عظمیٰ نیوز ڈیسک
لکھنؤ// مرکزی حکومت نے سال 2025 کی حج پالیسی جاری کر دی ہے۔ اس کے مطابق حج کمیٹی کا کوٹا اب کم کر کے 70 فیصد کر دیا گیا ہے۔ نئی پالیسی کے مطابق ہندوستان کیلئے مختص عازمین حج کے کل کوٹہ کا 70 فیصد حصہ حج کمیٹی آف انڈیا سنبھالے گی۔ اس کے ساتھ ہی باقی 30 فیصد کوٹہ پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرز کو دیا جائے گا۔ آپ کو بتا دیں کہ گذشتہ سال حج پالیسی میں یہ کوٹہ 80-20 کے تناسب سے تھا۔نئی پالیسی کے تحت 65 سال سے زیادہ عمر کے عازمین کو سفر حج کیلئے اپنے کسی عزیز کو ساتھ لے جانا ہوگا۔ ساتھ میں جانے والے کی عمر 60 سال سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔ اسی کے ساتھ محرم کے بغیر حج کرنے والی خواتین کی عمر کی حد 45 سے 60 سال کے درمیان ہوگی۔ ایک ہی وقت میں اب ایک کور نمبر پر زیادہ سے زیادہ پانچ لوگ درخواست دے سکتے ہیں۔ایک کور نمبر پر دو نوزائیدہ بچوں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ اب لکھنؤ کے علاوہ حج پروازیں سرینگر، گیا، گوہاٹی، اندور، بھوپال، اورنگ آباد، جے پور، ناگپور، دہلی، ممبئی، کولکتہ، بنگلورو، حیدرآباد، کوچی، چنئی، احمد آباداور کنورکیلئے دستیاب ہونگی۔مرکزی اقلیتی امور کی وازارت نے پانچ سال کے لیے حج پالیسی جاری کر دی ہے۔ نئی پالیسی کے تحت حج 2025 کے لیے عازمین حج کی درخواستیں بھی جلد طلب کی جائیں گی۔نئی حج پالیسی میں خدام الحجاج کے عہدے کا نام بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔ درحقیقت خدام الحجاج کئی برسوں سے حج کمیٹی سے شکایت کر رہے تھے کہ عازمین حج میں ان کے عہدہ کو لے کر کنفیوژن ہے۔ اپنے نام کے ساتھ لفظ ‘خادم’ لگنے کی وجہ سے وہ اپنے ذاتی کام کرنے کیلئے بھی کہنے لگتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حج پالیسی 2025 میں خادم الحجاج کے عہدے کو اب ‘اسٹیٹ حج انسپکٹر’ سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔ خدام الحجاج اب حج انسپکٹر کے نام سے جانے جائے جائیں گے۔اس کے ساتھ ہی عازمین حج کی سہولت کے لیے حج سہولت ایپ بھی بنائی گئی ہے۔ اس ایپ پر عازمین حج کو رہائش، فلائٹ، سامان، ایمرجنسی ہیلپ لائن، زبان کو سمجھنے میں آسانی کے لیے سہولیات میسر ہوں گی۔