اسکے بعدرام بن اور ادہمپور کے درمیان درماندہ ٹریفک کو چلنے کی اجازت دی گئی۔اس دوران پنتھیال اور ڈگڈول کی پسیوں کے درمیان پھنسی پانچ سو سے زائد مسافر گاڑیوں کو سنیچر کی شام دیر گئے بعد نکالا گیا ۔ ٹریفک کی آمدورفت کے باوجود شاہراہ کے کئی مقامات پر ہلکی ہلکی بارشوں کے بیچ پتھر گرتے رہے اور ٹریفک کو بھی باری باری نکالا گیا۔ ٹریفک حکام کا کہنا ہے سنیچر کی رات پانچ سو سے زائد گاڑیوں کو شام دیر گئے پنتھیال کی پسی کو صاف کرکے نکالا گیا تھا اور اتوار کو موسم کی بہتری کے بعد پنتھیال، ڈگڈول ، ماروگ اور بیٹری چشمہ کے مقام پر گر آئے پتھروں اور پسیوں کو شاہراہ سے ہٹاکر اسے یکطرفہ ٹریفک کے قابل بنایا گیا ۔ اسکے بعدرام بن میں درماندہ پڑی گاڑیوں کو وادی کشمیر کی طرف چھوڑ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کی سہ پہر تین بجے بعد بانہال کے علاقوں میں ہلکی ہلکی بارشوں کا تازہ سلسلہ شروع ہوا تاہم اس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئے بغیر شام چھ بجے تک جاری تھی اور ٹریفک کو بڑی احتیاط کے ساتھ موم پسی رامسو اور پنتھیال کے مقام سے نکالا جارہا تھا۔ اس دوران ادہمپور سڑک حادثے میں لقمہ اجل بنے کم از کم سات مسافروں کی لاشوں کو ایمبولسنوں کے ذریعے بھیج دیا گیا۔
شاہراہ پرایس ایس بی اور بیکن اہلکاروں کی لاشیں برآمد
محمد تسکین
بانہال // جموں سرینگر شاہراہ پر بانہال اور ڈگڈول کے نزدیک دو فورسز اہلکاروں لاشیں بر آمد کی گئیں۔ ایس ایچ او بانہال اعجاز وانی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گزشتہ رات منصف کورٹ بانہال اور سابق ٹریفک چیک پوسٹ کے نزدیک ایک شخص کی لاش پائی گئی ۔اس کی شناخت بعد میں شسترا سیما بل(ایس ایس بی) اہلکار دھنیش ٹھاکر ولد بھیکم ٹھاکر ساکن چھتیس گڑھ کے طورہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مہلوک کے سر پر زخم تھا اور مشتبہ معاملے کی تمام زاوئیوں سے تحقیقات کی جارہی ہے اور اس سلسلے میں کیس درج کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایس ایس بی اہلکار کشمیر میں تعینات تھا اور 25 فروری کو سرینگر سے روانہ ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ضروری قانونی لوازمات کے بعد لاش کو جموں بھیجنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس دوران سنیچر کے روز ڈگڈول نالہ کے پاس ایک اور لاش برآمد کی گئی جس کی شناخت جنرل روڈ انجینئرنگ فورس یا (Beacon)اہلکار سریندر پال سنگھ ولد دھرم چند ساکن پٹھان کوٹ کے طورہوئی۔ اس لاش کو کیو آر ٹی رضاکاروں اور پولیس کی مدد سے گرتی پسیوں اور پتھروں کے بیچ رام بن ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس نے اس معاملے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔