عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں پولیس نے عام آدمی پارٹی کے جموں و کشمیر یونٹ کے سربراہ اور ایم ایل اے ڈوڈہ معراج ملک کے خلاف خاتون ڈاکٹر کو بدنام کرنے، مجرمانہ دھمکیاں دینے اور اس کی عزت نفس مجروح کرنے کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے۔یہ ایف آئی آر ایک میڈیکل کالج کی ایسوسی ایٹ پروفیسر کی شکایت پر درج کی گئی ہے، جس میں انہوں نے الزام لگایا ہے کہ ایم ایل اے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ان کے خلاف دھمکیاں دینے اور بدتمیزاور توہین آمیز زبان استعمال کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ڈاکٹر نے تھانہ ڈوڈہ میں شکایت درج کرواتے ہوئے کہا کہ ایم ایل اے کی جانب سے سوشل میڈیا پر مجرمانہ دھمکیاں، گالی گلوچ اور ہسپتال کی سیکورٹی کو خطرے میں ڈالنے والے بیانات دئیے ۔انہوں نے شکایت میں کہاکہ ایک سلسلہ وار اور نہایت تکلیف دہ واقعات میں، ملک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر میرے خلاف کھلے عام دھمکیاں دیں اور توہین آمیز، ناشائستہ زبان استعمال کی۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ یہ محض الفاظ نہیں بلکہ ایک خاتون ڈاکٹر کی حیثیت سے میری عزت، حفاظت اور پیشہ ورانہ فرائض پر براہ راست حملہ ہے۔ یہ الفاظ سوشل میڈیا پر ایک خاتون سرکاری ملازمہ کی عزت نفس مجروح کرنے کے مترادف ہیں۔شکایت کنندہ نے پولیس سے درخواست کی کہ وہ اس بات کا نوٹس لے کہ ملزم نے اپنے سوشل میڈیا لائیو ویڈیوز میں بارہا ان کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔انہوں نے مزید کہاکہ سب سے زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ اس نے طنزیہ انداز میں کہا، ’یہ ہسپتال تمہارے باپ کا نہیں ہے‘، جب کہ میرے والد کا انتقال 12سال قبل ہو چکا ہے۔ یہ جملہ نہ صرف تکبر ظاہر کرتا ہے بلکہ شدید بے حسی اور بداخلاقی کا عکاس ہے ۔اس کے علاوہ ایم ایل اے پر الزام ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بغیر اجازت لیبر روم میں داخل ہوئے اور اس دوران سوشل میڈیا پر براہِ راست ویڈیوز بھی چل رہی تھیں۔انہوں نے کہا،یہ عمل مریضوں کی پرائیویسی کی سنگین خلاف ورزی ہے، خاص طور پر خواتین عملے اور نازک حالت میں موجود مریضوں کے لیے۔ یہ ہمارے ہسپتال کی سیکورٹی اور اخلاقی ماحول کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ ان کے بار بار کے اقدامات عملے اور مریضوں دونوں کے لیے باعث اذیت ہیں۔