کپوارہ//بابا پورہ پنزگام کرالہ پورہ سے تعلق رکھنے والی بزرگ خاتون جس نے مسلح جد وجہد کے دوران اپنے شریک حیات اور لخت جگر بیٹے کے علاوہ اپنے آ شیانے کو بھی لھو دیا ،اسلام آ باد پاکستان میں انتقال کر گئیں ۔ستارہ بیگم زوجہ محمد سکندر پیر ساکن با با پورہ پنزگام کرالہ پورہ کو اس وقت اپنے گھر سے بے گھر کر دیا گیاجب وادی میں مسلح تحریک جوبن پر تھی ۔موصوفہ کا بڑا بیٹا بشیر احمد پیر المعروف امتیاز عالم جو پیشہ سے استاد تھا،نوکری چھو ڑ کر حزب المجاہدین میں شامل ہوا اور صف اول کے کمانڈرو ں میں شمار کیا جاتا ہے ۔بشیر احمد پیر کے افراد خانہ کو وقت وقت پر تنگ طلب کیا گیا کہ وہ انہیں ہتھیار چھوڑنے کے لئے دباﺅ ڈالیں لیکن بہادر ماں نے ایسا کر نے سے انکار کیا جس کے بعد ان کے لخت جگرنذیر احمد پیر کو 1995میںگولی مار کر ابدی نیند سلادیا گیا مگر ماں کے حوصلے پھر بھی بلند رہے ۔حز ب کمانڈر کو زیر کرنے اور ہتھیار ڈالنے کے لئے اس کے والد محمد سکندر پیر کو بھی بار بار تنگ کیا گیا تاہم وہ بھی چٹان کی طرح ڈٹے رہے ۔مرحومہ کے ایک رشتہ دار کا کہنا ہے کہ آخر فوج نے ان کے آ شیانے کو جلا کر کراکھ کے ڈھیر میں تبدیل کیا جس کے بعد انہیں سر چھپانے کے لئے کچھ بھی نہیں رہا ۔ لیکن اس کے با جود بھی موصوفہ کے بیٹے نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کیا ۔فوج کے ظلم و جبرکے بعد امتیاز عالم (بشیر احمد پیر) 1998میں اپنے افراد خانہ اور بھائی فاروق احمد پیر سمیت ہجرت کر کے پاکستان چلے گئے ۔والدہ ستارہ بیگم نے اپنے ہی آ بائی گاﺅ ں بابا پورہ میں سکونت اختیار کی لیکن بعد میں وہ بھی پاکستان چلی گئی ۔حزب کمانڈر کی والدہ ستارہ بیگم طویل عرصہ سے بیمار تھی اور جمعرات کو وہ اسلام کے برما ٹاﺅن جہا ں ان کی سکونت تھی، انتقال کر گئی ۔اس موقع پر ان کے آ بائی گاﺅ ں بابا پورہ پنزگام میں لوگو ں کی ایک بڑی تعداد نے غائبانہ نماز جنازہ میں شرکت کر کے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔تحریک حریت کے ضلع صدر محمد یوسف لون نے اس موقع پر کہا کہ مرحومہ کے خاندان کی پوری زندگی قربانیو ں کی ایک تاریخ ہے اور ان کے شریک حیات اور ایک بیٹے نے اسلام کی سربلندی کی خاطر اپنے جانو ں کا نذرانہ پیش کیا جبکہ ان کے دو لخت جگر امیتاز عالم اور فاروق احمد پر اس وقت اسلام آ باد پاکستان میں ماجر کیمپ میں رہا ئش پذیر ہیں۔