سرینگر/حکام نے سوموار کو وسطی کشمیر میں اُس خاتون کی میت کو قبرسے نکال کر اُس کا معائینہ کرایا جس کی بیس دن پہلے وسطی کشمیر کے چرار شریف میں موت واقع ہوئی تھی اور جس کے میکے والوں نے اُس کی موت کی ذمہ داری اُس کے سسرال والوں پر ڈالکر قتل کا الزام عاید کیا تھا۔
اس ضمن میں مذکورہ خاتون کے والدین، جو سرینگر کے مضافات میں واقع کرالہ پورہ کے رہنے والے ہیں، کی طرف سے قتل کے الزام کے بعدضلع مجسٹریٹ بڈگام نے قبر کشائی کے احکامات صادر کئے تھے۔
پولیس کے حوالے سے خبر رساں ایجنسی جی این ایس نے لکھا ہے کہ قبر کشائی آج مجسٹریٹ اور سینئر پولیس افسران کی موجودگی میں عمل میں لائی گئی۔
میت کو ضلع اسپتال چاڈورہ لیجایا گیا جہاں اس کا معائینہ کرایا گیا تاکہ اُس کی موت سے متعلق حقائق کا پتہ لگایا جاسکے۔
اطلاعات کے مطابق میت سے نمونے حاصل کرلئے گئے ہیں جنہیں فارنسیک لیبارٹری کو بھیجا جائے گا۔