جموں//گوجربکروال یوتھ دیش باڈی کے بینرتلے گوجربکروال طبقہ کے لوگوں نے ڈویژنل کمشنردفترکے باہراحتجاج کے بعدآفیسرمذکورہ سے ملاقات کرکے طبقہ کے لوگوں کوانتظامیہ کی طرف سے ہراساں کرنے کامعاملہ اُٹھایا۔ اس دوران مظاہرین کی قیادت چوہدری نزاکت کھٹانہ کررہے تھے۔مظاہرین نے ڈویژنل کمشنرکوگذشتہ روزکٹھوعہ ضلع کے دیسہ چک پنچایت بنیاری تحصیل مرہین میں کوابی بی جوکہ ایک بیوہ خاتون ہیں کی مقامی سرپنچ راکیش کمارکی ایما پران کے حمایتیوں کی طرف سے مارپیٹ ، اس کے بیٹے پربلاوجہ پرچہ لگانے ،مڑھ میں 24اکتوبرکوخانہ بدوش گوجربکروال کنبوں کے کلے منہدم کرکے انہیں بے گھرکرنے ،سدھراودیگرعلاقوں میں گوجربکروال طبقے کوہی سرکاری اراضی کوچھڑانے کی مہم کے نام پرمنصوبہ بندسازش کے تحت نشانہ بنانے اورکٹھوعہ کے مختلف علاقوں میں وزیرجنگلات لعل سنگھ کی حمایتیوں کی طرف سے طبقہ کے لوگوں کوہراساں کرنے کی کوششوں وغیرہ کے معاملات اُٹھائے ۔ اس دوران مظاہرین نے دیسہ چک معاملہ میں ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کرنے اور وزیرجنگلات کے اثاثوں کی تحقیقات کابھی مطالبہ کیا۔اس موقعہ پر نزاکت کھٹانہ اورطالب چوہدری ودیگرگوجرلیڈران نے کہاکہ صوبہ جموں میں انتظامیہ کی طرف سے گوجربکروال طبقہ کوہی نشانہ کیوں بنایاجارہاہے ؟ ۔انہوں نے کہاکہ مڑھ میں 182,183اور184 خسرہ نمبراراضی پردیگرطبقوں ومذاہب کے لوگ بھی سرکاری اراضی پرقابض ہیں لیکن انتظامیہ نے گوجروں کوہی کیوں نشانہ بنایاجوکہ افسوس کی بات ہے۔اس دوران ڈویژنل کمشنرمندیپ کماربھنڈاری نے تمام معاملات کودیکھنے کی یقین دہانی کرائی ۔انہوں نے مزیدکہاکہ مڑھ واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے ۔انہوں نے متاثرہ کنبوں کوریلیف دینے کی یقین دہانی کرائی۔اس دوران مظاہرین میںطالب چوہدری،اعجازچوہدری،گفتارچوہدری،شمس دین،جماعت علی،لیاقت چوہدری،فریدچوہدری،ظفراقبال، اخترچوہدری،امیرالدین کسانہ ودیگران بھی شامل تھے۔