جموں//کنٹریکچول لیکچراروں(10+2) کی طرف سے مطالبات کے حق میں کی گئی بھوک ہڑتال34ویں روزبھی جاری رہی ۔کنٹریکچول لیکچراراتوار کے روزبھی پریس کلب کے باہر احتجاج کررہے تھے ۔اس دوران سراپااحتجاج عارضی لیکچرار خدمات کی مستقلی خصوصی قانون 2010 کے تحت کرنے کامطالبہ کررہے تھے۔اس قانون کے تحت سات سال مکمل کرچکے عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کیلئے کہاگیاہے۔ 10+2 کنٹریکچول لیکچرارز فورم کے صدر ارون بخشی نے مطالبہ کیاہے کہ حکومت کے آرڈر نمبر 1584 edu آف 2003 اور آرڈر نمبر 1328 آف جی ا ے ڈی کے تحت تعینات کئے گئے عارضی لیکچراروں کی خدمات نیاحکمنامہ جاری ہونے تک جاری رکھی جائیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت تعلیم یافتہ نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے۔مظاہرین نے کہاکہ یہ کیسی حکومت ہے جوایک طرف عالمی یوم خواتین منانے کیلئے تقاریب کااہتمام کرتی ہے اورساتھ ہی بیٹی۔بچائو۔بیٹی پڑھائو سکیم کے تحت لڑکیوں کی ترقی کے دعوے کرتی ہیں لیکن دوسری طرف لڑکیوں کواپنے حقوق کیلئے سڑکوں پرآکر احتجاج کرنے پرمجبورکیا جارہاہے۔ ارون بخشی اورلیکچرار فورم کے دیگرعہدیداران نے کہاکہ ہمارے کچھ ساتھی گذشتہ 14 فروری سے فاسٹ ان ٹو ڈیتھ بھوک ہڑتال پر بیٹھاہوا ہے لیکن ابھی تک حکومت کی طرف سے کوئی بھی نمائندہ کنٹریکچول لیکچراروں کی خبرگیر ی کرنے نہیں آیاہے جوکہ باعث تشویش بات ہے۔ مقررین نے کہاکہ اگر حکومت نے ہماری مانگوں کوپورانہیں کیاتو بھوک ہڑتال پربیٹھے کسی بھی ساتھی کی صحت خرابی یاکوئی ناخوشگوارواقعہ ہونے کیلئے حکومت ذمہ دار ہوگی۔انہوں نے کہاکہ جب تک مانگیں پوری نہیں ہوں گی تب تک احتجاج جاری رکھاجائے گا۔بعدازاں بعدازاںصدر ڈوگرہ منڈل اورڈوگری شاعر رندھیرسنگھ رائے پوریہ ، نمی ڈوگری سنستھا اور سنیتا شرما صدر رورل وومن فائونڈیشن جے اینڈکے کے علاوہ جے پی پی ایف کے ریٹائرڈ جسٹس پویترسنگھ نے بھوک ہڑتال پربیٹھے لیکچراروں کے ساتھ ملاقات کی اورانہیں بھرپورحمایت دینے کی یقین دہانی کرائی۔