دلی سکول آف ٹرانس نیشنل افیئرس
امیتابھ مٹو گورننگ باڈی کے لئے نامزد
جموں//وزیر اعلیٰ کے مشیر پروفیسر امیتابھ مٹو کو یونیورسٹی آف دلی کی طرف سے دلی سکول آف ٹرانس نیشنل افیئرس کی عبوری گورننگ باڈی کے لئے نامزد کیا ہے ۔پروفیسر امیتابھ مٹو دلی یونیورسٹی میں کروری مل کالج کے گورننگ بورڈ کے چیئرپرسن بھی ہیں۔سکول آف ٹرانس نیشنل افئیرس ایک ایسا فورم ہے جہاں دانشوروں اور تعلیم دانوں کو دنیا بھر کے سکالرو ں سکے ساتھ استفسار کرنے کا پلیٹ فارم دستیاب ہوتا ہے ۔یہ تھنک ٹینک سماجی ، سیاسی ، اقتصادی اور سلامتی جیسے مضامین کے ساتھ وابستہ رکھے گی اور یہ یونیورسٹی آف دلی کے حد اختیار میں کام کرے گی ۔جن دیگر اہم شخصیات کو نامزد کیا گیا ہے ان میں پروفیسر ایم کے پنڈت( کو۔چیئرپرسن) ، پروفیسر ستیشن کمار ، پروفیسر ایس ڈی منی،او آر ایف کے سمیر سرن ، ایمبسڈر جینت پرساد ،سی راجا موہن ،ایمبسڈر شو شنکر مکرجی،ورن سہنی اور پروفیسر نونیتا چڑا بہرا شامل ہیں۔دلی یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر اس کے چیئرپرسن ہوں گے۔
لیگل میٹرولوجی میں گزیٹیڈ سروسز کیلئے نئے قوانین نوٹیفائی
جموں //حکومت نے لیگل میٹرولوجی محکمہ میں گزیٹیڈ سروسز کے لئے نئے سروس ریکروٹمنٹ رولز نوٹیفائی کئے ہیں۔اس سلسلے میں حکومت نے ایس آر او 466جاری کیا ہے جس میں جے اینڈ کے لیگل میٹرولوجی گزیٹیڈ سروس ریکروٹمنٹ رولز 2017 کے قوانین کو مشتہر کیا گیا ہے ۔اس میں شیڈ ول ۔Iکے تحت اسامیوں کی منظور شدہ تعداد 28ہوگی جس میں دو جوائنٹ کنٹرولر ،7ڈپٹی کنٹرولر اور 19 اسسٹنٹ کنٹرولر شامل ہوں گے جبکہ شیڈول ۔IIکے تحت کم سے کم تعلیمی قابلیت اور بھرتی کا طریقے کار دستیاب ہوگا۔شیڈول ۔II کے مطابق جوائنٹ کنٹرولر کو کلاس۔IIمیں سے صد فیصد ترقی دے کر تعینات کیا جاسکتا ہے ۔تاہم اس کے لئے تین برس کی سبس ٹنٹیو سروس کا ہونا لازمی ہے ۔اسی طرح ڈپٹی کنٹرولر کو کلاس ۔IIIسے کم سے کم تین برس کی سبس ٹنٹیو سروس رکھنے والے کو ترقی دے کر تعینات کیا جائے گا۔نئے قوانین کے مطابق اسسٹنٹ کنٹرولر کے لئے کم سے کم فزکس مضمون کے ساتھ بی ایس سی مقرر ہے یا انجینئر نگ میں بی ای یا بی ٹیک سند رکھنے والے شخص کو بھی اسسٹنٹ کنٹرولر اسامی کے لئے تعینات کیا جاسکتا ہے ۔اسسٹنٹ کنٹرولر کے لئے 50فیصد ڈائریکٹ بھرتی عمل میںلائی جائے گی جبکہ 50فیصد اسامیوں کو کلاس ۔Iسے کم سے کم پانچ برس کی سبس ٹنٹیو سروس رکھنے والے امید واروں سے پُر کیا جائے گاتاہم ان کے لئے لازمی ہے کہ انہوںنے اس مقصد کیلئے قائم کئے گئے مرکزی حکومت کے ادارے سے بنیادی تربیتی کورس پاس کیا ہوا ہے۔نوٹیفکیشن کے جاری ہونے کے بعد خوراک ، شہری رسدات اور امور صارفین کے وزیر چوددھری ذوالفقار علی نے کہا کہ محکمہ کا چارج سنبھالنے کے بعد انہوں نے قوانین کو موجودہ ضروریات کے حساب سے ترمیم کرنے کی جی توڑ کوشش کی اور حکومت نے اب 12برس پرانے قوانین کو بدل کر نئے قوانین جاری کئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نئے قوانین کی بدولت محکمہ کو ایک مثبت انداز سے مستحکم بنانے میں مد د ملے گی۔
اودھمپور کیلئے پی ایم جی ایس وائی کا منصوبہ منظور
اودھمپور//ضلع اودھمپور میں مقامی علاقہ کی ترقی اور زراعت سے متعلق سیکٹر کی جانب خصوصی توجہ دینے کیلے ضلع سطح کی امپلمنٹیشن کمیٹی کا ایک اجلاس منعقد ہوا، جسکی قیادت ضلع ترقیاتی کمشنر اودھمپور رویندر کمار نے کی ،جو کہ پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا اودھمپور کے چیر مین بھی ہیں۔ڈی سی نے اجلاس کے دوران فزیکل و مالی پیش رفت کا جائزہ لیا اور سٹیک ہولڈروں پر عظیم تعاون کی ضرورت زور دیا ،تاکہ کسانوں کو بہتر اور یقینی آبپاشی فراہم ہو۔انہوں نے پانی کے بچائو پر زور دیا اور تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ لوکیشن وار مقامی علاقوں کی ضروریات کے مطابق تجاویز پیش کریں۔اجلاس کے دوران 3331.45رقم کے سالانہ ایکشن پلان 2017-18 کو منظوری دی گئی۔اسکے علاوہ اسسٹنٹ کمشنر ڈیولپمنٹ انگریز سنگھ ،چیف ہارٹیکلچر آفیسر بی وی گپتا، ایگزیکٹو انجینئر اریگیشن اینڈ فلڈ کنٹرول ،اسسٹنٹ کمشنر ڈیولپمنٹ ،اے ایس سی او ،اے ڈی سُپوال ،ایگزیکٹو انجینئر ٹیوب ویل اری گیشن اور محکمہ زراعت کے اہلکار و افسراں بھی اجلاس میں موجود تھے۔
مسئلہ کشمیرکے ساتھ دیگر مدعوں کاحل بھی لازمی : پروفیسر گپتا
جموں //سابقہ مرکزی وزیر پروفیسر چمن لعل گپتا نے کشمیر کی شورش کا پُر امن حل نکلانے کے ساتھ ساتھ دیگر مدعوں کو بھی حل کرنے کو کہا ہے۔ ایک پریس بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر کی بد امنی کا دائمی حل نکالنے کیساتھ ساتھ مائیگرنٹوں کا حل ڈھونڈ نکالنا بھی ضروری ہے جس کے لئے حلقوں کی شفاف حد بندی ،شیڈولڈ ٹرائب کو سیاسی ریزرویشن ،تعلیمی پالیسی کی خامیوں کو دور کرنا،اہم ترقیاتی پروجیکٹوں کی بر وقت تکمیل ،رشوت خوری عمل کے خاتمہ کے لئے موثر اقدام اُٹھانا لازمی ہے۔پروفیسر گپتا نے کہا کہ ہزاروں، کروڑوں روپیہ ریلیف کے اقدام پر خرچ کئے گئے ہیں لیکن کشمیری مائیگرنٹوں کی واپسی کے لئے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور اس تعداد میںاضافہ ہی ہوا ہے کیونکہ اس بدقسمت طبقہ میں بعض مسلم طبقہ کے لوگ بھی شامل ہوئے ہیں۔انہوں نے وادی میں ملازمت پر مبنی کالونیوں کی تعمیر کرنے کی صلاح دی جبکہ جموں کے مائیگرنٹوں کو اپنے اپنے علاقوں میں بسایا جائے،کیونکہ ریلیف کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے۔انہوں نے علاقائی حد بندی میں امتیاز کو ختم کرنے کے لئے صاف و شفاف اسمبلی و لوک سبھا حد بندی کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوں نے این سی اور کانگریس کی جانب سے 1953سے قبل کی پوزیشن بحال کرنے کے مطالبہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ پارٹیاں اقتدار میں تھیں تو اُنہوں نے اس سلسلہ میںکام کیوں نہیں کیا ۔
شیو سینا لال کالال چوک میں ترنگا لہرانے کا اعلان
جموں //شیو سینا بالا صاحب جی ٹھاکرے کے ریاستی یونٹ نے سابقہ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے اُس بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے ،جس میں انہوں نے مرکز اور ریاستی سرکار کو لال چوک میں ترنگا لہرانے کا چیلنج دیا تھا ۔منگل کے روز میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے ریاستی صدر ڈمپی کوہلی اور جنرل سیکریٹری منیش ساہنی نے کہا کہ عنقریب ہی وہ پی او کے میں بھی ترنگا لہرائیں گے۔ڈاکٹر عبداللہ کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں ریاست جموں و کشمیر اور پورے بھارت کے شیو سینک لال چوک جا کر ترنگا لہرائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر بھارت کا ایک اٹوٹ حصہ ہے جہاں ہمیں ترنگا لہرانے کے لئے کوئی اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی طاقت ہمیں ایسا کرنے سے روک نہیں سکتی ہے۔انہوں نے پریس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ دن دور نہیں جب پی او کے بھارت کے ساتھ ضم ہوکر ملک کا ایک حصہ بن جائے گا،جہا ںپر قومی ترنگا لہرایا جائے گا۔اس موقعہ پر ترجمان راکیش کاک، سینئر نائب صدر راجیو بھنڈاری، نائب صدر راجن گپتا، وکاس پٹیل، ناتھ پال چودھری ، راج سنگھ، راجو سلاریہ، پون سنگھ، سنجیو شرما و دیگران بھی موجود تھے۔
وکرما دتیہ کا لکشمی نرائن مندر کا دورہ
جموں //دھرمارتھ ٹرسٹ کے ٹرسٹی و سابقہ ایم ایل سی وکرما دتیہ سنگھ نے منگل کے روز پراچین لکشمی نرائن مندر ڈھکی سراجن جموں کا دورہ کرکے وہاں ہو رہی تجدید کاری کاموں اور مندر کمپلیکس کے فیس لفٹ کا جائزہ لیا۔انہوں نے کمپلیکس کے ارد گرد کا دورہ کرکے بعض ضروری ہدایات اجرا کئے۔انہوں نے معاینہ کے دوران متعلقہ اہلکاروں کو کام کا مناسب معیار یقینی بنانے کی ہدایت دی اور مندر کمپلیکس کے اندر مناسب صحت و صفائی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔نعد ازاں انہوں نے مقامی منیجمنٹ اور شردھالووں کے ساتھ مندر میں پوجا بھی کی اور ملک و ریاست میں امُن و ترقی اور خوشحالی کی پرارتھنا کی۔انہوں نے شردھالووں سے بھی تبادلہ خیال کیا اور منیجمنٹ سے متعلق انکے نقطہ و نگاہ اور صلاح حاصل کی۔ٹرسٹی نے کہا کہ ٹرسٹ اپنے زیر اہتمام تمام شرائنوں اور مندروںمیں مطلوبہ سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ بند ہے۔
وکرانت شرما بسم اللہ خان یووا سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ سے سرفراز
نئی دہلی//ریاست جموں و کشمیر کی تواریخ میں اس وقت ایک نئی تاریخ رقم کی گئی جب ریاست کے ایک ابھرتے کلاکار وکرانت شرما کو اس سال کا نیشنل بسم اللہ خان یووا سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ سے سرفرازکیا گیا۔ انہیں یہ ایوارڈ ایکٹنگ کے شعبہ میں گوہاٹی کے شننکر آڈیٹوریم میںآسام کے گورنر جگدیش مُکھی کے ہاتھوں منعقدہ تقریب پر عطا کیا گیا۔وکرانت شرما ریاست کے پہلے کلاکا ر بن گئے ہیں جن کی کلاکاری کو قومی سطح پر تسلیم کیا گیا ۔انکا جنم 1978 میں ہوا ہے اور1990 میں بلونت ٹھاکور کے تحریر کردہ ڈرامہ’’میرے حصہ کی دھوپ کہاں ہے‘‘میں کام کرکے اپنی کلا کی شروعات کی، تب سے ہی وہ نٹرنگ کے لئے سرگرمی سے کام کر رہے ہیں۔گُذشتہ27برسوں سے انہوں نے 70 سے زائد ڈراموں میں شرکت کی ہے۔انہیں بھارت سرکا رکے شعبہ ثقافت کی جانب سے تھیٹر میں نریٹو میوزک کی تربیت حاصل کرنے کے لئے لگاتار دو سال تک سکالرشپ دیا گیا۔
طبی سہولیات میں معقولیت لانے کی ضرورت :بالی
3 ماہ کے اندر اندر ضلع ہسپتالوں میں ڈائلسز سہولیات شروع ہونگی
جموں//صحت و طبی تعلیم کے وزیر بالی بھگت نے ریاست بھر میں طبی سہولیات میں معقولیت لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دیہی اور دُور افتادہ علاقوں کی طرف خصوصی توجہ دی جانی چاہئے۔صحت خدمات کا ایک میٹنگ کے دوران جائیزہ لیتے ہوئے وزیر موصوف نے ڈائریکٹرز ہیلتھ سروسز کشمیر اور جموں سے کہا کہ وہ ذاتی طور پر صحت شعبیٔ کی سکیموں پر نظر گذر رکھیں تا کہ عام لوگ مُستفید ہوسکیں۔ انہوں نے ضلع ، تحصیل اور بلاک سطحوں پر طبی اداروں کو مضبوط بنانے کی ہدایت دی تا کہ ٹرشری سطح کے اداروں پر مریضوں کا کم بوجھ پڑ سکے۔ اس موقعہ پر صحت شعبۂ سے جڑے کئی معاملات کو بھی زیر بحث لایا گیا۔وزیر نے ناظم صحت کشمیر اور ناظم صحت جموں سے کہا کہ وہ ضلع ہسپتالوں میں اگلے تین ماہ کے اندر اندر ڈائیلسز سہولیات چالو کریں۔ انہوں نے اس حوالے سے ہر ضلع میں ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی تعیناتی پر بھی زور دیا۔ انہوں نے108 ایمبولنس خدمات اور کریٹیکل کیئر سروسز شروع کرنے کے لئے لوازمات پورا کرنے کی بھی ہدایت دی۔وزیر نے رہبر تعلیم کی طرز پر رہبر صحت سکیم شروع کرنے کی بھی وکالت کی۔میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری صحت و طبی تعلیم ڈاکٹر پون کوتوال، ڈائریکٹرز ہیلتھ سروسز کشمیر/ جموں ڈاکٹر سلیم الرحمان اور ڈاکٹر گرجیت سنگھ سودن، ڈائریکٹر فائنانس محمد رفیق، ایڈیشنل سیکرٹری صحت کے ایس چِب اور جوائنٹ ڈائریکٹر پلاننگ مدن لال بھگت بھی موجود تھے۔
چیف سیکرٹری کا دورہ ٔ کرگل ،ترقیاتی سکیموں کا جائزہ لیا
کرگل// چیف سیکرٹری بی بی ویاس نے ایک اعلیٰ سطحی ٹیم کے ہمراہ کرگل میں مختلف ترقیاتی کاموں اور ویلفیئر سکیموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کھربا تھانگ پلیٹیو کو خالی کرنے کے خدو خال کا بھی جائیزہ لیا۔پرنسپل سیکرٹری داخلہ آر کے گوئل، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل کے علاوہ کئی دیگر افسران بھی چیف سیکرٹڑی کے ہمراہ تھے۔چیف سیکرٹری نے مراٹھا گراؤنڈ اور کُھرباتھانگ میں فوج کی8 مونٹین ڈویثرن کے مقام کا دورہ کر کے وہاں اراضی کا جائیزہ لیا۔چیف سیکرٹری نے لؤر کھر باتھانگ کو خالی کرنے کے لئے ایک نقشہ راہ تیار کرنے کی خاطر ڈی سی کرگل سے کہا کہ وہ فوج کی تحویل میں اراضی کے معاملے کو دفاع کے اسٹیٹس افسر کے ساتھ اُٹھائیں تا ہم اس ضمن میں فوج اور ائیر فورس کی ضروریات کو ملحوظ نظر رکھا جانا چاہئے۔بعد میں اس حوالے سے چیئرمین قانون ساز کونسل حاجی عنائت علی کی صدارت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں سی ای سی کرگل کاچو احمد علی خان اور ایم ایل اے کرگل نے بھی شرکت کی۔صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے بھی میٹنگ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔چیف سیکرٹری نے نمائندوں کو یقین دلایا کہ لؤر کُھر باتھانگ کی جلد منتقلی کا معاملہ مرکزی وزارت دفاع کے ساتھ اُٹھایا جائے گا تا کہ اس معاملے کا افہام و تفہیم کے ساتھ کوئی حل نکالا جاسکے۔چیف سیکرٹڑی نے ترقیاتی سکیموں کا جائیزہ لیتے ہوئے افسروں پر زور دیا کہ وہ تمام پروجیکٹوں کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کریں۔اس دوران انہوں نے وہاں دیگر معاملات کے علاوہ غذائی اجناس کی سٹاک و سپلائی پوزیشن کا بھی جائیزہ لیا۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ لوگوں کے مسائل کو حل کرانے کی طرف خصوصی توجہ دیں۔چیف سیکرٹری نے سی ای سی کرگل کے ہمراہ کونسل سیکرٹریٹ کُھرباتھانگ کا بھی دورہ کیا اور جاری کام کا معائنہ کیا۔اس موقعہ پر دیگر کئی اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔