Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

خانقاۂ معلی آتشزدگی…….ایک خطرناک انتباہ!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: November 17, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
 کشمیر کےمرکز ہدایت اور کشمیر ی عوام کے مرجع عقیدت خانقاۂ معلی میں منگل کی شب رونما ہوئے آتش زدگی کے واقع سے جہاں حضرت امیر کبیر میر سید علی ہمدانی  ؒ کےلاکھوں عقیدتمندوں کے دل مجروح ہوگئے وہیں اولیائے عظامؒ سے وابستہ اُن زیارت گاہوں، جو کشمیر کی تاریخ، تمدن اور فروغ کے سنگ میل ہیں، کے تئیں نگرانی اور دیکھ ریکھ کے لئے ذمہ دار مسلم وقف بورڈ کی لاپرواہی اور غیر سنجیدگی عریاں ہو کر سامنے آگئی ہے، جس نے کشمیر میں اشاعت اسلام کی تاریخ کے اس بنیادی سنگ میل کی حفاظت کےلئے کوئی بندوبست نہیں کر رکھا ہے۔ حالانکہ موجودہ وقف بورڈ ، جو ماضی میں مسلم اوقاف ٹرسٹ کے نا م سے موسوم تھا، کے ذریعۂ آمدن کا ایک اہم حصہ وادی کے طول و عرض میں واقع  یہی زیارت گاہیں و خانقاہیں اور ان سے وابستہ جائیدادیں رہی ہیں۔ موجودہ جدید دور میں جب عام نوعیت کی سرکاری عمارات اور نشانات کی حفاظت کےلئے مختلف بندوبست کرنے کی ایک مستحکم  روایت موجود ہے، کشمیر میں نہ جانے کیوں عقیدے اور تہذیب و تمدن سےجڑے ان مقامات کی حفاظت کی طرف کوئی توجہ کیوں نہیں دی گئی ہے؟ یہ ایک پریشان کُن سوال ہے۔چند برس قبل زیارت دستگیر صاحب خانیار میں بھی آتش زدگی کے واقع سے زیارت کی تاریخی عمارت کوناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ اُس وقت بھی سنجیدہ فکر شہریوں نے وقف بورڈ اور حکومت پر زیارتوں درگاہوں اور تاریخی اہمیت کی حامل مساجد کے لئے خصوصی حفاظتی انتظامات کرنے پر زور دیا تھا، لیکن بورڈ ایک دینی وسماجی ادارہ کا چولا اُتار کر زیادہ تر ترتجارتی اہمیت کا ادارہ بن گیا ہے، جہاں سیاسی شہزادوں کو متمکن کرنے کی روایت موجود ہے اورجس کی زیادہ سےزیادہ توجہ جائیدادوں کو کرائے پر چڑھانے اور اُن سے آمدن حاصل کرنے پر مرکوز رہتی ہے۔ وگرنہ ان تاریخی اہمیت کے حامل مقامات کا فائر سیفٹی آڈٹ کرکے کسی بھی ناگہانی صورتحال سے بروقت نمٹنے کے انتظامات موجود ہوتے، جیسا کہ ساری دنیا میں ہو رہاہے ۔ مگر ہمارے ارباب حل و عقد کو اس امر کاکوئی احساس نہیں کہ یہاں موجود زیارت گاہیں کشمیر کی تاریخ کا ایک اٹوٹ حصہ ہیں۔ خاص کر خانقاۂ امیر کبیر ؒ جو جموںوکشمیر میں اشاعت اسلام کی تاریخ کا بنیادی سنگ میل ہی نہیں بلکہ یہ فن تعمیر کا ایک ایسا بے مثال نمونہ ہے جو مختلف تمندوں کی ہم آہنگی کا ایسا مظہر ہے جسکا اس خطہ کے قرب وجوار میں کوئی ثانی نہیں۔ خانقاۂ معلی کی عمارت فن تعمیر کا ایسا نادرنمونہ ہے، جو اصلاً اور خالصتاً کشمیر ی ہے اور اس کو تعمیر کرتے ہوئے کشمیر ی نژاد ماہرین نے اپنی مہارت اور قابلیت کے ایسے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں، جو کسی بھی قوم کےلئے باعث افتخار ہوسکتے ہیں۔ یہ مرجع خلائق مقام حضرت امیر کبیر ؒ کے اُس تصور کی بھی نشاندہی کرتاہے جو انہوں نے کشمیر ی قوم کو ہنر کاریوں سے آراستہ کرکے معیشی آسودگی سے ہمکنار کرنے کےلئے دیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ حضرت موصوف  ؒ نے کشمیر کی اس وقت کی صورتحال کا ہمہ گیر ادارک کرتے ہوئے ہنر مندوں کی اچھی خاصی تعداد اپنے ساتھ لائی تھی، جنہوں نے کشمیری عوام کو صنعت و حرفت کے اُ ن ہنروں سے آراستہ کیا، جو آنے والی صدیوں میں ا س قوم کی اقتصادی خوشحالی کی بنیاد ثابت ہوئے۔ اور یہاں تیار کی جانے والی اشیاء بین الاقوامی بازاروں کی زینیت بنتی رہیں۔ یہ بھلا ہو بعد کے حکام کا جنہوں نے آج کے دور تک کشمیری قوم سے تخصیص رکھنے والی حرفتوں کی حفاظت کے لئے نہ صرف کوئی اقدام نہیں کیا بلکہ اُنکی اہمیت، جو گزرے زمانوں میں عالمی برانڈ کی حیثیت رکھتے تھے، کو ختم کرکے رکھ چھوڑا، جس کی بنیاد پر آج کشمیراور کشمیریوں کو اقتصادی طور پر محتاج قرار دیا جا رہا ہے۔خانقاۂ معلی کی تاریخی عمارت میں  آتش زدگی کا واقعہ پہلی بار رونما نہیں ہوا ہے بلکہ1395ء میں سلطان سکندر کے دور میں تعمیر کی گئی اپنے وقت کے جدیدتقاضوں کی بنیاد پر یہ خانقاۂ پہلے 1480ء اور بعد ازاں1731ءمیں بھی آتش زدگی کی وارداتوں کا شکار ہوئی لیکن سلطان حسن شاہ اور ابوالبرکات خان نے اسکی تعمیر و مرمت کرکے  اسے اپنی اصلی ہیت میں واپس لایا۔لیکن آج کے جدید دور میں جب ثقافتی آثار اور مقامات کو انتہائی اہمیت حاصل ہے، ہماری اس سرزمین میں ایسا واقع، جسے روکنے کے تمام ترانتظامات اور ذرائع موجود ہیں، کا پیش آنا ایک المیہ سے کم نہیں ہے۔ آتش زدگی کے موجودہ واقع میں خانقاۂ کاستارہ نما قُبہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے، تاہم مقامی آباد اور محکمہ فائر سروس کے اہلکار قابل صد مبارک باد ہیں ،جنہوں نے خانقاہ کو مکمل طور پر خاکستر ہونے سے بچانے میں کامیابی حاصل کرلی۔ مقامی لوگ اس واقعہ کے چشم دید گواہ ہیں کہ  ایک فائر مین نے اپنی زندگی خطرے میں ڈالتے ہوئے آگ پر قابو کرنے کےلئے تمام تر کوششیں کرتے ہوئے یہ ثابت کر دیا کہ اس سرزمین پر اولیاء عظام اور اپنی ذمہ داریوں سے عقیدت رکھنے والے لوگ ابھی زندہ ہیں۔ اس مثال سے ہمارے وقف بورڈ،جو وائس چیئرمین کے مستعفی ہونے کی وجہ سے فی الوقت انتشار کا شکار ہے، کے ارباب حل و عقد کی آنکھیں کھلنی چاہئیں۔ ضرور ت اس امر کی ہے کہ بورڈ اور حکومت ریاست میں موجود تمام زیارتوں اور اہم مذہبی و تاریخی عمارات کا فائر سیفٹی آڈٹ کرکے ایسے انتظامات کریں، جو کسی بھی ناگہانی آفت کا مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتے ہوں، ورنہ اگر موجود بے حسی کا عالم برقرار رہا آنے والی نسلوں کو کشمیر کی تاریخ کی بنیادی آثار ذکر کرنا صرف کتابوں میں ملے گا۔ فی الوقت خانقاۂ معلی کےتلف شدہ حصے کو اسکےاپنے فن تعمیر کے تقاضوں کے مطابق دوبارہ بحال کرنے کی فوری ضرورت ہےکیونکہ آنے والے ایام میں بارشوں اور برفباری کی وجہ سے اس میں روکاوٹیں پیدا ہوسکتی ہیں، جسکے اثرات کی یہ تاریخی عمارت، جو زیادہ تر لکڑی سے بنی ہوئی ہے، متحمل نہیں ہوسکتی۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

لداخ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ | شیوک روڈ پر پھنسے دو شہریوں کو بچا لیا گیا
جموں
کاہرہ کے جوڑا خورد گاؤں سے کمسن بچی کی لاش برآمد پولیس نے معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کی
خطہ چناب
سانبہ میں بی ایس ایف اہلکار کی حادثاتی موت
جموں
سکولوں کے نئے اوقات کاررام بن ۔ بانہال سیکٹر کے سکولوں کیلئے غیر موزوں میلوں کی پیدل مسافت کے بعد طالب علموں سے آن لائن کلاسز کی توقع زمینی صورتحال کے منافی
خطہ چناب

Related

اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?