یو این آئی
غزہ//غزہ کے الناصر میڈیکل کمپلیکس کے تحت چلنے والے التحریر ہسپتال میں تعینات ماہر اطفال ڈاکٹر آلاء النجار اس وقت مریض بچوں کا علاج کر رہی تھیں جب انہیں اطلاع ملی کہ ان کے اپنے نو بچے ایک اسرائیلی فضائی حملے میں جاں بحق ہو گئے ۔یہ المناک واقعہ جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں پیش آیا جہاں ڈاکٹر آلاء کے گھر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے شوہر کے ساتھ ڈیوٹی پر جا چکی تھیں۔ ان کے شوہر، ڈاکٹر حمدی النجار انہیں ہسپتال چھوڑنے کے بعد واپس گھر پہنچے ہی تھے کہ اسرائیلی فضائی حملے نے ان کا گھر ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔اس حملے میں ان کے نو بچے یحییٰ، رکان، رسلان، جبران، إیف، ریفان، سیدین، لقمان اور سیدرا موقع پر جاں بحق ہو گئے ، جبکہ ان کا دسواں بچہ آدم شدید زخمی ہوا۔ ڈاکٹر حمدی خود بھی زخمی حالت میں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں ہیں۔ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے ، جمعے کی صبح سے سنیچر صبح تک کم از کم 76 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے شمالی علاقے میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملہ سب سے ہولناک ثابت ہوا جہاں ایک خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں تقریباً 50 افراد ہلاک ہو گئے ۔عینی شاہدین نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیلی فوج شہریوں کو تفریحاً قتل کر رہی ہے ۔ دنیا نے اس قتل عام پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ۔واضح رہے کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی تباہ کن کارروائیاں، ہلاکتیں اور تباہیاں ناقابل برداشت سطح پر ہیں۔اپنے ایک جاری بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ غزہ کا 80 فیصد علاقہ فلسطینیوں کے لیے نو گو زون بن چکا ہے ۔انتونیوگوتریس نے کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیل کی ظالمانہ جنگ کے سب سے ظالم مرحلے سے گزر رہے ہیں، فلسطینیوں کو بھوکا رکھا جارہا ہے ، بنیادی ضروریات سے محروم کیا جارہا ہے ۔سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ میں حیران ہوں کہ فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم کو دیکھ کر بھی دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کسی ایسی امدادی اسکیم کاحصہ نہیں بنے گا جوانسانی اصولوں پرنہ ہو، امداد کا محفوظ، تیز اور تسلسل سے داخلہ نہ ہوا تو مزید اموات ہوں گی۔نیتن یاہو نے غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردیغزہ میں خوراک، طبی امداد پہنچانے کی محدود کوشش جاری ہے ، اشد ضرورت کے باوجود اسرائیل امداد پر غیرضروری پابندی لگارہا ہے ۔سیکریٹری جنرل یواین انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں جس امداد کی اجازت دی گئی وہ آٹے میں نمک کے برابر ہے ۔